سنا ہے پاکستان کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں، ششی تھرور
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارتی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا ہے کہ پاکستان ایک بہت بڑی فوج والا ملک ہے۔
ششی تھرور نے بھارتی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ کچھ دوستوں سے سنا ہے پاکستان کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا مودی حکومت کو مزید کسی مہم جوئی کا آغاز کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کی مکمل جنگ کے دہانے سے واپسی ممکن بنائی اور دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کروادیا، جس کے بعد دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوگیا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں نہیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
جرنلسٹ ڈے کے حوالے سے میڈیا کے عہدہ داران کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ آج دشمن رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہر روز نئی پابندیاں لگا رہا ہے۔ اگر ہم اپنے اعتقاد، آزادی اور یقین پر قائم ہیں تو ہمیں مشکلات برداشت کرنا ہونگی۔ اسلام ٹائمز۔ صدر ایران نے دشمنوں کے دباؤ اور اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں شامل نہیں ہے۔ 10 اگست 2025ء بروز اتوار، جرنلسٹ ڈے کے حوالے سے میڈیا کے عہدہ داران کے ساتھ ایک ملاقات میں مسعود پزشکیان نے کہا کہ آج دشمن رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہر روز نئی پابندیاں لگا رہا ہے۔ اگر ہم اپنے اعتقاد، آزادی اور یقین پر قائم ہیں تو ہمیں مشکلات برداشت کرنا ہونگی۔ ہم یہ توقع نہیں کر سکتے کہ اہداف مشکلات کو برداشت کیے بغیر حاصل کر لیے جائیں گے۔ بہت سے مسائل کو تحمل اور تدبر سے حل کرنا ہوگا، کیونکہ ہم لڑائی اور تصادم سے نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔
صدر ایران نے تاکید کی کہ ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں شامل نہیں ہے، لیکن میرا یقین ہے کہ لڑائی سے بھی کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ جیسا کہ امیر المومنین (ع) نے فرمایا کہ اگر تمہیں صلح کی دعوت دی جائے تو اسے رد نہ کرو لہذا ہمیں جذباتی نہیں ہونا چاہیے۔ ایران کے سپریم لیڈر کے ساتھ حکومت کے فیصلوں کی مکمل ہم آہنگی کا اعادہ کرتے ہوئے، صدر نے کہا کہ ہر اقدام سپریم لیڈر کی رضامندی اور ہم آہنگی سے کیا جائے گا۔
سائنسی اور نظریاتی نقطہ نظر سے میرا ماننا ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز جو سپریم لیڈر کی رائے کے خلاف ہو وہ نہیں کی جائے اور نہ میں کروں گا۔ جب سپریم لیڈر کی رائے بیان کی جائے تو اب کوئی بہانہ نہیں بنانا چاہیے بلکہ ملک اور عوام کے بہترین مفاد میں بات کرنی چاہیے۔