Islam Times:
2025-05-10@22:13:07 GMT

ایران ہمارا دوست ہے، عراقی صدر

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

ایران ہمارا دوست ہے، عراقی صدر

العربیہ سے اپنی ایک گفتگو میں عبداللطیف رشید کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ مسقط میں ہونے والے امریکہ-ایران غیر مستقیم مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی صدر "عبدالطیف رشید" نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں کیونکہ وہ ہمارا ہمسایہ اور دوست ملک ہے۔ اسی طرح ہمارے درمیان طولانی سرحد بھی موجود ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار العربیہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر عبداللطیف رشید نے کہا کہ ہمارے امریکہ کے ساتھ بھی اچھے تعلقات اور مشترکہ مفادات ہیں لیکن ابھی تک عراق میں امریکی فورسز کی تعیناتی کا مسئلہ واضح نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی عسکری اتحاد کی ہمارے ہاں موجودگی، دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان معاہدے سے مشروط ہے۔ اسلئے بغداد اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات میں بین الاقوامی عسکری اتحاد کی تقدیر کا فیصلہ کیا جائے گا۔ عراقی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ مسقط میں ہونے والے امریکہ-ایران غیر مستقیم مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان مذاکرات کی ناکامی کے خطے پر منفی نتائج سامنے آئیں گے۔ نیز کشیدگی اور اختلافات میں اضافہ ہو گا۔

عبداللطیف رشید نے کہا کہ ہم کسی بھی گروہ یا تنظیم کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمسایہ یا غیر ہمسایہ ملک سے عراقی سرزمین پر حملہ کرے۔ لہٰذا میں ہمسایہ ممالک سے چاہتا ہوں کہ وہ اپنے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ اُن کا اشارہ غالباََ شام کی جانب تھا۔ واضح رہے کہ امریکہ نے دہشت گرد تنظیم "داعش" سے مقابلے کے بہانے بڑی تعداد میں اپنے فوجیوں کو عراق بھیجا۔ تاہم اس دہشت گرد گروہ کے خاتمے کے باوجود اب تک امریکہ اپنی فوج کو واپس بلانے کے لئے تیار نہیں۔ سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ شہید "قاسم سلیمانی" اور عراقی رضاکار دفاعی فورس "الحشد الشعبی" کے نائب سربراہ "ابو مہدی المہندس" کی شہادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی افواج کے انخلاء کا بل پاس کیا۔ لیکن یہ منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

نئی دہلی: آل پارٹیز اجلاس میں بھارتی حزب اختلاف جماعتوں کی حکومت کو مکمل حمایت کا یقین دہانی

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 08 مئی ۔2025 )نئی دہلی میں آل پارٹیز اجلاس میں بھارت کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے حکومت کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان اورآزادکشمیر پر کیے گئے فضائی حملوں سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کو بریفنگ دی اس اہم اجلاس میں حزب اختلاف کے راہنماﺅں نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں.

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بتایا کہ حکومت نے اس اجلاس کے بعض فیصلوں کو قومی سلامتی کے مفاد میں خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا اس لیے وہ شیئر نہیں کی جا سکتیں تاہم تمام جماعتوں نے کہا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں.

(جاری ہے)

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بتایا کہ انہوں نے تجویز دی ہے کہ انڈیا کو کالعدم عسکریت پسند گروپ ”دا ریزسٹنس فرنٹ“ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مہم چلانی چاہیے یاد رہے کہ دی ریزسٹنس فرنٹ وہ عسکریت پسند گروہ ہے جسے دہلی نے گزشتہ ماہ پہلگام میں انڈین سیاحوں پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے.

انڈیا کا الزام ہے کہ دی ریزسٹنس فرنٹ دراصل لشکرِ طیبہ کا ایک ذیلی گروہ ہے جسے اقوام متحدہ دہشت گرد تنظیم قرار دے چکی ہے جبکہ دی ریزسٹنس فرنٹ کی جانب سے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرچکا ہے. انڈیا کے وزیر خارجہ جے ایس شنکر نے کہا ہے کہ اگر انڈیا کے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو اس کا انتہائی سخت جواب دیا جائے گا جے ایس شنکر نے یہ بات ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کے دوران کی، جو آج صبح ہی انڈیا کے دورے پر پہنچے ہیں انڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے 7 مئی کو سرحد پار حملہ کر کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا.

جے ایس شنکر نے کہا کہ ہم کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے لیکن اگر ہمارے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم اس کا انتہائی سخت جواب دیں گے ادھرایرانی وزیرخارجہ بھارت پہنچ گئے ہیں ایران ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کروانے اور مصالحت کی پیشکش کی ہے عالمی راہنماﺅں اور اقوام متحدہ کی جانب سے دونوں ممالک سے کشیدگی کم کرنے اور تحمل سے کام لینے کی اپیل کی گئی ہے تہران کے بیک وقت بھارت اور پاکستان سے قربت رکھنے والے ممالک میں شامل ہے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی انڈیا کے دورے سے قبل پیر کو پاکستان پہنچے تھے انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے علاوہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کی تھی.

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا دورہ انڈیا پہلے سے طے شدہ تھا تاہم موجودہ کشیدگی کے تناظر میں انہوں نے انڈیا آنے سے پہلے پاکستان کا دورہ کیا رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ جے ایس شنکر نے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سے کہا ہے کہ ایک پڑوسی اور قریبی ساتھی کے طور پر یہ ضروری ہے کہ آپ کو صورتحال کی اچھی طرح سے سمجھ ہو انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان نے” ایکس “پر بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ انڈیا اور ایران مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے لیے نئی دہلی آئے ہیں انہوں نے لکھا کہ یہ انڈیا ایران دوستی معاہدے کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر دو طرفہ تعاون کا جائزہ لینے اور اسے بڑھانے کا ایک موقع ہے .

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے دادا گیری بنائی ہوئی تھی اب پاکستان نے اس کی بولتی بند کردی،شیخ رشید
  • بھارت نے دادا گیری بنائی ہوئی تھی اب پاکستان نے اس کی بولتی بند کردی: شیخ رشید
  • ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا بھارت کا دورہ، جے شنکر سے الگ الگ ملاقاتیں
  • ایرانی وزیر خارجہ کا پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک رابطہ
  • ہم ایران کیساتھ معاہدہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، ڈونلڈ ٹرامپ
  • حماس کے ساتھ جو کیا وہ ایران مت بھولے، اسرائیل کا انتباہ
  • نئی دہلی: آل پارٹیز اجلاس میں بھارتی حزب اختلاف جماعتوں کی حکومت کو مکمل حمایت کا یقین دہانی
  • اسرائیل کی غزہ میں اسکول اور ریسٹورنٹ پر بمباری، 61 فلسطینی شہید
  • ہم جو کہتے رہے وہ ہم نے کر دکھایا، (ر) میجر جنرل طارق رشید