حکومت کا جیلوں میں قیدیوں کو گرمی سے بچانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
علی ساہی :حکومت کا جیلوں میں قیدیوں کو گرمی سے بچانے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ چند روز میں شدید گرمی اورحبس بڑھنے کی اطلاعات د ی جاری ہیں،جیلوں میں ہیٹ سٹروک اور لو سے بچنے کے لیے موثر اقدامات کی ہدایت دی گئی۔
جاری کردہ مراسلہ کے مطابق ٹھنڈے اور صاف پانی کی فراہمی کا ہمہ وقت انتظام کیا جائے ، اسیران کو سایہ دار جگہ پر رہنے کی ترغیب دی جائے۔ہر جیل میں ہیٹ سٹروک روم کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ہیٹ سٹروک روم میں آئس باکس اور آئس مناسب مقدار میں موجود ہونی چاہیے۔کچن کو ہوا دار بنانے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں،ایگزاسٹ فین لگائے جائیں اور پہلے سے درست حالت میں فعال رکھے جائیں،اسیران اپنی بارکوں میں یا فیکٹری میں ، سایہ دار جگہ میں رہیں۔
اکراس دی بورڈ فائر بندی، ڈرون مداخلت بند؛ ملٹری آپریشنز ڈی جیز کا اتفاق رائے
قیدیوں کیلئےمناسب مقدار میں جان بچانے والی ادو یات و طبی آلات جیل ہسپتال میں موجود رکھیں۔دھوپ میں دوران مشقت اسیران کوچھتری، ٹوپی پہنائی جائے۔ہیٹ سٹروک متاثرین کو فوری طور پر ہیٹ سٹروک روم میں شفٹ کیا جائے۔اسیران جیل فارم اور بیرونی پنجہ جات میں صبح 7 تا 10 بجےمشقت کریں گے۔اسیران کو صبح 10 بجے سے شام 04 بجے تک ریسٹ دی جائے۔
شام 4 بجے سے شام 06 بجے تک دوبارہ مشقت کرائی جائے۔اسیران کی نگرانی پر مامور اہلکاران کو بھی چھتری،ٹوپی پہنائی جائے۔وا چ ٹا ور کے ڈیوٹی پوائنٹ پر بریکٹ فین کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔واچ ٹاور،مین وال کے ڈیوٹی پوائنٹ پرواٹرکولر،برف،گلاس فراہم کیاجائے۔کچن،اندرون پنجہ،بیرون پنجہ،وارڈرزکو کچی لسی،نمک،برف،پانی فراہم کیاجائے۔ْ
ڈونلڈ ٹرمپ قطر سے لگژری طیارہ بطور تحفہ قبول کرنے پر رضامند
آئی جی جیل کے حکم پر جیل خانہ جات کے ٹیکنیکل ہیلتھ افسران کو مراسلہ جاری کر دیاگیا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
روس کا واٹس ایپ اور ٹیلی گرام سے متعلق بڑا فیصلہ
روس نے حال ہی میں اپنی ڈیجیٹل خودمختاری کو مضبوط کرنے کی غرض سے واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کے متبادل ایک سرکاری میسجنگ ایپ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اس ایپ کا مقصد ڈیجیٹل خودمختاری کو فروغ دینا ہے خاص طور پر 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے جب مغربی ٹیک فرموں کا روسی مارکیٹ سے انخلا شروع ہوا۔
علاوہ ازیں اس نئی ایپ کو Gosuslugi جیسے سرکاری پورٹلز سے منسلک کیا جائے گا تاکہ صارفین اپنی ڈیجیٹل آئی ڈی، شناختی دستاویزات آن لائن سروسز اور دستخط ایک جگہ پر محفوظ کر سکیں۔
حکومتی پالیسیوں کیخلاف ناقدین جیسے میخائل کلیماریو، نے خبردار کیا ہے کہ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام پر انحصار کم کرنے جیسے اقدامات سے صارفین کو مجبور کیا جا سکتا ہے کہ وہ یہ نئی ایپ اپنائیں جس سے انفرادی پرائیویسی اور آزادیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
روسی ایوان زیریں نے متفقہ طور پر ایپ تیار کرنے کے بل کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب یہ ایوانِ بالا میں جائے گا اور پھر صدر کی جانب سے حتمی منظوری دی جائے گی۔