سندھ کے مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ کے مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کا ریکارڈغائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انکشاف سندھ اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی ) کے چیئرمین نثار کھوڑو کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین قاسم سراج سومرو، طحٰہ احمد سمیت محکمہ خزانہ کے سیکرٹری فیاض جتوئی اور متعدد اضلاع کے ڈسٹرکٹ اکائونٹس افسران نے شرکت کی، اس دوران محکمہ خزانہ کی سال 2024 اور 2025 کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کی فائل گم ہونے کی وجہ سے مشکوک پنشنرز کو پنشن جاری ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پی اے سی نے مشکوک پنشن جاری ہونے سے روکنے کے لیے سندھ کے تمام محکموں کو اپنے پنشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل متعلقہ ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسر میں ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔پنشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل جمع نہ کرانے والے مشکوک پنشنرز کی آئی ڈیز بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہونے کا انکشاف
افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہورہی ہیں، افغانستان میں موجود ڈرگ مافیا اور خوارج اس غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وادی تیراہ میں دہشتگردی ’’پولیٹیکل ٹیرر کرائم نیکسس‘‘ کی وجہ سے ہے، خیبر اور تیراہ میں تقریبا 12ہزار ایکڑ رقبے پر منشیات کاشت کی جاتی ہے، منشیات کی اس کاشت سے 18 سے 25 لاکھ ایکڑ منافع حاصل ہوتا ہے، منشیات سے ہونے والی کمائی کا ایک حصہ خوارج کے حصہ میں آتا ہے جو یہی پیسہ اِس غیر قانونی دھندے کو تحفظ دینے اور دہشت گردی کو فروغ دینے میں استعمال ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق منشیات کی کاشت کرنے والوں کو سیاسی سر پرستی حاصل ہے، اسی گٹھ جوڑ کی وجہ سے تیراہ میں آپریشن کی مخالفت کی جاتی ہے، رواں سال خیبر ڈسٹرکٹ میں 198 افراد شہید اور زخمی ہوئے اور اس قربانی کی ذمہ داری صرف سیاسی، کرمنل اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ پر عائد ہوتی ہے۔