6 کے مقابلے میں زیرو! پاک فضائیہ کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد جو پاک بھارت حالیہ کشیدگی میں پاک فضائیہ اور افواج پاکستان کی موثر آواز بن کر ابھرے،تیزی سے سوشل میڈیا پرچھاگئے۔ہم ایک مکمل پیشہ ورفوج ہیں، 6 کے بجائے دشمن کے 10 جہاز گراسکتے تھے مگراپنی جانب سے اچھا پیغام دینے کی کوشش کی، یہ بات ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد نے اتوارکو ڈی جی آئی ایس پی آرکیساتھ بریفنگ میں کہی تھی۔ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کا ہرسوال پرموثر اور مدلل جواب عکاسی کرتاہے کہ پاک فوج کی تربیت اعلیٰ عسکری بنیادوں پرہوئی ہے۔ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے دسمبر 1992 میں پاک فضائیہ  کے جی ڈی (پی) برانچ میں کمیشن حاصل کیا تھا،وہ نے فائٹراسکواڈرن اورایک آپریشنل ایئربیس کی کمانڈ کرچکے۔وہ ایئرہیڈکوارٹر اسلام آباد میں اسسٹنٹ چیف آف ایئراسٹاف کے طور پربھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔چین سے ملٹری آرٹس میں ماسٹرز کی ڈگری اورنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار اسٹڈیز میں ماسٹرز کی ڈگری لی۔ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں ڈائریکٹنگ اسٹاف اور فیکلٹی ممبر خدمات انجام دے چکے ہیں.

سعودی عرب میں پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس ٹیم کے کمانڈر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ڈی جی پی آر ایئر فورس اور ڈی جی وارفیئر اینڈ سٹریٹیجی کے طور پر بھی کام کر چکے۔اِس وقت ایئر ہیڈکوارٹر میں ڈپٹی چیف آف ایئراسٹاف (آپریشنز) کے طور پرخدمات سرانجام دے رہے ہیں،انہیں ستارہ امتیاز(ملٹری) سے بھی نوازاجاچکاہے۔ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی موثر اور مدلل پریس کانفرنسز نے نوجوانوں میں قومی جزبہ مزید ابھار دیا ہے. نوجوان اپنی وٹس اپ ڈی پیز اور اسٹیٹس پر پاک فضائیہ کی ویڈیوز و تصاویر لگارہے ہیں جبکہ  اورنگزیب احمد کو ایک  قومی ہیرو کے طور پرسمجھاجارہاہے ۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد پاک فضائیہ کے طور

پڑھیں:

پاکستان۔امریکہ دفاعی تعلقات: پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورہ امریکہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 جولائی 2025ء) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستانی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا، جس کا مقصد دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔

شہباز، روبیو گفتگو: پاک امریکہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق

ایک دہائی سے زائد عرصے میں پاکستانی فضائیہ کے کسی حاضر سروس سربراہ کا یہ امریکہ کا پہلا دورہ تھا۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ''ہائی پروفائل دورہ پاکستان اور امریکہ کے دفاعی تعاون میں ایک اسٹریٹجک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اہم علاقائی اور عالمی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے علاوہ ادارہ جاتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

جنوبی ایشیا کے دو جوہری طاقت رکھنے والے دیرینہ حریف پڑوسیوں کے درمیان مئی میں چار روزہ فوجی تنازع کے بعد پاکستان کے فوجی سربراہوں کے امریکہ دورے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

صدر ٹرمپ اور پاکستانی فیلڈ مارشل عاصم منیر میں کیا باتیں ہوئیں؟

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے امریکہ کا دورہ کیا تھا، جہاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے اعزاز میں لنچ کا اہتمام کیا تھا۔

ایئر چیف مارشل کا دورہ کیسا رہا؟

آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے دورے کے دوران پینٹاگون میں امریکی فوجی اور سیاسی قیادت سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے ایئر فورس (بین الاقوامی امور) کی سیکرٹری کیلی ایل سیبولٹ اور امریکہ کی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون سے ملاقات کی۔

ملاقاتوں کے دوران بات چیت دوطرفہ فوجی تعاون کو آگے بڑھانے، باہمی تعاون کو بڑھانے اور مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے پر مرکوز تھا۔

غیر متوقع سفارتی پیشرفت میں ٹرمپ اور عاصم منیر کے درمیان ملاقات آج

پاک فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تاریخی اور کثیر جہتی تعلقات بالخصوص دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فریقین نے اعلیٰ سطحی بات چیت کے ذریعے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی مصروفیات کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

پاکستانی ایئر چیف مارشل نے امریکی محکمہ خارجہ میں بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے براؤن ایل اسٹینلے اور بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کے ایرک میئر سے بھی ملاقات کی۔

پاک امریکہ دفاعی تعلقات

ذرائع کے مطابق پاکستان کے ایئر چیف مارشل کے اس دورے سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملی ہے۔ اس نے اسٹریٹجک چیلنجز، علاقائی سلامتی کے فریم ورک اور دفاعی تعاون پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر پاکستان کے خیالات کا تبادلہ کرنے کا بھی موقع فراہم کیا۔

پاکستان اور امریکہ آئندہ ہفتے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے

ائیر چیف مارشل نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس تاریخی دورے نے نہ صرف علاقائی اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے پاک فضائیہ کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ پاکستان ایئر فورس اور امریکہ کی فضائیہ کے درمیان ادارہ جاتی تعاون، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور بہتر انٹرآپریبلٹی کی بنیاد بھی رکھی۔‘‘

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • ایئر چیف مارشل کا اسپیکر قومی اسمبلی کو اظہارِ تشکر کا خط، پارلیمانی کردار کی تعریف
  • ایئر چیف مارشل کا سپیکر قومی اسمبلی کے نام اظہارِ تشکر کا خط، پارلیمانی کردار کی تعریف
  • ایئر چیف مارشل کا اسپیکر قومی اسمبلی کے نام اظہارِ تشکر کا خط
  • پاکستان۔امریکہ دفاعی تعلقات: پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورہ امریکہ
  • ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا سپیکر ایاز صادق کو جوابی خط 
  • ائیر چیف مارشل کا اسپیکر قومی اسمبلی کو جوابی خط
  • فیلڈ مارشل کے بعد ائیر چیف مارشل کا دورہ امریکا
  • سربراہ پاک فضائیہ ظہیر احمد بابر سدھو کی امریکی عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں
  • ایئر چیف مارشل ذاہد احمد بابر سدھو کا کامیاب دورہ امریکا، اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں
  • ایئر چیف مارشل سے جنوبی افریقی ایئر چیف کی ملاقات، فضائی تعلقات مزید مستحکم بنانے پر گفتگو