UrduPoint:
2025-08-09@07:43:02 GMT

اسرائیلی ساختہ ہاروپ ڈرون، کتنا مؤثر جنگی ہتھیار؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

اسرائیلی ساختہ ہاروپ ڈرون، کتنا مؤثر جنگی ہتھیار؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 مئی 2025ء) پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ جمعرات کے روز بھارت نے اس کی سرزمین پر کئی حملہ آور ڈرون بھیجے، جن میں سے 29 کو مار گرایا گیا۔ فوج کے مطابق، ان ڈرونز میں اسرائیلی ساختہ ہاروپ بھی شامل تھے، جو بھارت کے عسکری اثاثوں کا حصہ ہیں۔

پاکستانی فوج کے مطابق بھارت کی طرف سے داغے گئے ڈرونز میں سے ایک نے لاہور کے قریب ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہو گئے، جبکہ دوسرا ڈرون راولپنڈی میں گرا، جو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بالکل قریب واقع ہے۔

اگرچہ بھارت نے ان براہِ راست ڈرون حملوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی لیکن بھارتی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی مسلح افواج نے پاکستان میں ''لاہور سمیت کئی مقامات پر فضائی دفاعی ریڈارز اور سسٹمز کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

‘‘ تاہم اس بیان میں پاکستانی دعوے کے مطابق 29 ڈرونز کے مار گرائے جانے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

یہ حالیہ کارروائیاں ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان سرحدی کشیدگی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور دونوں جانب سے عسکری حملوں کے الزامات اور جوابی اقدامات جاری ہیں۔

ہاروپ ڈرون کتنا مؤثر ہتھیار ہے؟

بین الاقوامی انسٹیٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کی ملٹری بیلنس رپورٹ کے مطابق بھارت کے فوجی اثاثوں میں اسرائیلی ساختہ ہاروپ (HAROP) ڈرون بھی شامل ہے، جو اسرائیلی ایرو اسپیس انڈسٹریز (IAI) کا تیار کردہ ایک جدید ترین ہتھیار ہے۔

ہاروپ ہتھیاروں کا ایک ایسا نظام ہے، جو بغیر پائلٹ کے ایک ڈرون اور میزائل دونوں کی خصوصیات کو یکجا کرتا ہے۔ اسے طویل فاصلے سے روانہ کیا جا سکتا ہے اور یہ میدانِ جنگ میں قیمتی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جیسے کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز، سپلائی ڈپو، ٹینک اور فضائی دفاعی نظام۔

یہ ڈرون اپنے برقی بصری (Electro-optic) سینسرز کی مدد سے کسی پیشگی انٹیلی جنس کے بغیر نو گھنٹے تک فضا میں رہتے ہوئے مقررہ علاقے میں اہداف تلاش کرتا ہے، ان کی شناخت کرتا ہے اور پھر کسی بھی زاویے سے، سطحی یا عمودی غوطے کے انداز میں حملہ کرتا ہے۔

ہاروپ کو جی این ایس ایس (GNSS) جیمنگ سے محفوظ رکھنے کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے یہ انتہائی متنازعہ علاقوں میں بھی مؤثر رہتا ہے۔ یہ ''انسانی نگرانی میں‘‘ میں چلنے والا ایک ایسا ہتھیار ہے، جس کا کنٹرول ایک ریموٹ آپریٹر کے پاس ہوتا ہے، جو کسی بھی مرحلے پر مشن منسوخ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

ہاروپ کو موبائل لانچرز، جیسے ٹرکوں یا بحری جہازوں پر نصب کینسٹرز سے فائر کیا جا سکتا ہے، جس سے یہ ہر طرح کے جغرافیائی حالات میں آسانی سے قابل استعمال ہے۔

شکور رحیم اے پی کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مطابق کرتا ہے

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: اسرائیلی اسلحہ دیکر ’آپریشن سندور‘ میں بھارت کی مدد کی

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے آپریشن سندور کے دوران بھارت کو دی جانے والی فوجی مدد کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ آپریشن مئی میں اس وقت ہوا جب بھارت نے پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگا کر کنٹرول لائن کے پار حملے کیے، جس پر دونوں جوہری قوتوں کے درمیان 4 روزہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔

نیتن یاہو نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بتایا کہ انہوں نے یروشلم میں بھارت کے سفیر جے پی سنگھ سے ملاقات کی، جس میں سیکیورٹی اور اقتصادی میدانوں میں تعاون بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔ بعدازاں انہوں نے بھارتی صحافیوں کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی اور ان کے سوالات کے جوابات دیے۔

مزید پڑھیں: بالی ووڈ فلمسازوں کی ’آپریشن سندور‘ پر فلمیں بنانے کی دوڑ، ‘حب الوطنی کو کاروبار بنایا جارہا ہے’

بھارتی میڈیا ادارے NDTV کے مطابق، نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ بھارت نے HARPY ڈرونز اور بارک-8 میزائل جو بھارت اور اسرائیل نے مشترکہ طور پر تیار کیے آپریشن سندور کے دوران استعمال کیے۔

נפגשתי היום בלשכתי בירושלים עם שגריר הודו בישראל, ג׳יי. פי. סינג. ????????????????

שוחחנו על חיזוק והרחבת שיתוף הפעולה בין ישראל להודו, במיוחד בתחומים הביטחוניים והכלכליים – שותפות חשובה שמבוססת על ערכים ואינטרסים משותפים.

לאחר מכן קיימתי מפגש עם קבוצת עיתונאים בכירים מהודו והשבתי… pic.twitter.com/zbI33qd7ts

— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) August 7, 2025

نیتن یاہو نے NDTV کو بتایا کہ جو چیزیں ہم نے پہلے فراہم کی تھیں، وہ میدان میں بہت مؤثر ثابت ہوئیں، ہمارے ہتھیار میدان جنگ میں آزمائے جاتے ہیں اور مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔

ممبئی میں اسرائیلی قونصل جنرل کوبی شوشانی نے کہا کہ دہشتگردوں کو مضبوط پیغام دینا ضروری تھا۔ آپریشن سندور کو دفاعی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس کارروائی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مودی کی لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر تقریر جھوٹ کا پلندہ قرار، عالمی میڈیا

بھارتی چینل نیوز 18 کے مطابق، بھارت نے اس آپریشن سندور میں HARPY اور SkyStriker جیسے جدید اسرائیلی ساختہ ہتھیار استعمال کیے، جنہیں پاکستانی فضائی دفاعی اور نگرانی نظام کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔

گزشتہ دہائی میں بھارت نے اسرائیل سے 2.9 ارب امریکی ڈالر کا فوجی ساز و سامان خریدا، جس میں ریڈار، جاسوس اور جنگی ڈرونز، میزائل سسٹمز شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن سندور اسرائیلی اسلحہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو بھارت کی مدد

متعلقہ مضامین

  •   پاکستان کی غزہ پر مکمل عسکری فبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
  •  بھارت بازنہ آیا،  دوبارہ پاکستان کی فضائی حدود میں دراندازی کی  کوشش
  • بنوں: ایف سی چیک پوسٹ پر ڈرون حملہ، ایک اہلکار شہید، 3 زخمی
  • معرکہ حق کے بعد فضائی حدود کی بندش، پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ وزیر دفاع نے تفصیلات پیش کردیں
  • مودی حکومت ہیوی ڈیوٹی مسلح ڈرون اور براہموس میزائل خریدنےکے لیے تیار
  • بھارت نے پاکستان کیخلاف اسرائیلی اسلحہ استعمال کیا؛ نیتن یاہو کا بڑا اعتراف
  • نیتن یاہو کا اعتراف: اسرائیلی اسلحہ دیکر ’آپریشن سندور‘ میں بھارت کی مدد کی
  •  اسرائیلی وزیراعظم نے پاکستان کیخلاف بھارت سے گٹھ جوڑکراعتراف کرلیا
  • بھارتی پرزے روسی جنگی ڈرونز میں استعمال ہونے کا انکشاف
  • آپریشن سندور میں شکست کے بعد مودی سرکار کا جنگی جنون بے قابو