فائل فوٹو

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے جنگ میں بھارت کیخلاف پاکستان کی فتح پر آج گورنر ہاؤس کراچی میں یوم تشکر منایا جائے گا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ یوم تشکر میں ملی نغموں اور آتشبازی سے افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آپریشن ’بنیان المرصوص‘ کی شاندار کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ہر سال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منانے کا اعلان کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کا 148واں یومِ ولادت آج منایا جا رہا ہے

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877ء کو پیدا ہوئے اور ہر سال پورے پاکستان میں شاعر مشرق کے یوم پیدائش کو ’یوم اقبال‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

علامہ محمد اقبال ایک ایسی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے جس کے خواب کے نتیجے میں آج دنیا کے نقشے پر پاکستان کا نام بھی چمکتا دمکتا دکھائی دیتا ہے، علامہ اقبال 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں شیخ نور محمد کے گھر پیدا ہوئے، والدین نے آپ کا نام محمد اقبال رکھا۔

ڈاکٹر علامہ اقبال نے جاوید منزل میں 3 برس گزارے، اپنی ابتدائی تعلیم بھی سیالکوٹ میں ہی حاصل کی اور مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا، شعر و شاعری کا شوق بھی آپ کو یہیں پیدا ہوا اور اس شوق کو فروغ دینے میں آپ کے ابتدائی استاد مولوی میر حسن کا بڑا کردار تھا۔

اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور

ایف اے کرنے کے بعد آپ لاہور چلے گئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور ایم اے کے امتحانات پاس کیے، پھر 1905ء میں آپ اعلیٰ تعلیم کیلئے انگلستان گئے اور قانون کی ڈگری حاصل کی، یہاں سے آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے آپ نے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

ابتدا میں آپ نے ایم اے کرنے کے بعد اورینٹل کالج لاہور میں تدریس کے فرائض سرانجام دیے لیکن آپ نے وکالت کو مستقل طور پر اپنایا، وکالت کے ساتھ ساتھ آپ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھرپور انداز میں حصہ لیا جبکہ 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو سَر کا خطاب دیا گیا۔

لاہور، ایلیٹ کلاس کی تقریبات میں منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار، مال بھی برآمد کرلیاگیا

آپ آزادی وطن کے علمبردار تھے اور باقاعدہ سیاسی تحریکوں میں حصہ لیتے تھے جبکہ آپ آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر بھی منتخب ہوئے تھے، 1930ء میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، اس خطبے میں آپ نے پاکستان کا تصور پیش کیا۔

علامہ اقبال کی تعلیمات اور قائد اعظم کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا، لیکن آپ پاکستان کی آزادی سے پہلے ہی 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے، تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ آپ کی احسان مند رہے گی کیونکہ آپ نے پاکستان کا تصور پیش کرکے برصغیر کے مسلمانوں میں جینے کی ایک نئی آس پیدا کی۔

راولپنڈی، جعلی پیر نے شہری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

شاعر مشرق حساس دل و دماغ کے مالک تھے، آپ کی شاعری زندہ شاعری ہے جو ہمیشہ مسلمانوں کیلئے مشعل راہ بنی رہے گی، یہی وجہ ہے کہ کلامِ اقبال دنیا کے ہر حصے میں پڑھا جاتا ہے اور مسلمانانِ عالم اسے بڑی عقیدت کے ساتھ پڑھتے ہیں اور ان کے فلسفے کو سمجھتے ہیں۔

اقبال نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا، ان کی کئی کتابوں کے انگریزی، جرمنی، فرانسیسی، چینی، جاپانی اور دوسری زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں، بلاشبہ علامہ اقبال محض ایک شخصیت ہی نہیں بلکہ تاریخ کا ایک ایسا مکمل باب ہیں جس کا احاطہ مختصر سی تحریر میں کرنا ممکن نہیں۔
 

ایف آئی اے کا بڑی کارروائی ، غیر قانونی کال سنٹرز سے رشوت وصول کرنے کے الزام میں این سی سی آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر شہزاد حیدر پرمقدمہ درج

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • اقبالؒ کی فکر، وژن اور خودی کا فلسفہ نوجوانوں کیلئے مشعلِ راہ ہے، کامران ٹیسوری
  • حکمرانوں سے عوام کے حقوق چھین کر واپس لیں گے، گورنر سندھ
  • شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کا 148واں یومِ ولادت آج منایا جا رہا ہے
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر باقر قالی باف ملاقات کر رہے ہیں
  • کراچی کی قسمت کاُ فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • کراچی میں ترقی کے سفر کا آغاز ہوچکا، اب غریب اس شہر کا فیصلہ کریں گے، گورنر سندھ
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کی ملاقات
  • گورنر سندھ سے اسپیکر ایرانی پارلیمنٹ باقر قالیباف کی ملاقات، تجارت سمیت دوطرفہ تعاون پر گفتگو
  • سلامتی کونسل : پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی شدید مذمت