Daily Ausaf:
2025-11-10@18:45:17 GMT

دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،نریندرمودی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک حالیہ تقریر میں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ہندوستان کے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستان سے بات کرے گا تو صرف دہشت گردی اور پاکستانی زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے بارے میں بات ہوگی۔
مودی نے اپنی تقریر میں زور دیتے ہوئے کہا، “ہندوستان کا مقصد بہت واضح ہے۔ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں ہو سکتی، دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، اور پانی اور خون بھی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔” انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا یہ مؤقف ہمیشہ سے وہی رہا ہے۔
مودی نے مزید کہا، “اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو صرف دہشت گردی کے بارے میں بات ہوگی۔ اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر ان کے اوپر سب سے اوپر ہوگا۔”
یہ بیان ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے موجودہ ماحول میں سامنے آیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں سے کشمیر سمیت مختلف مسائل پر کشیدہ رہے ہیں۔ مودی کی یہ تقریر اس تناظر میں اہم ہے کہ یہ ہندوستان کے سخت مؤقف کو دوبارہ اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر دہشت گردی اور علاقائی دعووں کے تناظر میں۔
ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات کم از کم سطح پر ہیں، اور حالیہ برسوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی کی تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی بات چیت کے لئے دہشت گردی کے خاتمے اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔
یہ بیان ہندوستانی قوم پرستی اور علاقائی سلامتی کے مؤقف کو مضبوط کرنے کے لئے بھی دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اندرون ملک سیاسی منظر نامے میں مودی کی قیادت کو تقویت دینے کے لئے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ پاکستان کی طرف سے اس بیان پر کیا ردعمل سامنے آتا ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
7مزیدپڑھیں: مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی: امریکی جریدہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایک ساتھ نہیں دہشت گردی اور

پڑھیں:

پاکستان کی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، دفتر خارجہ

پاکستانی دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کی تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کا عملی جواب نہیں دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبر کو ختم ہوا، طالبان نے اس دوران اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران پاکستان نے ترکیہ اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان نے بار بار دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 4 سال میں افغان سر زمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان نے تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کی مگر عملی جواب نہیں ملا، طالبان حکومت نے دہشت گرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دیا۔

طاہر اندرابی کے مطابق یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں، طالبان نے اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا، مذاکرات میں افغان فریق نے بحث کو خلل انداز موضوعات کی طرف موڑ کر اصل مسئلے کو دھندلا کیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مؤدبانہ مذاکرات کےحامی ہیں مگر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، دہشت گرد عناصر اور ان کے مددگار دوست شمار نہیں کیےجائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان سے دوبارہ بات ہو سکتی ہے کیونکہ پاکستان اپنے دوستوں کو انکار نہیں کر سکتا، خواجہ آصف
  • کیڈٹ کالج وانا پر بزدلانہ حملہ سیکیوٹی فورسز نے ناکام بنا دیا، 2 خوارج ہلاک
  • فیلڈ مارشل کے خلاف بات کرنے والے لوگ گمراہ ہیں: پرویز اشرف کی قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران اپوزیشن کا احتجاج
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں دو کارروائیاں، 20 دہشت گرد ہلاک
  • ہم پہلے بھی 27ویں ترمیم کو نہیں مانتے تھے اور آج بھی نہیں مانتے: جنید اکبر
  • افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے: دفتر خارجہ
  • پاکستان کی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، دفتر خارجہ
  • شجاعت حسین سے جرمن سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کیلئے عملی اقدامات پر زور
  • چودھری شجاعت سے جرمن سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کیلئے عملی اقدامات پر زور
  • انسداد دہشت گردی عدالت کا علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم