پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت مزید بگڑ گئی ہے اور وہ 27ویں آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہ اس وقت آکسیجن سپورٹ پر ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 27ویں آئینی ترمیم بالکل بے ضرر ہے، رانا ثنااللہ

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عرفان صدیقی کی موجودہ حالت کے پیش نظر ان کا آج (پیر) ایوانِ بالا کے اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہیں ہوگا، جس کے دوران 27ویں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ایوانِ بالا میں اب بھی دو تہائی اکثریت موجود ہے اور ترمیم کی منظوری کے لیے درکار 64 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

27ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں آئینی ترمیم senator irfan sidiqui عرفان صدیقی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 27ویں ا ئینی ترمیم عرفان صدیقی 27ویں آئینی ترمیم عرفان صدیقی کی

پڑھیں:

مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251108-08-22

 

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ میں سول سروس رولز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آئینی بینچ کے ججز اور وکلاء میں مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم پر دلچسپ مکالمہ ہوا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کیا یہ کیس آج ختم ہو جائے گا؟ وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ میرے خیال سے آج شاید کیس ختم نہ ہو پائے۔ دوران سماعت، وکیل فیصل صدیقی نے نام لیے بغیر 27 آئینی ترمیم کا تذکرہ کیا۔ وکیل فیصل صدیقی میری درخواست ہے کہ کیس کا آج فیصلہ کیا جائے، میں وفاقی  شرعی عدالت کی بلڈنگ میں کیس پر دلائل دینا نہیں چاہتا، بلڈنگ ہی لے لینی تھی تو وفاقی شرعی عدالت کی کیوں؟ بلڈنگ لینی تھی تو ساتھ والی عمارت لے لیتے۔ وکیل فیصل صدیقی کے بات پر آئینی بینچ کے ججز مسکرا دیے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ رات آپ کے حق میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ مجھے کوئی شبہ نہیں عدالت عظمیٰ کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگر یہی ایمان ہے تو پھر فکر کی کیا بات ہے۔ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ ہم آئین کے پابند ہیں۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کیوں بنائی گئی تھی؟، آپ ججز اس کمرہ عدالت میں کتنے گرینڈ لگتے ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ عمارت کے تبدیل ہونے سے اختیارات کم نہیں ہوں گے۔ واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سول سروس رولز سے متعلق کیس سماعت کے لیے فکس تھا۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر عرفان صدیقی شدید علیل، آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہیں دیں گے
  • پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی وینٹی لیٹر پر منتقل
  • سینیٹر عرفان صدیقی شدید علیل، آج 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ کاسٹ نہیں کرسکیں گے
  • مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی طبیعت ناساز، 'ہوسکتا سینیٹ میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے'
  • پی ٹی آئی 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرتی ہے، سینیٹر علی ظفر
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمہ
  • مجوزہ آئینی ترمیم پر ججز اور وکلاء میں دلچسپ مکالمہ
  • سپریم کورٹ: 27ویں آئینی ترمیم پر دلچسپ ریمارکس، کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی
  • سپریم کورٹ میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر ججز اور وکلاء کے درمیان دلچسپ مکالمہ