ننھا اعزازی کیپٹن: پاک فوج نے کراچی کے رہائشی بچے کی خواہش پوری کردی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پاک فوج نے کراچی کے رہائشی ننھے بچے کی خواہش پوری کرتے ہوئے ایک دن کے لیے اعزازی کیپٹن کے عہدے سے نواز دیا۔
عثمان عقیل کالسی فیلیائسز (Calciphylaxis) کے مہلک مرض میں مبتلا ہیں، جنہوں نے پاک فوج میں بطور آفیسر ایک دن گزارنے کی درخواست کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں آپریشن بنیان مرصوص: پاک فوج کے بارے میں عوامی رائے کیا ہے؟
کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر نے ننھے عثمان عقیل کی خواہش پوری کرتے ہوئے کور ہیڈکوارٹرز کراچی میں مدعو کیا۔ کور کمانڈر نے بچے کے جذبے کو سراہا اور اس کو خراج تحسین پیش کیا۔
بچے نے والدہ کے ہاتھوں کیپٹن کے عہدے کے رینک لگائے اور پاک فوج کے ساتھ پورا دن گزارا۔ ننھے عثمان عقیل کو پاک فوج کے زیراستعمال مختلف ہتھیاروں کا فائر کروایا گیا۔
عثمان عقیل کو پاک فوج کی ٹریننگ اور آپریشنز کے طریقہ کار سے بھی آگاہی دی گئی۔
اس موقع پر ننھے عثمان عقیل کا کہنا تھا کہ آج پاک فوج میں شامل ہونے کی میری خواہش پوری ہوگئی۔
انہوں نے کہاکہ میں کور کمانڈر کراچی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے یہ موقع فراہم کیا، پاک فوج نے جس طرح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں بھارت کو دھول چٹائی اس کی مثال نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب: اسکولوں میں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر پاک فوج سے اظہار یکجہتی
ننھے عثمان عقیل نے کہاکہ پاکستان کا بچہ بچہ اپنی پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ہر دم دشمن سے مقابلے کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعزازی کیپٹن اویس دستگیر پاک فوج عثمان عقیل کراچی کیپٹن وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعزازی کیپٹن پاک فوج عثمان عقیل کراچی کیپٹن وی نیوز ننھے عثمان عقیل خواہش پوری پاک فوج
پڑھیں:
ارب پتی بننے پر غصہ، بزنس مین نے پوری کمپنی خیرات کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یہ خبر ایک عام امیر شخص کی چمک دمک سے ہٹ کر بالکل مختلف سوچ رکھنے والے ارب پتی کی کہانی ہے۔
دنیا بھر میں ارب پتی افراد اپنی دولت کو محلات، گاڑیوں اور تعیشات پر خرچ کرتے ہیں، مگر یوون شوانارڈ (Yvon Chouinard) کی کہانی اس سے یکسر مختلف ہے۔ وہ ایک ایسے شخص ہیں جنہیں ارب پتی بننے پر خوشی نہیں بلکہ غصہ آیا اور انہوں نے اپنی دولت فلاحی کاموں کے لیے وقف کر دی۔
یوون شوانارڈ ایک ماہر کوہ پیما ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ بیابانوں اور پہاڑوں پر گزارا۔ وہ سادہ زندگی کے عادی رہے اور اکثر انتہائی کفایت شعاری اختیار کرتے۔ اپنی سوانح حیات میں انہوں نے انکشاف کیا کہ پیسے بچانے کے لیے وہ بلیوں کی غذا کھاتے رہے، گندے پانی کے بجائے کوئلے کو نمکین پانی میں مکس کرکے پیتے، اور زندگی کے کئی سال روزانہ محض چند سینٹس میں گزارتے۔ اسی جدوجہد کے دوران انہوں نے اپنے کوہ پیمائی کے آلات فروخت کرکے ضروریات پوری کیں اور بالآخر 1973 میں اپنی کمپنی Patagonia قائم کی۔
وقت کے ساتھ Patagonia ایک کامیاب برانڈ بن گئی اور شوانارڈ 2017 میں فوربز کی ارب پتی فہرست میں شامل ہوگئے۔ مگر ان کے نزدیک یہ کوئی اعزاز نہیں تھا بلکہ “پالیسی کی ناکامی” تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے کیونکہ یہ ان کی اقدار کے خلاف تھا۔ وہ کمپنی بیچ کر یا حصص فروخت کرکے مزید امیر نہیں بننا چاہتے تھے۔
اسی لیے 2022 میں انہوں نے ایک منفرد فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنی پوری کمپنی ایک ٹرسٹ اور غیر منافع بخش ادارے کے حوالے کردی تاکہ اس کے منافع کا بڑا حصہ موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے اور قدرتی ماحول کے تحفظ پر خرچ ہو۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ہر سال تقریباً 100 ملین ڈالر ان مقاصد کے لیے مختص کیے جاتے ہیں۔ یوں یوون شوانارڈ ایک مثال بن گئے کہ حقیقی کامیابی دولت جمع کرنے میں نہیں بلکہ اسے انسانیت اور فطرت کی بھلائی کے لیے استعمال کرنے میں ہے۔