اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

عددالت نے رؤف حسن کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا۔

جسٹس انعام امین منہاس نے رؤف حسن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کر لی۔ رؤف حسن کو بیرون ملک سفر کی اجازت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل کورٹ رؤف حسن کی درخواست پر قانون کے مطابق جلد فیصلہ کرے، وکیل کے مطابق رؤف حسن کینسر surviver ہیں جنہیں چیک اَپ کے لیے برطانیہ جانا ہے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا کہ وکیل کے مطابق پٹیشنر پر ایف آئی اے کا مقدمہ ہے جس میں وہ ضمانت پر ہیں، وکیل نے دلائل دیے کہ محض مقدمہ درج ہونے پر کسی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا بلا جواز ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رؤف حسن کا نام ای سی ایل

پڑھیں:

پشاور ہائی کورٹ کا سینیٹ اور قومی اسمبلی کے نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روکنے کا حکم

پشاور:

پشاور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روکنے کا حکم جاری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز کی ڈی نوٹی فکیشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جو کہ جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال کے روبرو ہوئی۔

عدالت نے قومی اسمبلی میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری روک دی ساتھ ہی سینیٹ میں بھی نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری روکنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 15 اگست تک جواب طلب کرلیا۔

عدالت میں موجودہ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ دو درخواستیں دائر کی گئی ہیں، ایک عمر ایوب کی اور دوسری شبلی فراز کی ہے، عمرایوب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور شبلی فراز سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر تھے، اسپیکر قومی اسمبلی نے عمر ایوب اور چیئرمین سینیٹ نے شبلی فراز کو ڈی نوٹیفائی کرکے ان کی سیٹیں خالی قرار دی ہے، 5 اگست کو الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو نااہل کیا، 31 جولائی کو انسداد دہشت گری عدالت نے درخواست گزاروں اور دیگر پی ٹی آئی ممبران کو 10، 10 سال قید کی سز سنائی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر آئینی عہدہ ہے، اسمبلی رول 39 کے تحت اپوزیشن لیڈر بنتا ہے، جب کوئی ممبر قومی اسمبلی بنتا ہے تو پھر الیکشن کمیشن کا کام ختم ہو جاتا ہے،  سپریم کورٹ کا اس حوالے سے فیصلہ موجود ہے کہ الیکشن کمیشن کسی ممبر کو نااہل قرار نہیں سکتا، 9 مئی ایک افسوس ناک واقعہ تھا جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اس سے پہلے این اے ون چترال کے عبدالطیف کو بھی نااہل قرار دیا، الیکشن کمیشن نے اظہر صدیق کیس کا غلط حوالہ دیکر ان کو نااہل قرار دیا، ہم نے 180 سیٹیں جیتی، پارلیمنٹ میں 90 سیٹوں کے ساتھ گئے، اب 77 رہ گئے ہیں، ہمیں عمر ایوب پر فخر ہے اس کو تین کروڑ لوگوں نے ووٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب حکومت کسی دوسری پارٹی کا اپوزیشن لیڈر لانا چاہتا ہے، اسپیکر نے ریفرنس نہیں بھیجا اور الیکشن کمیشن نے انہیں نااہل قرار دیا، عدالت حکم دے کہ مزید کارروائی نہ کریں۔

جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ کل تک ہم آپ کو حکم امتناع دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بیوی کو گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی سزا ہوگی، قومی اسمبلی میں بل پیش
  • آئینی، ٹیکسز اور مالیاتی پٹیشنز سنگل کے بجائے ڈویژن بینچ سنے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا آرڈر جاری
  • آئینی، ٹیکسز اور مالیاتی پٹیشنز سنگل کے بجائے ڈویژن بینچ سنے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا آرڈر جاری
  • پشاور ہائی کورٹ کا سینیٹ اور قومی اسمبلی کے نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روکنے کا حکم
  • وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس، سندھ پولیس نے کے پی حکومت سے مدد مانگ لی
  • کراچی میں سینئر وکیل کے قتل میں نامزد ملزم کی پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کی درخواست
  • یاسین ملک کی سزائے موت کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ میں سماعت
  • عمران خان کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع
  • خیبر پختونخوا، گندم اسکینڈل میں گرفتار افسران کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  •  بیوی کے لباس،کھاناپکانے پرتنقیدکامقدمہ، ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا