سفید فام جنوبی افریقی مہاجرین کا پہلا گروپ امریکا پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پناہ گزین کا درجہ دیے گئے 59 سفید فام جنوبی افریقی باشندے پیر کے روز ورجینیا کے واشنگٹن ڈلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچ گئے۔ یہ ٹرمپ دور میں پہلے مہاجرین ہیں جنہیں امریکا میں سیاسی پناہ دی گئی ہے، اور امکان ہے کہ مزید افریکنرز بھی آئندہ امریکا منتقل ہوں گے۔
امریکی حکام کے مطابق، یہ افراد مبینہ طور پر نسلی امتیاز اور سنگین خطرات کا شکار تھے۔ امریکی نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لینڈاؤ اور ڈپٹی سیکریٹری برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی ٹرائے ایڈگر نے ان مہاجرین کا خیر مقدم کیا اور انہیں امریکی سرزمین پر خوش آمدید کہا۔
لینڈاؤ نے کہا کہ یہ افراد اچھی کوالٹی کے بیجوں کی طرح ہیں جو امریکی سرزمین میں پھلیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا میں پناہ گزینوں کے لیے مطابقت ایک اہم معیار ہے۔
مزید پڑھیں: چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی
ٹرمپ انتظامیہ نے جہاں ایک جانب ان سفید فام مہاجرین کے داخلے کو ترجیح دی، وہیں دوسری جانب دیگر ممالک سے آنیوالے جنگ زدہ اور قحط سے متاثرہ مہاجرین کی آبادکاری کو معطل کر دیا گیا ہے، جس پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔
جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے اس اقدام کو غلط بیانی قرار دیا اور کہا کہ یہ افراد مہاجرین کی تعریف پر پورے نہیں اترتے۔ یہ لوگ ظلم و ستم کا شکار نہیں، بلکہ وہ اپنے ملک میں ہونے والی آئینی تبدیلیوں کو قبول نہیں کرنا چاہتے۔
Refugees Internationalکے صدر جیریمی کونینڈائک نے اس پالیسی کو نسلی بنیاد پر مہاجرین کی آبادکاری کا بہروپ قرار دیا اور کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جو واقعی جنگ، ظلم اور مظالم کی بنیاد پر مہاجر بنے، ان کی نسبت ان افریکنرز کو تحفظ دینے کی کوئی فوری ضرورت نظر نہیں آتی۔
ٹرمپ اور ان کے اتحادی ایلون مسک جنوبی افریقہ کی زمین اصلاحات پر شدید نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔ اس قانون کے تحت، حکومت بعض صورتوں میں زمین بغیر معاوضے کے واپس لے سکتی ہے تاکہ نسلی تفاوت کو ختم کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایلوم مسل ٹرمپ سفید فسم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایلوم مسل سفید فسم کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو کہا ہے کہ وہ جھگڑا چھوڑ کر تجارت کریں، انہیں کہا ہے کہ وہ نیوکلیئر میزائلوں کی ٹریڈ کے بجائے وہ ٹریڈ کریں جو ان کو خوبصورت بنائے، دونوں ملکوں کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب امریکا انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی فوجیں طاقتور ہیں لیکن مجھے جنگیں پسند نہیں، کچھ دن پہلے پاکستان اور بھارت میں تاریخی سیز فائر کروایا، امریکی انتظامیہ نے دونوں ملکوں کے درمیان کامیابی سے جنگ بندی کروائی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاک، بھارت دوستوں کو کہا کہ جھگڑا چھوڑیں اور کچھ تجارت کریں، دونوں ملکوں کو کہا کہ نیوکلیئر میزائلوں کو چھوڑیں اور تجارت کا سوچیں، دونوں ملکوں کو کہا کہ وہ میزائل ٹریڈ نہ کریں، وہ ٹریڈ کریں جو آپ کو خوبصورت بنائے۔
’پاکستان اور بھارت کی قیادتیں مضبوط اور ذہین ہیں‘امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادتیں مضبوط اور ذہین ہیں، پاک، بھارت نے سیز فائر کیا ہے اور امید ہے وہ اسے برقرار رکھیں گے، مارکو روبیو، جے ڈی وینس کی کوششتوں سے دونوں ملک رکے، پاک بھارت جنگ بندی پر مارکو روبیو اور جے ڈی وینس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی تھی، خوشی ہوئی کہ دونوں نے کشیدگی روک دی، دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر کروانے پر امریکی انتظامیہ پر فخر ہے۔
’پاکستان کی مدد سے داعش سے وابستہ عالمی دہشتگرد کو گرفتار کیا‘ان کا کہنا تھا کہ جنوری سے اب تک امریکا نے 83 دہشتگردوں لیڈروں کو ختم کیا ہے، عراق، شام، صومالیہ سے کام کرنے والے دہشتگردوں کو ختم کیا جبکہ پاکستان کی مدد سے داعش سے وابستہ عالمی دہشتگرد کو گرفتار کیا، پاکستان کی مدد سے 13 امریکی اہلکاروں پر حملہ کرنے والے دہشتگرد کو گرفتار کیا۔
’حزب اللہ نے مشرق کا پیرس کہلانے والے شہر بیروت کی رونقیں تباہ کردی تھیں‘ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حزب اللہ نے لبنانی عوام کو جنگیں اور بدامنی دی،حزب اللہ نے مشرق کا پیرس کہلانے والے شہر بیروت کی رونقیں تباہ کردی تھیں، ایران کی غلط پالیسیوں نے ملک کو ریگستان میں بدل دیا، دنیا میں امن کے لیے ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتے ہیں۔
’ایران کو یاد رکھنا چاہیے کہ امریکی پیشکش دائمی نہیں ہوگی‘امریکی صدر نے کہا کہ جوبائیڈن کا حوثیوں کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنا بڑی غلطی تھی، ایران نے امن کی پیش کش کو نظر انداز کیا تو پابندیوں کے ذریعے سخت پالیسی اپنائیں گے، ایران کو یاد رکھنا چاہیے کہ امریکی پیشکش دائمی نہیں ہوگی، امریکا امن کے قیام کے لیے فوجی طاقت استعمال کررہا ہے۔
’حوثیوں نے بحری جہازوں پر حملے روکنے پر اتفاق کیا ہم نے بھی حملے روک دیے‘انہوں نے کہا کہ امریکا اپنے دوستوں اور شراکت داروں کا تحفظ جاری رکھے گا، ہم کسی جنگ میں شامل نہیں ہوں گے، خونریزی روکنا ہوگی، حوثیوں نے بحری جہازوں پر حملے روکنے پر اتفاق کیا ہم نے بھی حملے روک دیے۔
’سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی درخواست پر شام پر پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا‘ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر کی خصوصی درخواست پر امریکی وزیرخارجہ شامی ہم منصب سے ملاقات کریں گے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی درخواست پر شام پر پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، شام کو نیا موقع مل رہا ہے، امید ہے شامی عوام کچھ کرکے دکھائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دہشتگردی سے مشرق وسطیٰ میں بہت سارے لوگوں کی جانیں ضائع ہوئیں، غزہ کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل تصور ہے، یہ ڈراؤنا خواب ختم ہونا چاہیے۔
’امریکا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنائے گا‘ان کا کہنا تھا کہ ان کا دورہ سعودی عرب کامیاب رہا، امریکا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنائے گا، چین نے امریکا پر عائد ٹیکسوں میں کمی لانے پر آمادگی ظاہر کی، ہم بھی مزید کمی لائیں گے، چین نے امریکی مصنوعات کے لیے دروازے کھولنے کی اجازت دیدی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں بیوروکریسی کو بڑی حد تک محدود کردیا ہے۔ ’دنیا کے کئی ممالک معاہدوں کے لیے وائٹ ہاؤس کا دورہ کررہے ہیں، امریکا کے پاس دنیا کی بہترین معیشت ہے، میری موجودگی کے باعث امریکا دولت بنانے کے لیے پرکشش ترین ملک بن چکا ہے۔‘
’سعودی عرب اور یواے ای نے ریگستانی خطے کو ترقی کی راہ میں ڈال دیا‘انہوں نے مزید کہا کہ یہ خطہ اپنے بیٹوں کی محنت اور لگن کی بدولت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، سعودی عرب اور یواے ای نے ریگستانی خطے کو ترقی کی راہ میں ڈال دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا پاکستان ترکیے چین حوثی سعودی عرب شام غزہ لبنان یمن یو اے ای