اہل نیوزی لینڈ مہنگائی سے تنگ آ کر ملک چھوڑنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور:
کیوی کا دیس، نیوزی لینڈ ترقی یافتہ و دولت مند سمجھا جاتا ہے مگر مقامی میڈیا کی رو سے وہاں روز مرہ استعمال کی اشیا بہت مہنگی ہو چکیں جبکہ تنخواہیں منجمد ہیں۔ چنانچہ مہنگائی سے تنگ لوگ ملک چھوڑ رہے ہیں.
پچھلے 12 ماہ کے دوران قومی تاریخ میں پہلی بار 70 ہزار افراد ہجرت کر گئے۔ اکثریت نے آسٹریلیا کا رخ کیا جہاں آمدن 26 فیصد زیادہ، بقیہ برطانیہ، امریکا وغیرہ سدھار گئے۔
رپورٹ کے مطابق مہاجر نہ آئیں تو نیوزی لینڈ میں افرادی قوت کی کمی ہو جائے، مہاجروں کی مسلسل آمد ہے مگر ملک میں سفید فام اکثریت ختم ہو جائے گی.
اسی امر سے خوف کھا کر حال ہی میں برطانیہ نے بھی امیگریشن پالیسی سخت کی ہے کہ حکمران طبقے کا اقتدار بحال رہے اور برطانیہ میں بھی سفید فاموں کی تعداد شرح پیدائش گھٹنے سے مسلسل گھٹ رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے شہریوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق بارشوں کے باعث بالخصوص پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش کا امکان ہے، جبکہ سندھ کے کئی اضلاع، بشمول کراچی، میں بھی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں، جس سے مقامی آبادی اور مسافروں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے نے اپنے الرٹ میں شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بالخصوص وہ علاقے جہاں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی انتظامیہ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات یقینی بنائیں۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے اور نئی بارشوں کے باعث پنجاب اور بالائی علاقوں میں سیلابی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔