بھارتی ایئر فورس میں اندرونی تنازعات: ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کو مبینہ طور پر تشدد کانشانہ بنادیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) ایک پاکستانی نیوز چینل کے مطابق، بھارتی ایئر فورس کے سربراہ ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کو اندرے ایئر فورس ہیڈ کوارٹر میں چار ہندو افسران نے مبینہ طور پر مار پیٹ کی گئی۔ یہ واقعہ ایک ڈی بریفنگ سیشن کے دوران پیش آیا، جہاں سکھ ایئر چیف پر حملے کا الزام لگایا گیا۔ گرفتار ہونے والے افسران میں شیواس دیکشت، ونگ کمانڈر اجے راجپوت، فلائنگ آفیسر رکش کمار اور سکواڈرن لیڈر نیٹن تولسی رام شامل ہیں۔
اس خبر کے مطابق، اس واقعے کے بعد ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ نیوز چینل نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ بھارتی فورسز کے اندر بڑھتی ہوئی مایوسی اور اندرونی تنازعات کا نتیجہ ہے، جو حالیہ فوجی آپریشنز اور پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے تناظر میں پیش آیا۔
خبر میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اندر ہندو اور سکھ افسران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور یہ تنازعات بھارت کی فوجی حکمت عملی کی ناکامی اور پاکستان کے ہاتھوں شکست کے نتیجے میں سامنے آ رہے ہیں۔ نیوز چینل نے “آپریشن سندور” کا بھی ذکر کیا، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ فوجی تصادم کا حصہ ہے، اور اسے بھارتی فوجی ڈس آرڈر کی عکاسی کے طور پر پیش کیا گیا۔
تاہم، اس دعوے کی کوئی معتبر تصدیق نہیں ہوئی ہے، اور بھارتی ایئر فورس یا بین الاقوامی میڈیا نے اس واقعے کی تصدیق نہیں کی۔ یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ اطلاعات پروپیگنڈا کا حصہ ہو سکتی ہیں، جو بھارتی فوجی اداروں کی کمزوریوں کو اجاگر کرنے کے لیے پھیلائی گئی ہیں۔
پاکستانی حکام اور میڈیا نے اس واقعے کو بھارت کے اندرونی بحران اور فوجی عدم استحکام کی علامت کے طور پر پیش کیا ہے، جب کہ بھارت کی جانب سے اب تک کسی بھی قسم کی آفیشل بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
کافر چلے تھے ہماری صفوں میں دراڑ ڈالنے
مگر
ہمارے اللّٰہ پاک نے کافروں کی چال کو انہی پر الٹ دیا
سبحان اللّٰہ ❤️ pic.
— بانکے میاں (@bankay_mian62) May 12, 2025
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر ،لداخ میں پر تشدد مظاہرے ،4 افراد ہلاک،بی جے پی کا دفتر آتش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250925-01-5
لداخ (مانیٹرنگ ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ میں عوام مودی سرکار کے سیاہ قانون کے خلاف اور ریاست کا درجہ دینے کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لداخ کے علاقے لیہہ میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ مودی کی جماعت بی جے پی کا دفتر نذر آتش کردیا گیا۔احتجاج کے دوران بھارتی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ اْس وقت شروع ہوا جب عوام لداخ کو ریاستی درجہ
دلوانے اور بھارتی آئین کی چھٹی شیڈول پر تحفظات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس احتجاجی تحریک کا آغاز لیہہ ایپکس باڈی (LAB) کے چیئرمین شیرنگ دورجے کی اپیل پر کیا گیا تھا اور کارکنان مطالبات کی منظوری کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے جن میں سے 2کی حالت بگڑ گئی۔اس سے قبل ماحولیات کے معروف کارکن سونم وانگچک نے بھی 10 ستمبر سے 15 روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔مودی نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے اس احتجاج کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی اور بھوک ہڑتالی کیمپ پر دھاوا بول دیا۔جس پر صورتحال بگڑ گئی اور نوجوانوں نے پتھراؤ کیا۔ بعدازاں مشتعل عوام نے بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوج کی ایک گاڑی کو نذر آتش کردیا۔بھارتی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کے بعد براہِ راست فائرنگ کردی۔لیہہ ایپکس باڈی کے ترجمان نے بتایا کہ بھارتی سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں 4 افراد ہلاک اور 70 کے قریب زخمی ہوگئے۔درجن سے زائد زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جو مقامی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔عوامی تحریکوں کو جبر اور تشدد سے کچلنے کی کوشش کرنے والی مودی سرکار نے لیہہ میں ہر قسم کے مظاہروں اور اجتماعات پر پابندی عاید کر دی گئی۔متعدد علاقوں کو حساس قرار دے کر چپے چپے پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ کئی جگہوں کی ناکہ بندی بھی کی گئی۔