شام کے عبوری صدر الجولانی کا پہلا بحرینی دورہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
شام پر قابض باغی گروہ کے سربراہ، جو کبھی بین الاقوامی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل تھے، جلد ہی ایک سرکاری دورے پر بحرین روانہ ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شام پر قابض باغی گروہ کے سربراہ، جو کبھی بین الاقوامی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل تھے، جلد ہی ایک سرکاری دورے پر بحرین روانہ ہوں گے۔ فارس نیوز کے مطابق، شام کی عبوری حکومت کے دفترِ اطلاعات نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ابومحمد الجولانی، جو شام پر قابض باغیوں کے سربراہ اور خود کو شام کے عبوری صدر کے طور پر متعارف کراتے ہیں، بہت جلد ایک سرکاری دورے پر بحرین جائیں گے۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے یہ بیان شائع کرتے ہوئے لکھا کہ اس دورے کے وقت اور مقاصد کے بارے میں ابھی کوئی تفصیل نہیں دی گئی۔
بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور شام میں تحریرالشام باغیوں کے اقتدار میں آنے کے بعد، بحرین کے بادشاہ ان اولین سربراہان میں شامل تھے جنہوں نے ابومحمد الجولانی (جن کا اصل نام احمد الشرع ہے) کو شام کے عبوری صدر کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی۔ الجولانی اقتدار میں آنے کے بعد اب تک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، مصر، اردن اور حال ہی میں فرانس کا دورہ کر چکے ہیں۔ عراق نے بھی انہیں باضابطہ طور پر عرب ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بغداد آنے کی دعوت دی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تاریخ رقم! نیویارک کا پہلا مسلمان میئر؟ مامدانی نے کومو کو پیچھے چھوڑ دیا
امریکی ریاست نیویارک کے مقامی انتخابات میں تاریخی موڑ، جہاں 33 سالہ مسلم سیاستدان ظہران مامدانی نیویارک سٹی کے میئر کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
سابق گورنر اینڈریو کومو نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا: "آج کی رات مامدانی کی ہے"۔
ظہران مامدانی، جو خود کو ڈیموکریٹک سوشلسٹ کہتے ہیں، نیویارک شہر کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری انتخابات میں تقریباً 43.5 فیصد ووٹ حاصل کرکے نمایاں برتری حاصل کر چکے ہیں۔
ان کے قریب ترین حریف اینڈریو کومو نے 36.4 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ دیگر 9 امیدوار بہت پیچھے رہ گئے۔
نیویارک میں رینکڈ-چوائس ووٹنگ سسٹم نافذ ہے، جس کے حتمی نتائج اگلے ہفتے جاری ہوں گے، تاہم مامدانی کی برتری اتنی واضح ہے کہ ان کی جیت تقریباً یقینی سمجھی جا رہی ہے۔
کومو، جو 2021 میں جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد مستعفی ہوئے تھے، سیاست میں واپسی کی کوشش کر رہے تھے۔ ان کی مہم کو کلنٹن اور بلومبرگ کی حمایت حاصل تھی، مگر مامدانی کو برنی سینڈرز اور الیکزینڈریا اوکاسیو-کورٹیز جیسے ممتاز ترقی پسند رہنماؤں کی حمایت حاصل تھی۔
ظہران مامدانی افریقی ملک یوگنڈا میں بھارتی نژاد مسلمان خاندان میں پیدا ہوئے، اور اب نیویارک کے علاقے کوئنز سے منتخب اسمبلی ممبر ہیں۔ ان کی فلسطینیوں سے ہمدردی اور ترقی پسند ایجنڈا نے نوجوان اور اقلیتی ووٹرز کو خاص طور پر متوجہ کیا۔
مبصرین کے مطابق اگر وہ نومبر کے عام انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ نیویارک کے پہلے مسلمان میئر بن جائیں گے۔