Daily Ausaf:
2025-06-27@22:40:20 GMT

دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،نریندرمودی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک حالیہ تقریر میں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ہندوستان کے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستان سے بات کرے گا تو صرف دہشت گردی اور پاکستانی زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے بارے میں بات ہوگی۔
مودی نے اپنی تقریر میں زور دیتے ہوئے کہا، “ہندوستان کا مقصد بہت واضح ہے۔ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں ہو سکتی، دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، اور پانی اور خون بھی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔” انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا یہ مؤقف ہمیشہ سے وہی رہا ہے۔
مودی نے مزید کہا، “اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو صرف دہشت گردی کے بارے میں بات ہوگی۔ اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر ان کے اوپر سب سے اوپر ہوگا۔”
یہ بیان ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے موجودہ ماحول میں سامنے آیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں سے کشمیر سمیت مختلف مسائل پر کشیدہ رہے ہیں۔ مودی کی یہ تقریر اس تناظر میں اہم ہے کہ یہ ہندوستان کے سخت مؤقف کو دوبارہ اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر دہشت گردی اور علاقائی دعووں کے تناظر میں۔
ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات کم از کم سطح پر ہیں، اور حالیہ برسوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی کی تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی بات چیت کے لئے دہشت گردی کے خاتمے اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔
یہ بیان ہندوستانی قوم پرستی اور علاقائی سلامتی کے مؤقف کو مضبوط کرنے کے لئے بھی دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اندرون ملک سیاسی منظر نامے میں مودی کی قیادت کو تقویت دینے کے لئے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ پاکستان کی طرف سے اس بیان پر کیا ردعمل سامنے آتا ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
7مزیدپڑھیں: مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی: امریکی جریدہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایک ساتھ نہیں دہشت گردی اور

پڑھیں:

بھارت کا شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے دفاع کے اجلاس میں مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار

بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار کر دیا چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا جس میں کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے کو دیکھ کر بھارتی وزیر دفاع راج سنگھ ناراض ہوگئے.

(جاری ہے)

بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پہلگام واقعے کا ذکر نہ ہونے پر دستخط سے انکار کیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایس سی او مشترکہ اعلامیے میں پہلگام واقعے کا ذکر نہیں تھا جس پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دستخط سے انکار کیا ‘اس کے علاوہ ایس سی او مشترکہ اعلامیے میں بھارت پر بلوچستان میں بالواسطہ بدامنی پھیلانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے.

قبل ازیں اجلاس سے خطاب میں بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے الزام عائد کیا کہ پہلگام حملے اور ماضی میں انڈیا میں ہونے والے لشکر طیبہ کے حملوں میں مماثلت پائی جاتی ہے چین میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے دوران متاثرین کو ان کی مذہبی شناخت کی بنیاد پر نشانہ بنا کر گولی ماری گئی.

انہوں نے کہاکہ اس حملے کی ذمہ داری لشکر طیبہ کے پراکسی گروپ دی ریزسٹنس فرنٹ نے قبول کی ہے سات مئی کو ’دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرتے اور سرحد پار دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کے لیے انڈیا نے کامیابی کے ساتھ’ ’آپریشن سندور“ لانچ کیا انہوں نے کہاکہ اس آپریشن کا مقصد سرحد پار موجود دہشت گردی کے تھکانوں کو تباہ کرنا تھا.

انڈین وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور امن ایک ساتھ نہیں چل سکتے امن اور خوشحالی دہشت گردی اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی غیر ریاستی عناصر اور دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں میں موجودگی ایک ساتھ نہیں چل سکتے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات ضروری ہیں. ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ اپنے بنیاد پرست اور خود غرض مفادات کے لیے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کو اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے واضح رہے کہ پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے اس اجلاس میں شامل ہیں ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے وزراءدفاع کے درمیان غیررسمی ملاقات کا امکان ہے .

یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کے حملے میں 26 شہریوں افراد مارے گئے تھے انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جس کی پاکستان تردید کرتا آیا ہے جبکہ بھارت نے پاکستان کی جانب سے غیرجانبدرانہ تحقیقات کی پیشکش پر مثبت جواب دینے کی بجائے6مئی کوپاکستان پر فضائی حملے شروع کردیئے تھے دونوں ملکوں کے درمیان کئی دنوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ کی کوششوں کے نتیجے میں دونوں ملک فوری اور مکمل سیز فائر پر رضا مند ہوگئے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، مزید 72فلسطینی شہید
  • بھارت خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • ہندوستان کو واضح پیغام، اجارہ داری برداشت نہیں کریں گے: فیلڈ مارشل
  • بھارت خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سر پرست ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  •   صرف طاقت ہی دیرپا امن قائم کر سکتی ہے
  • دہشت گردی پوری دنیا کےلئے مشترکہ خطرہ ، اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے . خواجہ آصف
  • بھارت غیرقانونی طور پر کشمیر پر قابض ہے؛ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں خواجہ آصف کا دوٹوک مؤقف
  • بھارت کا شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے دفاع کے اجلاس میں مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار
  • اسرائیل کی غزہ میں دہشت گردی بڑھ گئی، امداد کے متلاشی 80 فلسطینی شہید
  • بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، شنگھائی کانفرنس کے اعلامیے پر دستخط سے انکارکردیا