باجوڑ میں وزیر اعظم کے مشیر اور رکن قومی اسمبلی مبارک زیب کے گھر پر بم دھماکا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے ضم اضلاع اور رکنِ قومی اسمبلی مبارک زیب خان کے گھر پر دھماکا ہوا ہے۔
باجوڑ پولیس کے مطابق واقعہ تحصیل خار کے علاقے شاہ نرے میں پیش آیا، جہاں نامعلوم شرپسندوں نے مبارک زیب خان کے گھر کے مرکزی گیٹ کے ساتھ بارودی مواد نصب کیا تھا، جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیے: باجوڑ: جے یو آئی امیدوار اسمبلی کی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکا
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے وقت مبارک زیب گھر پر موجود نہیں تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم گیٹ کو نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے، تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے مشیر مبارک زیب نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ میں ان کے گھر کے مرکزی گیٹ کو بم سے اڑایا گیا ہے۔ تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: باجوڑ میں امیدوار کی ہلاکت کے بعد پی کے 22 میں انتخاب ملتوی
ان کا کہنا تھا کہ ان بزدلانہ کارروائیوں سے ان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
مبارک زیب خان کون ہیں؟مبارک زیب کا تعلق قبائلی ضلع باجوڑ سے ہے اور وہ ضمنی انتخابات میں آزاد حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے۔ مبارک زیب کے بڑے بھائی پاکستان تحریکِ انصاف کے انتہائی سرگرم رکن تھے اور عام انتخابات میں پارٹی کے نامزد امیدوار کے خلاف آزاد حیثیت میں کھڑے ہوئے تھے۔ انتخابی مہم کے دوران ایک قاتلانہ حملے میں ان کے بھائی جان سے گئے۔
بعد ازاں اسی حلقے سے ضمنی انتخابات میں مبارک زیب بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔ ابتدا میں وہ پاکستان تحریکِ انصاف کے ساتھ تھے، تاہم بعد ازاں صوبائی حکومت سے ناراض ہو کر وفاقی حکومت کے ساتھ شامل ہو گئے اور وفاقی کابینہ میں شامل ہوگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
mubarak zeb bomb blast باجوڑ بم دھماکا مبارک زیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باجوڑ بم دھماکا باجوڑ میں کے گھر
پڑھیں:
پشاور میں پولیس موبائل کے قریب خودکش دھماکا،سب انسپکٹر کانسٹیبل شہید
خودکش حملہ آور نے پولیس موبائل کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا
رنگ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے رنگ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے ، جس میں سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق رنگ روڈ میں واقع مال منڈی کے قریب خودکش حملہ آور نے پولیس موبائل کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے کے بعد ریسکیو 1122 اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچی جہاں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ تفتیشی حکام نے شواہد اکھٹے کیے ۔ریسکیو 1122 پشاور کے ترجمان بلال احمد نے بتایا کہ دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اسپتال منتقلی کے بعد سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید ہوگئے ۔ شہید اے ایس آئی کی شناخت لیئق زادہ خان اور کانسٹیبل کی عالم زیب کے ناموں سے ہوئی ہے ۔ جبکہ واقعے میں پولیس اہلکار (ڈرائیور) صداقت زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے تصدیق کی کہ دھماکا پولیس موبائل گاڑی کے قریب ہوا ہے ۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وقوعہ کو سیل کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے ۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پشاور میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت جبکہ لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔محسن نقوی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے فرائض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا اعلی مرتبہ پایا۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے پولیس کے جوانوں کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ شہید اہلکاروں کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔صوبائی وزیر مینا آفریدی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور پولیس اہلکاروں پر دہشت گرد حملہ دشمن کی مذموم مقاصد کو ظاہر کرتی ہے ۔وزیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ دہشت گرد کسی صورت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ، شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں شہداء و زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔