جنگ بندی اعلان کے بعد گلگت شہر میں بلیک آؤٹ کی مشق منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اس سے پہلے مقامی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی جارحیت اور سکیورٹی کے پیش نظر ضلع گلگت میں آج رات کو بلیک آوٹ کی مشق کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد گلگت شہر میں آج رات کو ہونے والی بلیک آؤٹ کی مشق منسوخ کر دی گئی۔ اس سے پہلے مقامی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی جارحیت اور سکیورٹی کے پیش نظر ضلع گلگت میں آج رات کو بلیک آوٹ کی مشق کی جائے گی، تمام عوام الناس سے تعاون کرنے کی اپیل ہے کہ رات 8 بجے سے رات 8 بج کر 30 منٹ تک مکمل بلیک آؤٹ رہے گا۔ مزید یہ کہ تمام اسٹریٹ لائٹس، سولر اور جنریٹر کی بجلی کو استعمال کرنے سے اجتناب کریں اور اس کے علاوہ رہائشی گھروں کی غیر ضروری لائٹس اور پورچ وغیرہ کی لائٹس بند رکھنے کے پابند ہونگے۔ شہروں کے بلیک آؤٹ کے دوران غیر ضروری سفر سے بھی اجتناب کی ہدایت کی گئی تھی۔ بعد ازاں پاک بھارت جنگ بندی کے بعد یہ مشق منسوخ کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایف آئی اے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا بڑا فیصلہ
عرفان ملک:وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے کی کارکردگی مزید فعال بنانے کے لیے بڑے فیصلے کرتے ہوئے ادارے کے تنظیمی ڈھانچے میں اصلاحات کا آغاز کر دیا۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کے آپریشنل ڈھانچے کو ازسرنو ترتیب دیتے ہوئے3 ریجنز قائم کر دیے گئے ہیں، جن میں نارتھ، سنٹرل اور ساؤتھ ریجن شامل ہیں۔ ہر ریجن کی قیادت ایک ایڈیشنل ڈی جی کریں گے، اس سے قبل ایف آئی اے میں صرف نارتھ اور ساؤتھ ریجن تھے۔
پاکستان کا پہلا جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
نارتھ ریجن میں اسلام آباد، گلگت بلتستان، پشاور اور کوہاٹ زون شامل ہوں گے، سنٹرل ریجن میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان زون شامل ہوں گے جبکہ ساؤتھ ریجن میں کراچی، حیدر آباد، سکھر اور بلوچستان زون شامل کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، ایف آئی اے میں 2 نئے زونز بھی قائم کیے گئے ہیں، گلگت بلتستان زون کا دفتر گلگت میں اور سکھر زون کا دفتر سکھر میں بنایا جائے گا، اس کے ساتھ لاہور میں ایڈیشنل ڈی جی کا آفس بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سونا سستا ہوگیا،قیمت میں حیران کُن کمی
حکام کے مطابق ان آپریشنل اصلاحات سے ادارے کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا، خطے کی ضروریات کے مطابق فیصلے اور وسائل کی تقسیم ممکن ہو سکے گی، فیصلہ سازی میں تیزی آئے گی اور جوابدہی میں بہتری کے ساتھ عوام کو خدمات کی فراہمی مزید مؤثر ہو گی۔
لاہور میں ایڈیشنل ڈی جی کا آفس بھی بنایا جائے گا۔