رانا ثنا اللہ کا پاکستان اور بھارت میں دہشت گردی کی تحقیقات کیلئے آزاد کمیشن بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
رانا ثنا اللہ کا پاکستان اور بھارت میں دہشت گردی کی تحقیقات کیلئے آزاد کمیشن بنانے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کاغذوں میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سے کچھ نہیں ہوتا، پاکستان کے حصے کا پانی تو آ رہا ہے، اگر انڈیا نے دریاوں کا رخ موڑا تو یہ اقدام جنگ سمجھا جائے گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کاغذوں میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سے کچھ نہیں ہوتا، پاکستان کے حصے کا پانی آ رہا ہے، اگر انڈیا نے پاکستان کے حصے میں دریاوں کے پانی کا رخ موڑنے کی کوشش کی تو اس کو اقدام جنگ سمجھا جاے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ممبئی حملوں میں انڈیا نے پاکستان کو کوئی ثبوت نہیں دیے تھے، بھارت نے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی تھی۔وزیراعظم کے مشیر نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور انڈیا کے مابین ایک آزاد کمیشن بنایا جائے، یہ کمیشن دونوں ملکوں میں دہشت گردی کی انکوائری کرے، اس حوالے سے پاکستان نے ایک تجویز انڈیا کو دی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت ریاستی سطح پر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے باضابطہ کوشش کرے، سپریم کورٹ بار حکومت ریاستی سطح پر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے باضابطہ کوشش کرے، سپریم کورٹ بار ٹرمپ کا دورہ ،امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 142ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط بھارت کا پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیکر ملک چھوڑنے کا حکم بھارت کا جنگی جنون جنوبی ایشیا کے امن کیلئے خطرناک ہے،اعزازی سفیر برائے سیاحت اٹلی ظہیر الدین ظفر انفارمیشن گروپ کے 4افسران کو گریڈ 20سے 21میں ترقی دیدی ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر ایف بی آر نے مشروب ساز کمپنیوں کی سخت نگرانی کیلئے 50سے زائد ریونیو افسران تعینات کر دیئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ
پڑھیں:
بھارت کا شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے دفاع کے اجلاس میں مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار کر دیا چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا جس میں کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے کو دیکھ کر بھارتی وزیر دفاع راج سنگھ ناراض ہوگئے.(جاری ہے)
بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پہلگام واقعے کا ذکر نہ ہونے پر دستخط سے انکار کیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایس سی او مشترکہ اعلامیے میں پہلگام واقعے کا ذکر نہیں تھا جس پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دستخط سے انکار کیا ‘اس کے علاوہ ایس سی او مشترکہ اعلامیے میں بھارت پر بلوچستان میں بالواسطہ بدامنی پھیلانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے.
قبل ازیں اجلاس سے خطاب میں بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے الزام عائد کیا کہ پہلگام حملے اور ماضی میں انڈیا میں ہونے والے لشکر طیبہ کے حملوں میں مماثلت پائی جاتی ہے چین میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے دوران متاثرین کو ان کی مذہبی شناخت کی بنیاد پر نشانہ بنا کر گولی ماری گئی. انہوں نے کہاکہ اس حملے کی ذمہ داری لشکر طیبہ کے پراکسی گروپ دی ریزسٹنس فرنٹ نے قبول کی ہے سات مئی کو ’دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرتے اور سرحد پار دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کے لیے انڈیا نے کامیابی کے ساتھ’ ’آپریشن سندور“ لانچ کیا انہوں نے کہاکہ اس آپریشن کا مقصد سرحد پار موجود دہشت گردی کے تھکانوں کو تباہ کرنا تھا. انڈین وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور امن ایک ساتھ نہیں چل سکتے امن اور خوشحالی دہشت گردی اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی غیر ریاستی عناصر اور دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں میں موجودگی ایک ساتھ نہیں چل سکتے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات ضروری ہیں. ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ اپنے بنیاد پرست اور خود غرض مفادات کے لیے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کو اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے واضح رہے کہ پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے اس اجلاس میں شامل ہیں ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے وزراءدفاع کے درمیان غیررسمی ملاقات کا امکان ہے . یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کے حملے میں 26 شہریوں افراد مارے گئے تھے انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جس کی پاکستان تردید کرتا آیا ہے جبکہ بھارت نے پاکستان کی جانب سے غیرجانبدرانہ تحقیقات کی پیشکش پر مثبت جواب دینے کی بجائے6مئی کوپاکستان پر فضائی حملے شروع کردیئے تھے دونوں ملکوں کے درمیان کئی دنوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ کی کوششوں کے نتیجے میں دونوں ملک فوری اور مکمل سیز فائر پر رضا مند ہوگئے ہیں.