یوم نکبہ مہم، فلسطین کی حمایت میں سندھ بھر کے ذاکرین امامیہ کا اجتماع، ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: ذاکرین نے کانفرنس میں قرار داد منظور کرتے ہوئے مسلم دنیا کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کریں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ ہر سطح پر جاری رکھا جائے، غز ہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کیلئے تمام مسلمان ممالک کردار ادا کریں۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے یوم نکبہ مہم کے تحت کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں سندھ بھر کے ذاکرین امامیہ کا یکجہتی فلسطین کنونشن منعقد کیا گیا، جس میں سندھ بھر کے مشہور و معروف ذاکرین نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کی۔ یکجہتی فلسطین کانفرنس سے علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ اخلاق احمد اخلاق، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان عابدی، علامہ سجاد شبیر، علامہ علی عرفان، کامران عابدی سمیت دیگر شرکت کی اور خطاب کیا۔ ذاکرین کرام کی یکجہتی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پاکستان کے خلاف ہندوستان کی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے جنگی جنون کو کنٹرول کیا جائے اور مودی سرکار کو لگام ڈالی جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت خطے میں آگ و خون کا بازار گرم کر کے امریکا اور اسرائیل کی خدمت کرنا چاہتی ہے، پاکستان کی سالمیت پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے اور دفاع وطن کیلئے پوری قوم متحد ہو کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔ مقررین نے کہا کہ افواج پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان کی دفاعی لائن مضبوط ہے، جسے کسی کو توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مقررین نے غزہ، لبنان، یمن اور شام پر امریکی اور اسرائیلی جارحیت کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ مقررین نے یوم نکبہ کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے قبضہ کو 77 سال بیت چکے ہیں اور آج فلسطینی عوام کیلئے ہر دن ایک نکبہ کی مانند ہے، پوری دنیا فلسطینیوں کی نسل کشی کا تماشہ دیکھ رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے واضح کہا تھا کہ فلسطین کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے، قائداعظمؒ نے اسرائیل کو ایک ناجائز اور غاصب ریاست قرار دیا ہے، فلسطین ہمیشہ سے فلسطینیوں کا وطن رہا ہے اور وطن رہے گا۔ مقررین نے فلسطینی عوام کے حق واپسی کی بھرپور حمایت کی اور کہا کہ سندھ بھر میں ذاکرین کرام مجالس کے اجتماعات میں مسئلہ فلسطین کو خصوصی اہمیت دیں گے اور مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کیلئے مجالس میں فلسطین کاز کی حمایت کو اجاگر کیا جائے گا۔ ذاکرین نے کانفرنس میں قرار داد منظور کرتے ہوئے مسلم دنیا کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کریں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ ہر سطح پر جاری رکھا جائے، غز ہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کیلئے تمام مسلمان ممالک کردار ادا کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ 15 مئی کو کراچی پریس کلب پر یوم نکبہ کے موقع پر عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا جائے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کی سے اپیل کی کرتے ہوئے یوم نکبہ کی اور کہا کہ
پڑھیں:
انصاف میں تاخیر اور کارکردگی پر آئی ایم ایف کے تحفظات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے عدالتی نظام، بیوروکریسی اور ریاستی اداروں میں احتساب کے عمل کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ سرکاری زمینوں اور ان کے مالک اداروں کا مرکزی ریکارڈ بنایا جائے، ججوں کی کارکردگی اور تقرری میں شفافیت لائی جائے اور بیوروکریٹس کے اثاثوں کے گوشوارے عوام کے سامنے لائے جائیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے، سرمایہ کاری معاہدوں اور دی جانے والی مراعات کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں، جب کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ سے سیکرٹری خزانہ کو ہٹانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ یہ سفارشات آئی ایم ایف کی گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک رپورٹ کا حصہ ہیں، جو حکومت، سپریم کورٹ، آڈیٹر جنرل اور نیب سے مشاورت کے بعد تیار کی گئی۔
وزارت خزانہ رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر کا شکار ہے حالانکہ قانون کے مطابق یہ رپورٹ روکی نہیں جاسکتی۔ آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ یہ رپورٹ بورڈ اجلاس سے پہلے شائع کی جائے، کیونکہ اسی اجلاس میں 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کو اپنی سرگرمیوں کا پہلا سالانہ تفصیلی ریکارڈ بھی جاری کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں مزید تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر کے ٹیکس کلیکشن سے علیحدہ کیا جائے، پبلک پروکیورمنٹ سسٹم میں اصلاحات لائی جائیں اور سرکاری زمینوں کی ملکیت و منتقلی کیلئے قواعد پر مبنی ایک مرکزی اثاثہ جات رجسٹری قائم کی جائے۔ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کر کے گورنر یا ڈپٹی گورنرز کی برطرفی کی وجوہات بھی عوام کے سامنے لانے کی تجویز دی گئی ہے۔