نئی دہلی (نیوز ڈیسک) ایک پاکستانی نیوز چینل کے مطابق، بھارتی ایئر فورس کے سربراہ ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کو اندرے ایئر فورس ہیڈ کوارٹر میں چار ہندو افسران نے مبینہ طور پر مار پیٹ کی گئی۔ یہ واقعہ ایک ڈی بریفنگ سیشن کے دوران پیش آیا، جہاں سکھ ایئر چیف پر حملے کا الزام لگایا گیا۔ گرفتار ہونے والے افسران میں شیواس دیکشت، ونگ کمانڈر اجے راجپوت، فلائنگ آفیسر رکش کمار اور سکواڈرن لیڈر نیٹن تولسی رام شامل ہیں۔
اس خبر کے مطابق، اس واقعے کے بعد ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ نیوز چینل نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ بھارتی فورسز کے اندر بڑھتی ہوئی مایوسی اور اندرونی تنازعات کا نتیجہ ہے، جو حالیہ فوجی آپریشنز اور پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے تناظر میں پیش آیا۔
خبر میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اندر ہندو اور سکھ افسران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور یہ تنازعات بھارت کی فوجی حکمت عملی کی ناکامی اور پاکستان کے ہاتھوں شکست کے نتیجے میں سامنے آ رہے ہیں۔ نیوز چینل نے “آپریشن سندور” کا بھی ذکر کیا، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ فوجی تصادم کا حصہ ہے، اور اسے بھارتی فوجی ڈس آرڈر کی عکاسی کے طور پر پیش کیا گیا۔
تاہم، اس دعوے کی کوئی معتبر تصدیق نہیں ہوئی ہے، اور بھارتی ایئر فورس یا بین الاقوامی میڈیا نے اس واقعے کی تصدیق نہیں کی۔ یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ اطلاعات پروپیگنڈا کا حصہ ہو سکتی ہیں، جو بھارتی فوجی اداروں کی کمزوریوں کو اجاگر کرنے کے لیے پھیلائی گئی ہیں۔
پاکستانی حکام اور میڈیا نے اس واقعے کو بھارت کے اندرونی بحران اور فوجی عدم استحکام کی علامت کے طور پر پیش کیا ہے، جب کہ بھارت کی جانب سے اب تک کسی بھی قسم کی آفیشل بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

کافر چلے تھے ہماری صفوں میں دراڑ ڈالنے
مگر
ہمارے اللّٰہ پاک نے کافروں کی چال کو انہی پر الٹ دیا
سبحان اللّٰہ ❤️ pic.

twitter.com/NS0RtWa3ul

— بانکے میاں (@bankay_mian62) May 12, 2025

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایئر فورس ایئر چیف

پڑھیں:

منی پور میں مسلمان معذور نوجوان کا قتل؛بھارت میں اقلیتوں کیخلاف بڑھتا ظلم و تشدد

منی پور میں مسلمان معذور نوجوان کے قتل کے واقعے سے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتا ہوا ظلم و تشدد ثابت ہوگیا۔

بھارت اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لیے مکمل طور پر غیر محفوظ ملک بن چکا ہے۔ بھارتی ریاست منی پور میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد اب نسلی اور مذہبی تشدد کا نیا دور شروع ہو چکا ہے جب کہ مودی حکومت اس کے سامنے مکمل طور پر بے بس دکھائی دے رہی ہے۔

مودی سرکار کی آشیرباد سے فرقہ وارانہ تشدد کا دائرہ میتی-کُکی تصادم سے بڑھ کر مسلم اکثریت تک پہنچ گیا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ مسلح میتی تنظیم کے کمانڈر لانگجام کھبا سنگھ بوئی نے معذور مسلم شہری کو اغوا کر کے قتل کر دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 24 سالہ محمد چیسام عبدالقادر 11 جون کو لاپتا ہوا تھا۔ متاثرہ  شخص  کی لاش 17 جون کو دفن شدہ حالت میں ملی، جس کے بعد  معذور مسلم نوجوان کے قتل پر مسلم کمیونٹی شدید احتجاج   کررہی ہے۔

بھارتی اخبار کے مطابق پولیس نے صرف ظاہری کارروائی کے لیے 10 افراد کو گرفتار کیا، تاہم اصل ملزمان اب بھی آزاد ہیں۔ گرفتار افراد میں آرمبائی ٹینگول کے کارکنان اور عام شہری شامل ہیں۔

منی پور جیسی حساس سرحدی ریاست میں مودی سرکار کی عدم دلچسپی روز بروز بڑھتے تشدد کو ہوا دے رہی ہے۔ شہری ملیشیا کو ہاتھ میں لے کر نفرت کی سیاست پروان چڑھ رہی ہے۔

مئی 2023 سےجاری میتی اور کُکی کشیدگی میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور  60,000 بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ  قانون و انتظامیہ مکمل ناکام ہیں۔  معذور مسلم شخص کے قتل کے واقعے نے نسلی بنیادوں پر نشانہ بنانے اور منی پور میں شدت پسند تنظیموں کی بڑھتی ہوئی لا‌قانونیت کے حوالے سے گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کی بچوں اور مسلح تنازعات پر رپورٹ سے پاکستان کے حوالہ جات ہٹانے کا خیرمقدم
  • بھارت نے دوسری ایشیئن ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ میں ریکارڈ قائم کردیا
  • کراچی: ’را‘ کے مبینہ ایجنٹس کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا
  • فیلڈ مارشل سید عاصم مُنیر کی نئے رینک کے ساتھ آفیشل تصویر جاری
  • جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 453 کشمیری شہید ہو گئے
  • شنگھائی تعاون تنظیم: پاکستانی مؤقف کی تائید پر بھارت ناراض، اعلامیہ پر دستخط سے انکار
  • بھارتی وزیر دفاع شنگھائی تعاون تنظیم کے مشترکہ اعلامیے پر بھڑک اٹھے، دستخط سے انکار
  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت مبینہ غیرقانونی بھرتیوں کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز
  • بھارت میں فرانسیسی خاتون سے مبینہ زیادتی، مقدمہ درج
  • منی پور میں مسلمان معذور نوجوان کا قتل؛بھارت میں اقلیتوں کیخلاف بڑھتا ظلم و تشدد