Daily Mumtaz:
2025-06-28@04:17:47 GMT

گوگل جیمنائی کے ذریعے تصاویر ایڈٹ کرنا ممکن

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

گوگل جیمنائی کے ذریعے تصاویر ایڈٹ کرنا ممکن

انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اپنے آرٹیفشل انٹیلی جنس (اے آئی) سسٹم جیمنائی میں تصاویر ایڈٹ کرنے کا فیچر پیش کردیا۔

گوگل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اب کانٹینٹ کریئیٹرز اور صارفین گوگل جیمنائی سے تصاویر بھی ایڈٹ کر سکیں گے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ جیمنائی کو فوٹو ایڈیٹنگ کی تربیت دے دی گئی اور صارفین اب جیمنائی کو ہدایات دے کر تصاویر ایڈٹ کروا سکیں گے۔

صارفین جیمنائی میں تصاویر بھیج کر اسے ہدایات دے کر اپنی مرضی کے مطابق تصاویر کو ایڈٹ کروا سکیں گے۔

فیچرز کے مطابق صارفین تصاویر کے بیک گراؤنڈ کو تبدیل کروانے کے علاوہ اس میں نمایاں تبدیلیاں بھی کروا سکیں گے۔

گوگل جیمنائی کی جانب سے تصاویر کو اس طرح ایڈٹ کیا جائے گا، جس طرح کوئی بھی پروفیشنل فوٹو ایڈیٹر تصاویر کو ایڈٹ کرتا ہے۔

کمپنی کے مطابق اب گوگل جیمنائی کا اے آئی ایڈیٹر متعدد کام کرسکتا ہے، اس کے ذریعے اسٹوری بورڈ کے خاکے تیار کیے جاسکتے ہیں جب کہ ڈیزائنرز اپنی پراڈکٹ فوٹوز کا پورٹ فولیو بھی اس سے تیار کر سکیں گے۔

اسی طرح آرکیٹیکٹ اپنی مرضی کے مطابق جیمنائی کو ہدایات دے کر عمارات کے ڈیزائنز کو بھی تیار کر سکیں گے۔

جیمنائی کی جانب سے تیار کی گئی یا ایڈٹ کردہ تصاویر میں اے آئی کا واٹر مارک بھی شامل ہوگا تاکہ دیکھنے والے سمجھ جائیں کہ تصاویر کو اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گوگل جیمنائی تصاویر کو کے مطابق سکیں گے

پڑھیں:

اے آئی کا مؤثر استعمال: گوگل و ایشیائی بینک کے مقابلے میں پاکستانی طلبہ کا عالمی ایوارڈ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستانی نوجوان ایک بار پھر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی (IST) سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے 2025 کے اے پی اے سی سولیوشن چیلنج میں اے آئی کے بہترین استعمال کا ایوارڈ جیت کر پاکستان کو فخر سے ہمکنار کیا ہے۔

یہ مقابلہ گوگل ڈیویلپر گروپس اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے منعقد کیا گیا، جس کا مقصد ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں نوجوانوں کی جانب سے تیار کردہ ان منصوبوں کو اجاگر کرنا تھا جو جدید ترین مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کے پیچیدہ اور فوری نوعیت کے مسائل کا حل پیش کرتے ہیں۔

IST کے فائنل ایئر کے طالبعلم احمد اقبال اور سیکنڈ ایئر کے طالبعلم محمد عبداللہ پر مشتمل اس ٹیم نے ایک منفرد اور جدید منصوبہ پیش کیا، جس میں سیٹلائٹ امیجری کو جنیریٹیو اے آئی ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرتے ہوئے ماحولیاتی اور جغرافیائی چیلنجز کا حل فراہم کیا گیا۔

اس منصوبے کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ تھی کہ اس نے جغرافیائی معلومات کو ایک ایسے جدید فریم ورک کے ذریعے عام کرنے کی بنیاد رکھی جو بڑے زبان ماڈلز (LLMs) پر مبنی ہے۔ اس انقلابی آئیڈیے نے ججز کو نہ صرف متاثر کیا بلکہ تمام پیش کردہ تجاویز میں سب سے زیادہ مؤثر اور بامقصد قرار پایا۔

اے پی اے سی سولیوشن چیلنج ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کے نوجوانوں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جہاں وہ گوگل کی ڈیجیٹل اور AI ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے ایسا حل پیش کرتے ہیں جو حقیقی دنیا کے مسائل سے متعلق ہو۔

2025 کے چیلنج میں درجنوں ممالک کی سیکڑوں ٹیموں نے حصہ لیا۔ ہر ٹیم نے اپنے انوکھے آئیڈیاز اور تکنیکی مہارتوں کے ذریعے ماحول، صحت، تعلیم، زراعت، شہری ترقی اور دیگر سماجی و معاشی شعبوں سے متعلق اہم چیلنجز کے حل پیش کیے۔

پاکستانی ٹیم کی اس کامیابی پر گوگل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کے نوجوان عالمی سطح پر اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور تکنیکی مہارتوں سے دنیا کو متاثر کر رہے ہیں۔ احمد اور عبداللہ جیسے نوجوانوں کی بدولت پاکستان کا ٹیلنٹ عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ ان کا پروجیکٹ نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ مستقبل کے لیے راہیں کھولنے والا بھی ہے۔

اسی طرح ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈیجیٹل انوویشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی ٹیم کا منصوبہ ماحولیاتی چیلنجز کے حل میں ایک نیا نقطہ نظر پیش کرتا ہے، جو دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی رول ماڈل بن سکتا ہے۔

اپنی شاندار کامیابی پر بات کرتے ہوئے احمد اقبال کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد یہ تھا کہ سیٹلائٹ ڈیٹا، جو عام طور پر مخصوص اداروں تک محدود ہوتا ہے، کو اے آئی کی مدد سے ہر کسی کے لیے قابل فہم اور قابل رسائی بنایا جائے، تاکہ مقامی کمیونیٹیز بھی ماحولیاتی یا زرعی خطرات سے بروقت نمٹ سکیں۔

اسی طرح محمد عبداللہ کا کہنا تھاہم نے گوگل جیمنی اور دیگر اے آئی ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا فریم ورک تیار کیا جس میں عوام بھی بغیر کسی پیچیدہ تربیت کے جغرافیائی معلومات کو سمجھ سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • اے آئی کا مؤثر استعمال: گوگل و ایشیائی بینک کے مقابلے میں پاکستانی طلبہ کا عالمی ایوارڈ
  • 2024 میں لاکھوں اسٹریمنگ صارفین کا ڈیٹا ہیک ہونے کا انکشاف
  • پاکستانی پاسپورٹ پر 32 ممالک کا ویزہ فری سفر ممکن، عالمی رینکنگ میں بہتری
  • اینڈرائیڈ صارفین کیلئے گوگل کروم میں بہت بڑی تبدیلی کر دی گئی
  • پاکستان کو میدان جنگ میں زیر کرنا ممکن نہ ہو سکا، بھارتی عسکری قیادت کا اعتراف
  • گویائی سے محروم افراد بھی بول سکیں گے
  • گوگل پلے اور ایپ اسٹور نے دو خطرناک ایپس پر پابندی عائد کردی
  • سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز اس بجٹ میں پوری کرنا ممکن نہیں ہے: سرفراز بگٹی
  • نیپرا نے کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کو خوشخبری سنا دی
  • بجلی صارفین کیلئے خوشخبری: بنیادی ٹیرف میں ڈیڑھ روپے فی یونٹ کمی کی منظوری