قومی اسمبلی کا اجلاس، وزیر داخلہ کی عدم موجودگی زیر بحث
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر داخلہ کی عدم موجودگی پر اراکین میں بحث ہوئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ یہاں نہیں آتے جبکہ اس ایوان نے ایک قرارداد منظور کی تھی، اس متعلق کوئی جواب نہیں آیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی عبد القادر پٹیل نے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ہاؤس کا ہر ممبر چیخ چیخ کر کہتا ہے وزیر داخلہ کو دیکھنا چاہتے ہیں، وہ صرف یہاں آ کر اسپیکر ڈائس کے سامنے اپنی شکل دکھا دیں۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اراکین اسمبلی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قرارداد سے متعلق ایوی ایشن وزیر سے بات کر کے ایوان کو آگاہ کروں گا، ایئرپورٹ سے متعلق پوچھ کے بتا سکوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے لیے میرے دل میں بہت عزت ہے، ہم نے بے نظیر بھٹو کے نام پر اسپتال کا نام بھی رکھا۔
وزیر داخلہ کی عدم موجودگی سے متعلق سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے آنے سے متعلق ان سے بات کروں گا کہ وہ اپنی زیارت کروا دیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ
پڑھیں:
حکومت اور زائرین کمیٹی کے درمیان اہم اجلاس، زیارات مقدسہ کے مسائل کے حل پر اتفاق
اجلاس میں کئے جانے والے فیصلہ جات کے مطابق بارڈر پر موجود طلباء کو آج ہی ریمدان اور تفتان سے بارڈر کراس کرانے کے احکامات جاری ہوں گے،زمینی راستوں کے زائرین کی فہرست زائرین کمیٹی آج ہی وزارت داخلہ کو فراہم کرے گی، جنہیں ترجیحی بنیادوں پر اربعین فلائٹس میں بھیجا جائے گا، زائرین کی سہولت کے لیے اسلام آباد، لاہور، کراچی اور کوئٹہ سے فضائی روانگی کا انتظام کیا جائے گا، اربعین ویزہ کی توسیع کے لیے وزارت خارجہ آج ہی عراقی حکومت سے درخواست کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ زیارات مقدسہ کے سفر پر جانے والے زمینی زائرین کے مسائل کے حل کے لیے آج وزارت داخلہ میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں حکومت اور زائرین کمیٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت سیکرٹری داخلہ نے کی جبکہ سیکرٹری مذہبی امور، وزارت خارجہ، ایف آئی اے، ہوم سیکرٹری بلوچستان و سندھ، وزارت دفاع، سیول ایوی ایشن، وزارت خزانہ اور دیگر اداروں کے حکام شریک تھے۔ زائرین کمیٹی کی جانب سے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، علامہ سید احمد اقبال رضوی، ایم این اے انجینئر حمید حسین، زاہد علی آخونزادہ، علامہ مقصود احمد ڈومکی اور علامہ صادق جعفری نے شرکت کی۔ سندھ و بلوچستان کے ممبران نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں حصہ لیا۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے مسائل کے حل میں تاخیر پر معذرت کرتے ہوئے اربعین اور ماہ صفر میں زائرین کو روانہ کرنے کے لیے فوری اقدامات کا یقین دلایا۔
اجلاس میں کئے جانے والے فیصلہ جات کے مطابق بارڈر پر موجود طلباء کو آج ہی ریمدان اور تفتان سے بارڈر کراس کرانے کے احکامات جاری ہوں گے، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور وزارت دفاع کو زمینی زائرین کے فضائی شیڈول کے اجراء کے لیے فوری مکتوب بھیجا جائے گا، زمینی راستوں کے زائرین کی فہرست زائرین کمیٹی آج ہی وزارت داخلہ کو فراہم کرے گی، جنہیں ترجیحی بنیادوں پر اربعین فلائٹس میں بھیجا جائے گا، زائرین کی سہولت کے لیے اسلام آباد، لاہور، کراچی اور کوئٹہ سے فضائی روانگی کا انتظام کیا جائے گا، اربعین ویزہ کی توسیع کے لیے وزارت خارجہ آج ہی عراقی حکومت سے درخواست کرے گی، سفر اور واپسی کے دوران رابطہ کاری کے لیے فوکل پرسنز کا واٹس ایپ گروپ قائم کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے سیول ایوی ایشن اور وزارت خزانہ کو ہدایت دی کہ فلائٹ شیڈول اور رعایتی کرایوں کا اعلان فوری کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ زمینی زائرین اربعین پر روانہ ہو سکیں۔