پی سی بی کے تحت قومی  ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کپ میں نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کانکررز نے چیلنجرز کو 28  رنز سے ہرادیا۔

کانکررز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 5 وکٹوں پر 165 رنز بنائے۔کپتان فاطمہ ثنا  نے14چوکوں اور 3چھکوں کی مدد سے88 رنز بنائے، جواب میں چیلنجرز 7 وکٹوں پر 137 رنز جوڑ سکی۔عالیہ ریاض 36 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہیں، فاطمہ ثنا پلیئرآف دی میچرہیں۔

 کانکرز کی دوسری میچ میں دوسری فتح رہی  جبکہ چیلنجرز کو اپنے تیسرے میچ میں پہلی شکست کا سامنا رہا۔

اوول اکیڈمی گراؤنڈ میں اسٹارز نے انونسیبلز کو69  رنز  سے ہرا دیا۔

اسٹارز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں  5  وکٹوں پر 172 رنز بنائے، کپتان سدرہ امین 59  اور ثنا عروج 45 رنز کے ساتھ نمایاں رہیں۔

انونسیبلزجواب میں 9وکٹوں پر  103 رنز بناسکی۔کپتان منیبہ علی 40 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہیں۔وحیدہ اختر  نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے16  رنز کے عوض  4 وکٹیں اپنے  نام کیں۔وکٹ کیپر سدرہ نواز  نے دو کیچز پکڑنے کے ساتھ دو کھلاڑیوں کو اسٹمپڈ آوٹ کیا۔

سدرہ امین  پلیئر آف دی میچ قرار پائیں،اسٹار نے تیسرے میچ میں دوسری فتح پائی جبکہ انونسیبلز کو اپنے تیسرے میچ میں شکست کی خفت اٹھانی پڑی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میچ میں

پڑھیں:

9 مئی2025: دوسری تلخ’’ سالگرہ‘‘

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گہرے سے گہرے زخم بھی بھر جاتے ہیں، مگر ان کے نشانات باقی رہ جاتے ہیں۔ یہ نشان ہمیں زخموں سے جُڑے گزرے ہُوئے تلخ لمحات اور سانحات کی یاد دلاتے ہیں۔ 9مئی 2023 کے سانحات بھی ایسے ہی زخم ہیں جو دو سال گزرنے پر بھر تو گئے ہیں ، مگر ان کے نشان باقی ہیں ۔ 9مئی کے واقعات و سانحات کی بازگشت ہنوز ہماری سیاست و عدالت کے ایوانوں میں سنائی دے رہی ہے ۔ مثال کے طور پر 5مئی2025 کو پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ میں اٹارنی جنرل آف پاکستان(منصور عثمان اعوان) نے اپنے بیان میں کہا:’’9مئی2023 کو ملک بھر میں، 4گھنٹوں کے دوران، 39حساس اور فوجی تنصیبات پر حملے ہُوئے ۔

لاہور کور 3گھنٹے تک غیر فعال رہی ۔( بعد ازاں اِس) غفلت پر کور کمانڈر (لاہور)سمیت 3فوجی افسران( جن میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک بریگیڈئر اور ایک لیفٹیننٹ کرنل شامل ہیں) کو بغیر پنشن ریٹائر کیا گیا۔ 14افسران کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔‘‘ اٹارنی جنرل صاحب نے یہ الفاظ اُس وقت ادا کیے جب سپریم کورٹ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کررہی تھی۔ اِن اپیلوں کا تعلق 9مئی کے حملوں ہی سے بتایا جاتا ہے ۔اور اب 7مئی کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے اکثریتی شارٹ آرڈر میں جو فیصلہ صادر فرمایا ہے (آرمی ایکٹ کی اصل شکل میں بحالی) ، اِس سے 9مئی کے ملزمان کے لیے مسائل پیدا ہوں گے ۔

9مئی کے سانحات کو گزرے 730دن ہو چکے ہیں،مگر تلخ یادیں مدہم نہیں پڑ سکی ہیں۔آج بھی ہم اِس دن کے باطن سے جنم لینے والے متعدد اور متنوع سانحات کو بھگت رہے ہیں ۔ 9مئی 2023 کوبانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر (بے جا) ردِ عمل میں بانی پی ٹی آئی کے عشاق اور وابستگان نے وطنِ عزیز میں تباہی اور نفرت کے کئی اَلاؤ دہکا ڈالے۔

ہمارے قومی و عسکری شہدا اور ہیروز کی کئی یادگاروں کی توہین کی گئی ۔ کئی سرکاری عمارات کو نذرِآتش کیا گیا ۔ لاہور میں بانیِ پاکستان ، حضرت قائد اعظم محمد علی جناح، کی تاریخی رہائش گاہ پر حملہ تو ایسا سانحہ تھا کہ اس کی یاد سے آج بھی دل دہل دہل جاتے ہیں۔ 9مئی کے سانحات کے پس منظر میں ، ایک سیاسی جماعت کے ہاتھوں وقوع پذیر ہونے والی کس کس تباہی اور بربادی کا تذکرہ کیا جائے ؟اِن بربادیوں اور تباہیوں پر خاص طور پر بھارت میں جشن منائے گئے ۔ بھارتی میڈیا اور سیاستدان آج بھی ہمیں9مئی کے واقعات و سانحات کی یاد دلا کر مطعون بھی کرتے ہیں اور نادم بھی۔

آج پھر9مئی ہے ۔ افسوسناک بات تو یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک، آن دی ریکارڈ، کبھی 9مئی کے سانحات کی مذمت کی ہے نہ اِس کے ذمے داران کی لفظی گوشمالی۔ پی ٹی آئی کے دیگر متعدد نمایاں لیڈرز بھی 9مئی کے واقعات کی مذمت کرنے پر تیار نہیں ہیں ۔ جب تک بانی صاحب مذمت نہیں کرتے، دیگر لیڈران بھی مذمت کے لیے تیار نہیں ۔اُن کا خیال ہے کہ وہ مذمت کرکے اپنا سیاسی کیریئر تباہ نہیں کرسکتے ۔

افسوس !وطن کی سالمیت اور سلامتی کے بالمقابل اپنے سیاسی کیریئر کی اس قدر فکر؟9مئی کے سانحات کے بعد متعدد پی ٹی آئی وابستگان حوالہ زندان ہیں۔بہت سوں کو عدالتیں رہا اور ضمانتیں دے چکی ہیں۔ابھی چند دن قبل پی ٹی آئی کے زندانی سینیٹر ، اعجاز چوہدری ، نے عدالت سے ضمانت پائی ہے ۔ شاہ محمود قریشی( سابق وزیر خارجہ) ، ڈاکٹر یاسمین راشد( سابق سینئر صوبائی وزیر صحت) اور عمر سرفراز چیمہ ( سابق گورنر پنجاب) ایسے کئی پی ٹی آئی رہنما ہنوز جیلوں میں ہیں ۔

دو برس ہو چلے ہیں،بانی صاحب بھی جیل میں قید ہیں۔اُنہیں کئی مقدمات کی پاداش میں عدالتوں نے قیدو بند کی سزائیں سنائی ہیں ۔ 9مئی کے سانحات اُن کے سر پر تلوار بن کر لٹک رہے ہیں۔ اڈیالہ جیل سے مبینہ طور پر ، اُن سے منسوب، یہی آواز آتی ہے : ڈِیل نہیں کروں گا، عدالتوں کے توسط سے باعزت رہا ئی پاؤں گا۔ویسے یہ حقیقت ہے کہ9مئی کا مبینہ’’غدر‘‘ مچا کر بانی پی ٹی آئی نے جو مقاصد و اہداف حاصل کرنا چاہے تھے، سب میں ناکام و نامراد ہُوئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں اُن کی حکومتی پارٹی اور اُن کے وزیر اعلیٰ نے لاہور اوروفاق پر متعدد یلغاریں بھی کرکے دیکھ لی ہیں، مگر گوہرِ مقصود ہاتھ نہیں آ سکا ہے ۔

بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں بیٹھ کر عالمی صحافتی اداروں میں مضامین لکھ لکھ کر اور اپنی ’’مظلومیت‘‘ کی داستانیں سنا سنا کر بھی دیکھ لی ہے، لیکن کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ برسرِ اقتدار آنے پر بھی کئی اُمیدیں وابستہ کی گئیں ، لیکن کوئی ایک اُمید بھی بَر نہیں آئی ۔ واشنگٹن میں پی ٹی آئی کے مہنگے لابیسٹ بھی بانی پی ٹی آئی کے کام نہیں آ سکے ۔برطانیہ اور امریکا میں پی ٹی آئی کے (پاکستانی) وی لاگرز نے شہباز حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف لاتعداد بد کلامیاں و غلط بیانیاں بھی کرکے دیکھ لی ہیں ، لیکن یہ مذموم بیانیئے بانی پی ٹی آئی کے کسی کام نہیں آ سکے ۔ وہائیٹ ہاؤس کے ترجمان اور پریس کانفرنسیں بھی ثابت کررہی ہیں کہ کوئی بھی بانی کے حق میں لب کشائی کرنے پر تیار نہیں ہے ۔

5مئی کو امریکا کے سب سے طاقتور اخبار ’’نیویارک ٹائمز‘‘ نے ایک مفصل آرٹیکل شائع کیا ہے۔ یہ آرٹیکل Pakistan,s Most Powerful Man Steps Out of the Shadows to Confront Indiaکے زیر عنوان پرنٹ ہُوا ہے ۔اِس مضمون کا چند لفظی خلاصہ یہ ہے کہ پاکستان آرمی چیف ، جنرل عاصم منیر، جرأتمند جرنیل ہیں اور وہ ایک طاقتور فرد کی حیثیت سے بھارت کے مقابل آ کھڑے ہُوئے ہیں ۔ امریکی اخبار کے تجزیہ نگار نے دل کھول کو جنرل عاصم منیر کی تعریف و تحسین کی ہے ۔نیویارک ٹائمز میں مذکورہ آرٹیکل ایسے ماحول میں شائع ہُوا ہے جب امریکا میں آباد بانی پی ٹی آئی کے وابستگان وعشاق پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تباہ کن ،منفی پروپیگنڈہ کررہے تھے ۔ اِس آرٹیکل نے مگر سارے پروپیگنڈہ کی ہوا نکال دی ہے۔

اُمید کی گئی تھی کہ 9مئی کے سانحات کو دو سال گزرنے کے بعد بانی پی ٹی آئی کے عشاق ہوش اور عقل کے ناخن لیں گے۔ ایسا مگر نہیں ہو سکا۔ مثلاً:4مئی2025کو وفاقی وزیر اطلاعات( عطاء اللہ تارڑ)اور DGISPR(لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری) نے اسلام آباد میں ملک بھر کے سیاسی زعما کو ( پہلگام میں بھارتی فالس فلیگ اور پاک بھارت کشیدگی پر ) بریفنگ کے لیے ،اِن کیمرہ سیشن میں، مدعو کیا۔ ملک بھر کے کثیر سیاستدانوں نے شرکت کی ، مگر بانی پی ٹی آئی کے وابستگان نے شرکت سے انکار کر دیا۔

کیا اِس انکار کو ایک بار پھر، مرکزِ گریز اقدام قرار نہیں دیا جانا چاہیے ؟ آج9مئی2025 کو بانی پی ٹی آئی اوراُن کی پارٹی کو اپنے کردار پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے ۔ اُنہیں دریا کی موجوں میں واپس آنا چاہیے کہ پاکستان پر جنگ کے سائے لہرا رہے ہیںاور پاکستان بھارتی جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر اقوامِ عالم میں سرخرو ہو چکا ہے ۔ ایسے پیش منظر میں بانی پی ٹی آئی اور اُن کے عشاق کا قومی یکجہتی میں شامل ہونے سے انکار بے معنی ضِد ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ٹی 20 کوالیفائر: ایک میچ میں 10 کھلاڑی ریٹائرڈ آؤٹ
  • کرتار پور راہداری آج تیسرے روز بھی بند
  • 9 مئی2025: دوسری تلخ’’ سالگرہ‘‘
  • قومی ویمنز ٹی 20 ٹورنامنٹ، چیلنجرز اور اسٹرائیکرز نے اپنے اپنے میچز جیت لیے
  • اس مٹی میں شہیدوں کا لہو ہے، اس قوم کو کوئی ہرا نہیں سکتا؛ محمد رضوان
  • وزارتِ صحت اور ماتحت ادارے مکمل الرٹ رہیں گے، مصطفیٰ کمال
  • امارات گروپ کو مسلسل تیسرے سال بھی ریکارڈ منافع
  • دوسری عالمی جنگ: ’یورپ میں فتح‘ کے دن کی یادگاری تقریبات
  • روہت شرما کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان