ملک کے 20 پسماندہ ترین اضلاع میں بلوچستان کے 17 ضلعے شامل‘ فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پاپولیشن کونسل نے ملک کے پسماندہ ترین اضلاع کی فہرست جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے 20 پسماندہ ترین اضلاع میں سے 17 بلوچستان میں ہیں اور سب سے پسماندہ اضلاع میں واشک، خضدار، کوہلو، ژوب، ماشکیل، ڈیرہ بگٹی، قلعہ سیف اللہ، قلات، جھل مگسی، نصیر آباد، آواران، خاران، شیرانی اور پنجگور بھی پسماندہ ترین اضلاع میں شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا کا ضلع کوہستان اور شمالی وزیرستان بھی پسماندہ ترین اضلاع میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ تھرپارکر بھی پسماندہ ترین اضلاع کی فہرست بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزگار کے شعبے میں 20 میں سے 15 بدترین اضلاع بلوچستان میں ہیں، بلوچستان اورکیپی میں بے روزگاری اور بلامعاوضہ گھریلو مزدوری کی شرح سب سے زیادہ ہے، صحت کی سہولیات تک رسائی میں بلوچستان اور کے پی سب سے زیادہ کمزور ہے، دور دراز اضلاع میں قریبی صحت مرکز تک فاصلہ 30 کلومیٹر سے زاید ہے۔پاکستان پاپولیشن کونسل کے مطابق کمزور ترین گھروں میں 65 فیصد مکانات کچے یا عارضی ڈھانچوں پر مشتمل ہیں، جھل مگسی میں 97 فیصد گھرانے کچے یا نیم پکے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں، بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں سڑکوں، ٹرانسپورٹ اور فون سروسز کی شدید کمی ہے، مواصلات کی کمزوری سے ایمرجنسی رسپانس اور ترقیاتی خدمات متاثر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ اسکول کراچی میں اور سب سے کم بلوچستان میں ہیں، بلوچستان میں لڑکیوں کیلیے ہائی، ہائر سیکنڈری اسکول تک فاصلہ سب سے زیادہ ہے، بڑے خاندان تعلیمی اور صحت سہولیات تک رسائی کو مزید مشکل بناتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پسماندہ ترین اضلاع میں بلوچستان میں سب سے زیادہ
پڑھیں:
تیسرا ون ڈے : پاکستان کا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ، سری لنکا کی بیٹنگ جاری
ون ڈے سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان کی دعوت پر سری لنکا کی بیٹنگ جاری ہےکے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے، یاد رہے کہ پاکستان کو پہلے ہی سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔
راولپنڈی پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کھیلے جانے والے میچ میں کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسرے ون ڈے میں آرام کے بعد ٹیم میں شامل ہونے والے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہاکہ فیصلہ میدان کی صورتحال اور حالات کو دیکھ کر کیا، انہیں توقع ہے کہ دوسری اننگز میں شبنم ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میچ کے لیے ٹیم میں 4 تبدیلیاں کی گئی ہیں ہیں۔
بیمار چارتھ اسلنکا کی جگہ سری لنکن ٹیم کی قیادت کرنے والے کُسال مینڈس نے کہا کہ ان کی ٹیم نے بھی 4 تبدیلیاں کی ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ کم از کم 290 رنز کا اسکور معقول ہوگا، لیکن مقابلہ کرنے کے لیے تقریباً 320 رنز کا ہدف درکار ہے۔
پاکستان الیون:
پاکستان کی ٹیم میں فخر زمان، حسیب اللہ خان، بابر اعظم، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان آغا، حسین طلعت، فہیم اشرف، محمد وسیم جونیئر، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی (کپتان) اور فیصل اکرم اور صائم ایوب کی جگہ حسیب اللہ خان کو شامل کیا گیا ہے۔
اسپنر ابرار احمد کی جگہ فیصل اکرم ٹیم میں شامل ہوئے ہیں، نسیم شاہ کی جگہ شاہین شاہ آفریدی واپس آئے ہیں جبکہ محمد نواز کی جگہ فہیم اشرف ٹیم میں شامل ہوئے ہیں، جس کے باعث ٹیم کو ایک اضافی فاسٹ باؤلر میسر ہے۔
سری لنکن الیون:
سری لنکا کی ٹیم میں پاتھم نسانکا، کامیّل مشارہ، کُسال مینڈس (کپتان)، سدیرا سمارا وکرما، پَون رتنائیکے، جنتھ لیانگے، کامنڈو مینڈس، مہیش تھیکشانا، پرمود مدوشن، ایشان مالنگا اور جیفری وینڈرسی، پَون رتنائیکے ڈیبیو کر رہے ہیں، لنکن فاسٹ بولرز کو آرام دیا گیا ہے، حسن رسنگا ٹیم میں نہیں، تھیکشانا واپس آئے ہیں اور جیفری وینڈر سی بھی ٹیم میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کو سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل ہے، پہلے ون ڈے میں پاکستان نے مہمان ٹیم کو 6 وکٹوں اور دوسرے ون ڈے میں 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔