قومی اسمبلی اجلاس: بھارت کے بزدلانہ حملوں میں شہید پاکستانیوں کیلئے دعائے مغفرت
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کے بزدلانہ حملوں میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کے لئے دعائے مغفرت کرائی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق اجلاس قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت شروع ہوا۔سپیکر سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 7 مئی کو بھارت کی طرف سے بزدلانہ حملوں میں درجنوں پاکستانی شہید ہوئے، اس کے علاوہ بھی پاکستان میں ایسے بہت واقعات ہوئے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ ان سب واقعات میں شہید ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت کرلیں، جس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے شہدا کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔
دریں اثنا اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ ملک میں غربت کی شرح کس رفتار سے بڑھ رہی ہے،اس حوالے سے حکومت لاعلم نکلی۔وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا، جس میں کہا گیاہے کہ ملک میں غربت کی شرح کا آخری سروے 19-2018 میں کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ سال 19-2018 میں غربت کی شرح 21.
تحریری جواب میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ادارہ شماریات شرح غربت کے تعین کے لئے ڈیٹا جمع کر رہا ہے۔
عسکری نقسانات کے علاوہ بھارت کو کن کن شعبوں میں ہزیمت اٹھانا پڑی، دفاعی تجزیہ کار نے لسٹ جاری کردی
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کے لئے
پڑھیں:
پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے ہیں البتہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے تاحال یہ استعفے منظور نہیں کیے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح ارکان کو پھر سے کمیٹیوں میں لایا جائے تاکہ پارلیمانی کمیٹیوں کی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی
اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کا مؤقفذرائع قومی اسمبلی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے داخل دفتر کر رکھے ہیں، جبکہ دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے بھی فی الحال استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور معاملے پر پارٹی قیادت سے مزید گفتگو کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ سینیٹ سیکریٹریٹ کو خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز کو جو کمیٹیوں کے سربراہ ہیں ان کی مراعات جاری رکھی جائیں۔
کمیٹیوں کی کارروائی کی صورتحالقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے مستعفی ہونے کے بعد تو کمیٹیوں کی کارروائی رک گئی ہے البتہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی جاری رہے گی، اپوزیشن چیئرمین کمیٹی کی عدم موجودگی میں دیگر اپوزیشن ارکان میں سے کوئی کمیٹی کی سربراہی کرے گا تاہم اجلاس جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز نے سرکاری گاڑیاں واپس کیوں نہیں کیں؟
مراعات سے متعلق انکشافاتدوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے مستعفی چیئرمینوں کی اکثریت کا مراعات ابھی بھی لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی ٹی آئی کے 8 چیئرمینوں میں سے صرف 3 نے سرکاری گاڑیاں اور اسٹاف واپس کیا ہے، ان میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر، چیف وہپ عامر ڈوگر اور رائے حسن نواز شامل ہیں، جبکہ 5 سابق چیئرمینوں نے ابھی تک گاڑیاں اور اسٹاف واپس نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان ارکان کا کہنا ہے کہ ابھی استعفے منظور نہیں ہوئے اس لیے گاڑیاں اور اسٹاف کیوں واپس کریں۔
کمیٹیوں کی سربراہی سے محرومیواضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کے باعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 5 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے جبکہ سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے کے باعث پی ٹی آئی 8 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پی ٹی آئی پی ٹی آئی استعفے چیئرمین سینیٹ سینیٹ قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی