ارجنٹائن کی سپریم کورٹ کے تہہ خانے سے ہٹلر سے متعلق کیا برآمد ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ارجنٹینا کی سپریم کورٹ کے تہہ خانے سے تاریخی ریکارڈز کے درمیان نازی مواد سے بھرے درجنوں باکس ملے ہیں، 83 باکس سے برآمد ہونیوالے دستاویزات میں پروپیگنڈا مواد بھی شامل ہے۔
سپریم کورٹ کے ملازمین نے ایک میوزیم کے قیام کی تیاری کے دوران اتفاق سے یہ مواد دریافت کیا، جو 83 خانوں میں دستاویزات کی شکل میں ہیں، جن میں پوسٹ کارڈ، تصاویر اور نوٹ بک کے ساتھ ساتھ پروپیگنڈا مواد بھی شامل ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ایک باکس کو کھولنے پر، دوسری جنگ عظیم کے دوران ارجنٹائن میں ایڈولف ہٹلر کے نظریے کو مضبوط کرنے اور اس کی تشہیر کرنے والے مواد کی نشاندہی کی گئی، جس کے بعد ارجنٹینا کے ہولوکاسٹ میوزیم کو اس مواد کو دستاویز کرنے اور محفوظ کرنے میں مدد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ ماہرین کسی بھی ایسے سراغ کے لیے بھی ان دستاویزات کا جائزہ لیں گے، جو ہولوکاسٹ کے ابھی تک بعض نامعلوم پہلوؤں، جیسے کہ نازیوں کے زیر استعمال بین الاقوامی مالیاتی نیٹ ورک، پر روشنی ڈال سکتے ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارجینٹینا ایڈولف ہٹلر سپریم کورٹ میوزیم نازی ہولوکاسٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارجینٹینا سپریم کورٹ میوزیم ہولوکاسٹ سپریم کورٹ کے
پڑھیں:
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے سابق جج جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا۔
سپریم کورٹ نے خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کیا، 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ نے تحریر کیا تھا۔
فیصلے میں ورثاء کو تاخیر سے حق وراثت دینے پر درخواست گزار عابد حسین پر 5 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا اور اپیل خارج کرکے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔
تحریری فیصلے میں جرمانے کی رقم 7 دن کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرانے کا کہا گیا، یہ رقم بعد ازاں ورثاء میں تقسیم ہوگی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے، عابد حسین کا جائیداد تحفہ ہونے کا دعویٰ ثابت نہ ہو سکا۔
تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ عورتوں کو حق وراثت سے محروم کرنا آئین اور اسلام کی واضح تعلیمات کے منافی ہے، جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ہی ورثاء کو منتقل ہوجاتی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ریاست کی ذمے داری ہے خواتین کو کسی تاخیر، خوف یا طویل عدالتی کارروائی کے بغیر وراثت کا حق دلائے، وراثت سے محروم کرنے والوں کو قانون کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے۔