سپریم کورٹ کا خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواتین کی وراثت سے متعلق تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ مردوں کا خواتین کو شرعی وراثتی حق سے محروم رکھنا مکروہ عمل ہے۔
وراثت سے متعلق فیصلہ جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے درخواست گزار عابد حسین کی اپیل خارج اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا، جو جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے استعفے سے قبل تحریر کیا تھا۔
عدالت نے ورثا کو ان کے حقِ وراثت سے تاخیر سے محروم رکھنے پر عابد حسین پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے، جو 7 دن کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا، عدالت کے مطابق یہ رقم ورثا میں تقسیم کی جائے گی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ عابد حسین جائیداد کو تحفہ ثابت کرنے میں ناکام رہا، جبکہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے اور عورتوں کو محروم کرنا آئین اور اسلام کی واضح تعلیمات کے منافی ہے۔
عدالت نے ریاست کی یہ ذمہ داری بھی واضح کی کہ خواتین کو بلا تاخیر، خوف یا طویل عدالتی کارروائی کے بغیر وراثتی حقوق دلائے جائیں، جبکہ وراثت سے محروم کرنے والوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ورثا کو منتقل ہو جاتی ہے۔
واضح رہے کہ 20 مارچ 2025 کو وفاقی شرعی عدالت (ایف ایس سی) نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ کوئی بھی رسم، جس کی بنیاد پر کسی خاندان کی کسی بھی خاتون رکن کو اس کے وراثت کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
چیف جسٹس اقبال حمید الرحمٰن، جسٹس خادم حسین ایم شیخ اور جسٹس امیر محمد خان پر مشتمل 4 رکنی بینچ نے 21 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ ضلع بنوں کے کچھ حصوں میں رائج چادر یا پرچی کے رواج کے خلاف دائر درخواست پر سنایا، جس میں خواتین کو قرآن و سنت کے ذریعے دیے گئے وراثت کے حق سے محروم رکھا گیا تھا، یا انہیں جرگوں کے ذریعے اپنی وراثت سے کم قیمت کا حصہ قبول کرنے پر مجبور کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کا ڈیوٹی روسٹر، 17 ججز کے 8 بینچ تشکیل
سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کےلیے ججز کا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ میں مقدمات کی سماعت کےلیے 17 ججز کے 8 بینچ تشکیل دے دیے گئے ہیں۔
بینچ نمبر 1 چیف جسٹس یحیٰ آفریدی اور جسٹس محمد علی مظہر جبکہ بینچ نمبر 2 جسٹس منیب اختر اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل ہوگا۔
عدالت عظمیٰ میں بینچ نمبر 3 جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ملک شہزاد خان اور بینچ نمبر 4 جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل ہوگا۔
سپریم کورٹ میں بینچ نمبر 5 جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی جبکہ بینچ نمبر 6 جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ہے۔
عدالت عظمیٰ کا بینچ نمبر 7 جسٹس شاہد حسن اور جسٹس شکیل احمد جبکہ بینچ نمبر 8 جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل ہوگا۔