ہاکس بے ٹرٹل بیچ کے قریب ہٹ پربنے سوئمنگ پول میں معمر خاتون ڈوب کرجاں بحق ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق ماڑی پورتھانے کے علاقے ہاکس بے ٹرٹل بیچ کے قریب ہٹ پربنے سوئمنگ پول میں معمرخاتون ڈوب گئیں جنہیں تشویشناک حالت میں نکال کر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں خاتون کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی۔

خاتون کی شناخت 53 سالہ نیئر سلطان زوجہ غلام فاروق کے نام سے کی گئی، متوفیہ خاتون سپرہائیوے پرواقع بحریہ ٹاؤن کی رہائشی تھی۔

ایس ایچ اوماڑی پورچوہدری سلیم کے مطابق متوفیہ خاتون اپنی فیملی کے ہمراہ پکنک کےلیے ہاکس بے ٹرٹل بیچ کے قریب ہٹ پر آئے ہوئے تھے، خاتون کی بیٹے اور بیٹیاں سمندر کنارے گئے ہوئے تھے خاتون ہٹ پرموجود تھی۔

خاتون سوئمنگ پول میں گئیں اورپاؤں سلپ ہونے سے ڈوب گئیں، انھوں نے بتایا کہ پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد خاتون کی لاش ورثا کے حوالے کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سوئمنگ پول میں کے قریب ہٹ ہاکس بے

پڑھیں:

خاتون کا اپنا جسم اے آئی کو وقف کرکے بھاری کمائی کا دعویٰ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)29سالہ ماں لورا شاہو، جنہوں نے اضافی کام کے ذریعے بڑی رقم کمائی ہے، نے ایک اے آئی کمپنی کو اپنی آواز بیچ کر £15,000 کمائے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ان کی آواز کہاں اور کیسے استعمال ہوگی؟

لورا، جو کہ سیرے سے تعلق رکھتی ہیں، نے مختلف سائیڈز جابز کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کی ہے، جن میں آن لائن سرویز اور برانڈز کے لیے چیٹ بوٹس کی جانچ کرنا شامل ہے۔ ایک مہینے میں، انہوں نے صرف اپنی سائیڈ جابز سے £4,609 کمائے ہیں۔
اب، وہ ایک اے آئی کمپنی کو اپنی آواز بیچ کر مزید آمدنی حاصل کر رہی ہیں۔ ان کی آواز اب خود ایک زندہ حقیقت بن گئی ہے، جس کی وجہ سپر کمپیوٹرز کی ترقی ہے۔

لورا نے بتایا، ”مجھے اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے کیونکہ آواز کو کسی مخصوص شخص سے جوڑنا زیادہ مشکل ہوتا ہے بجائے تصویر یا ویڈیو کے۔ اگرچہ مجھے نہیں معلوم کہ میری آواز کہاں استعمال ہوگی، لیکن میں اندازہ لگا سکتی ہوں کہ مجھے جو جملے ریکارڈ کرنے کو کہا گیا وہ مستقبل میں کسی فون کے ورچوئل اسسٹنٹ کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔“

اے آئی انڈسٹری کی غیر منظم نوعیت اور سپر کمپیوٹرز کے ممکنہ اثرات پر بڑھتی ہوئی تشویش کے باوجود، لورا کو اس کے ممکنہ نتائج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ”عام طور پر“ ان ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتی ہیں جو قابل اعتماد اے آئی کمپنیوں سے کام فراہم کرتی ہیں۔

لورا کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ ان کی آواز غلط یا غیر اخلاقی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کی جائے گی، لیکن وہ اضافی پیسے کے لیے یہ قیمت چکانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ جو رقم کماتی ہیں وہ خفیہ رکھتے ہوئے کہا کہ یہ رقم سینکڑوں میں ہے اور صرف تین سے چار گھنٹے کا کام ہے۔

لورا نے یہ بھی کہا کہ اگر قیمت ٹھیک ہو تو وہ اپنا چہرہ بھی اے آئی کو دے سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ”میں اس پر غور کروں گی، لیکن یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ اے آئی میرے چہرے کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہے۔“

یہ لورا کا اے آئی کے ساتھ پہلا تجربہ نہیں ہے۔ اپنے فارغ وقت میں وہ اے آئی چیٹ بوٹس کو ٹرین کرتی ہیں، جو کہ ان کے لیے سب سے زیادہ آمدنی کا ذریعہ ہے۔ لورا نے وضاحت کی کہ ان کا کام بنیادی طور پر اے آئی چیٹ بوٹس کے جوابات کا جائزہ لینا اور ان کی درستگی کو گریڈ کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا، ”میں ایک مستند اکاؤنٹنٹ ہوں اور اس لیے وہ مجھے اضافی رقم دیتے ہیں تاکہ میں اے آئی کو حسابات اور اکاؤنٹنگ میں ٹرین کر سکوں۔ اے آئی کو ٹرین کرنے کے لیے پیسہ مختلف ہوتا ہے، کیونکہ آپ اسے عمومی سطح پر بھی کر سکتے ہیں یا کسی خاص شعبے میں ماہر ہو کر، جو میں کرتی ہوں اور اس کا معاوضہ زیادہ ہوتا ہے۔“
مزیدپڑھیں:پاک بھارت جنگ بندی پر دنیا بھر کے ممالک کا ردعمل کیا رہا؟

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ ناردرن بائی پاس کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے کار سوار باپ بیٹا سمیت 3 افراد جاں بحق
  • کراچی: پلاٹ کے تنازع پر فائرنگ، خاتون جاں بحق
  • کراچی: ہاکس کے ہٹ پر سوئمنگ پول میں معمر خاتون ڈوب کر جاں بحق
  • خاتون کا اپنا جسم اے آئی کو وقف کرکے بھاری کمائی کا دعویٰ
  • کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات، خاتون سمیت 4 افراد زخمی، ایک شخص کی لاش برآمد
  • کراچی: گلستانِ جوہر میں پولیس چوکی کے قریب دستی بم دھماکا
  • سپرسونک کروز میزائلوں سے لیس بھارتی بحری بیڑہ کراچی کے قریب پہنچ گیا
  • بھارت نے بحری بیڑا شمالی بحیرہ عرب میں کراچی کے قریب تعینات کردیا، برطانوی اخبار
  • بلوچستان: کشش چوہدری ہندو اقلیتی برادری کی پہلی خاتون اسسٹنٹ کمشنر بن گئیں