City 42:
2025-11-10@17:31:25 GMT

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 3.64 روپے کمی 

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

ویب ڈیسک:  نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے فروری 2025 کے ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) پر فیصلہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت صارفین کو بجلی کے بلوں میں 3.64 روپے فی یونٹ کا ریلیف دیا جائے گا۔

نیپرا کے اعلامیے کے مطابق یہ ریلیف مئی 2025 کے بلوں میں صارفین کو منتقل کیا جائے گا، جس کا اطلاق صرف کے الیکٹرک کے صارفین پر ہوگا۔

اکراس دی بورڈ فائر بندی، ڈرون مداخلت بند؛ ملٹری آپریشنز ڈی جیز کا اتفاق رائے

فیصلے کے مطابق، نیپرا نے جنریشن ٹیرف سے متعلق اپنے پچھلے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے، جو جولائی 2023 سے کنٹرول پیریڈ کے لیے ہے، فروری 2025 کے ایف سی اے میں شامل جزوی لوڈ، اوپن سائیکل، ڈیگریڈیشن کروز اور اسٹارٹ اَپ لاگت کے لیے 3 ارب روپے کی عارضی رقم کو برقرار رکھا ہے۔

نیپرا نے ان اضافی اخراجات کو منفی فیول کاسٹ ویری ایشن کے ذریعے ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ مستقبل میں صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہ پڑے۔

ڈونلڈ ٹرمپ قطر سے لگژری طیارہ بطور تحفہ قبول کرنے پر رضامند


 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں (ڈسکوز) کو بغیر منظوری 4 ملین اے ایم آئی میٹرز نصب کرنے پرکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں (ڈسکوز) نے ریگولیٹری منظوری کے بغیر بڑے پیمانے پر اے ایم آئی میٹرز نصب کیے، جس پر نیپرا نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، وزارتِ توانائی کی ہدایات پر 40 لاکھ اے ایم آئی میٹرز کی تنصیب کا عمل شروع کیا گیا، حالانکہ اس کے لیے نیپرا کی پیشگی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ عام میٹرز 5 ہزار روپے میں جبکہ اے ایم آئی میٹرز 20 ہزار روپے میں فروخت کیے گئے، جس سے صارفین پر اضافی مالی بوجھ پڑا ہے۔

نیپرا ذرائع کے مطابق، شفاف خریداری کے اصولوں اور ریگولیٹری قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان مہنگے میٹروں کی تنصیب سے صارفین کے حقوق کا استحصال کیا گیا۔

ریگولیٹر نے وزارتِ توانائی اور تمام ڈسکوز کے سربراہان سے تحریری وضاحت طلب کر لی ہے جبکہ ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بغیر صارفین کی رائے لیے اتنے مہنگے میٹر خریدنا اور نصب کرنا ناقابلِ قبول ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارتِ توانائی کے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا بلکہ اب میٹریل بھی عام صارفین کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جولائی تا ستمبر: عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول
  • عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم
  • ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی 
  • بجلی 48پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری
  • ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی
  • ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی 
  • نیپرا نے بجلی سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • نیپرا نے بجلی 48 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
  • بجلی 48 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
  • سونے اور چاندی کی قیمتیں مستحکم