اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں اور غیر ریاستی عناصر دونوں ممالک کو جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔ اسکائی نیوز پر یلدا حکیم کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال نہایت خطرناک رخ اختیار کر رہی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان بحران مینجمنٹ کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔

انہوں نے بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر لگائے گئے الزامات اور مسلسل جاری پروپیگنڈا مہم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ثبوت کے بغیر پاکستان پر الزام لگانا ناقابل قبول ہے اور اگر کوئی انٹیلیجنس معلومات موجود ہیں تو اسے دنیا کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر نہ کسی مذہب سے ہوتے ہیں اور نہ کسی قوم سے، ان کی کارروائیوں کو کسی ملک سے جوڑنا غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قوانین کسی بھی ملک کو شہریوں یا خاندانوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتے۔

انہوں نے زور دیا کہ موجودہ تنازع کا واحد حل مذاکرات ہیں اور تاریخ بھی یہی ثابت کرتی ہے کہ کسی بھی مسئلے کا پائیدار حل صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے۔ پاکستان نے متعدد بار امن کا ہاتھ بڑھایا ہے، مگر بھارت کی جانب سے مسلسل خاموشی اور انکار نے اس کوشش کو آگے بڑھنے نہیں دیا۔
مزیدپڑھیں:بھارت کے 3 فوجی اڈوں پر حملہ؟ وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان آگیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برونائی کا دورہ، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد نے برونائی کا دورہ کیا، جہاں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

 پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے برونائی دارالسلام کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سلطانِ برونائی سے ملاقات کی، ملاقات میں برونائی دارالسلام کے سلطان نے پاکستان کی مسلح افواج کے پیشہ ورانہ معیار کو سراہا۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بلوچستان میں کم بارشیں ، محکمہ موسمیات نے خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان اور برونائی دارالسلام کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا، علاوہ ازیں انہوں نے وزیرِ دفاع اور کمانڈر رائل برونائی آرمڈ فورسز سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

 انہوں نے موارا نیول بیس پر موجود دارالامان کا دورہ کیا اور ڈیفنس اکیڈمی رائل برونائی آرمڈ فورسز میں شرکا سے خطاب کیا، جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان کے علاقائی امن و استحکام میں کردار کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی قربانیوں اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔

اسلام آباد: پاک ویلز کار میلہ آ رہا ہے!

انہوں نے اکیڈمی کے کمانڈ اینڈ سٹاف کورس کے طلبہ سے بھی بات چیت کی، جن میں 19 مختلف ممالک کے افسران بھی شامل تھے۔

اس دوران ہونے والی ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے وفود نے عالمی و علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان برونائی کے ساتھ اپنے دفاعی اور عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

اس موقع پر برونائی کی سول و عسکری قیادت نے پاکستان کی مسلح افواج کے پیشہ ورانہ معیار اور دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہا اور پاکستان کے کردار کی تعریف کی، دورے کے دوران جنرل ساحر شمشاد مرزا کی برونائی آرمڈ فورسز کے ہیڈکوارٹرز آمد پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
 

ویڈیو: بیرون ملک رہنے والے مردوں کی ازدواجی زندگی تباہ ہوسکتی ہے، اپنی فیملی کو کیسے بچایا جائے؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
  • پاک بھارت جنگ میں آٹھ طیارے تباہ ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • جنرل باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے ، فضل الرحمن
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ برونائی، سلطانِ برونائی سے ملاقات
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برونائی کا دورہ، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاک بھارت فضائی جھڑپ میں 8 طیارے گرائے گئے، ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنا دعویٰ دہرادیا
  • پاک بھارت جنگ کے دوران آٹھ طیارے مار گرائے گئے، امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ
  • پاکستان سے روابط توڑنے میں مفاد نہیں، بات چیت واحد راستہ، سابق بھارتی وزیر
  • ایران اور پاکستان کا ریڈیو نشریات اور تکنیکی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران اور پاکستان کا ریڈیو اور تکنیکی تعاون بڑھانے پر اتفاق