روس کا دورہ‘ خارجہ پالیسی سے پاکستان کے عالمی وقار میں اضافہ ہوا: یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
ماسکو،اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے۔ انہیں دورے کی دعوت روس کی فیڈریشن کونسل کی چیئر پرسن نے دی تھی۔ روسی فیڈریشن کونسل میں روس پاکستان فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ شیزو ولادمیر نے چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی کا استقبال کیا، دورے کے موقع پر چیئرمین سینٹ روس میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ دورے پر روانگی سے قبل چیئرمین سینٹ نے سرکاری ٹی وی کو روس کے دورے سے متعلق انٹرویو بھی دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ہمارے روس کے ساتھ پارلیمانی تعلقات بہت مضبوط ہیں، حکومت کی خارجہ پالیسی سے پاکستان کے عالمی وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ سپیکر فیڈریشن کونسل رشیا ولنٹینا میٹوینکو کی دعوت پر روس آیا ہوں۔ سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ سپیکر فیڈریشن کونسل رشیا ولنٹینا میٹوینکو پاکستان کا دورہ کر کے پارلیمنٹ میں خطاب بھی کر چکی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی فیڈریشن کونسل چیئرمین سینٹ
پڑھیں:
بھارت: امیروں اور غریبوں کے درمیان فرق میں غیرمعمولی اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں 2000 ء سے 2023 ء کے درمیان بالائی سطح کے ایک فیصد امیر ترین افراد کی دولت میں 62 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ عالمی عدم مساوات پر ایک نئی رپورٹ کے مطابق پچھلی دہائیوں میں بھارت میں امیروں اور غریبوں کے درمیان دولت کا فرق غیرمعمولی حد تک بڑھ گیا ہے۔ جی 20 ٹاسک فورس کی جاری کردہ نئی رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران بالائی سطح کے ایک فیصد افراد نے اپنی دولت کے حصے میں 62 فیصد اضافہ کیا۔ جنوبی افریقا کی جی20 صدارت میں بنائی گئی اس کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی کل آبادی کے امیر ترین ایک فیصد افراد نے 2000ء کے بعد سے بننے والی نئی دولت کا 41 فیصد حصہ حاصل کیا۔ ورلڈ ان ایکویلٹی لیب کے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ میں دنیا کی نچلی 50 فیصد آبادی کی دولت میں صرف ایک فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا دوسرے الفاظ میں، امیر ترین ایک فیصد نے نچلے 50 فیصد کی نسبت 2ہزار 655 گنا زیادہ دولت میں اضافہ کیا۔ ٹاسک فورس نے سفارش کی کہ عدم مساوات پر ایک نیا عالمی پینل تشکیل دیا جائے جو انٹرگورنمنٹل پینل آن کلائمٹ چینج کی طرز پر ہو۔ یہ پینل عدم مساوات کے اسباب اور اثرات کی نگرانی کرے گا اور حکومتوں و پالیسی سازوں کو رہنمائی فراہم کرے گا۔ رپورٹ کے مصنفین نے خبردار کیا کہ جن ممالک میں معاشی عدم مساوات زیادہ ہے، وہاں جمہوری نظام زوال پذیر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔نوبیل انعام یافتہ ماہرِ معاشیات جوزف اسٹگلٹز اور عالمی عدم مساوات پر آزاد ماہرین کی غیر معمولی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ یہ صرف غیرمنصفانہ نہیں بلکہ معاشرتی ہم آہنگی کو بھی کمزور کرتا ہے۔ یہ ہماری معیشت اور سیاست دونوں کے لیے خطرہ ہے۔یہ کمیٹی جنوبی افریقاکے صدر سیرل رامافوسا کی درخواست پر تشکیل دی گئی تھی۔ رامافوسا نومبر 2025 ء تک جی20 گروپ کی صدارت سنبھالے ہوئے ہیں، جس کے بعد یہ ذمہ داری امریکا کو منتقل کی جائے گی۔ رپورٹ کے مصنفین نے مکمل طوفان کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا، یوکرین جنگ، اور تجارتی تنازعات جیسے عالمی بحرانوں نے غربت اور عدم مساوات کو مزید بڑھایا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا میں ہر 4میں سے ایک شخص کو اکثر کھانا چھوڑنا پڑتا ہے، جبکہ ارب پتیوں کی دولت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ 2020ء کے بعد سے عالمی سطح پر غربت میں کمی رک گئی ہے اور کچھ علاقوں میں اضافہ ہوا ہے۔مزید برآں 2.3 ارب افراد کو درمیانی یا شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے، جو کہ 2019 ء کے مقابلے میں 33.5 کروڑ زیادہ ہے۔