لاہور ایئرپورٹ کے قریب سے اڑنے والے سرویلنس ڈرون کو سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور ایئرپورٹ کے قریب سے اڑنے والے سرویلنس ڈرون کو سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز) ایئرپورٹ کے قریب سے اڑنے والے سرویلنس ڈرون کو سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق لاہورایئرپورٹ کے علاقے کے قریب سے اڑنے والے سرویلنس ڈرون کو جام کر کے اتار لیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ ڈرون سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا، معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ سرویلنس ڈرون تھا جسے سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے لیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ کوئی بالی ووڈ کی فلم یا رومانوی تصور نہیں، سابق بھارتی آرمی چیف ملکی میڈیا پر برہم جنگ کوئی بالی ووڈ کی فلم یا رومانوی تصور نہیں، سابق بھارتی آرمی چیف ملکی میڈیا پر برہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری،3نہتے طلبا کو شہید کردیا جنگ میں بدترین شکست کی وجہ سے مودی شدید غصے میں ہے،فورسز اور قوم الرٹ رہیں، عمران خان پیپلز پارٹی کی ارکان اسمبلی کے اثاثے سامنے لانے کی مخالفت ، الیکشن ایکٹ میں ترمیم پیش بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا اب آپس میں بھی سیز فائر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر آپریشن سندور تندور بن چکا، بھارت کیخلاف آپریشن نواز شریف کی زیر نگرانی ڈیزائن ہوا، عظمی بخاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بحرہند میں اسٹریٹیجک صف بندی کے موضوع پر لاہور میں کانفرنس کا انعقاد
سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل (ریٹائرڈ) زبیر محمود حیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کیخلاف سمندر کی سمت سے کوئی شرپسندی یا جارحیت کی گئی یا اس کی منصوبہ بندی ہوئی تو اس کے نتائج کی ذمہ داری براہِ راست بھارت کے کندھوں پر ہوگی، اس بارے میں کوئی ابہام نہیں رہنا چاہیے، پاکستان کا ردِعمل فوری، غیرمتوقع اور مؤثر ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ میری ٹائم سینٹر آف ایکسیلینس کے زیرِاہتمام ’’بحرِہند کے خطے میں اسٹریٹیجک صف بندی ’’ایک سال بعد بدلتے رجحانات کا جائزہ‘‘ کے موضوع پر دوسری کانفرنس پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں بحرِ ہند کے بدلتے اسٹریٹیجک منظرنامے، بڑی طاقتوں کے درمیان بڑھتی کشیدگی، ابھرتی ٹیکنالوجی کے اثرات اور پاکستان کی لچکدار حکمتِ عملیوں پر غور کیا گیا۔ سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل (ریٹائرڈ) زبیر محمود حیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کیخلاف سمندر کی سمت سے کوئی شرپسندی یا جارحیت کی گئی یا اس کی منصوبہ بندی ہوئی تو اس کے نتائج کی ذمہ داری براہِ راست بھارت کے کندھوں پر ہوگی، اس بارے میں کوئی ابہام نہیں رہنا چاہیے، پاکستان کا ردِعمل فوری، غیرمتوقع اور مؤثر ہوگا۔ سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے بحرِ ہند میں ابھرتے ہوئے سمندری چیلنجز پر بات کرتے ہوئے سفارتی بصیرت، علاقائی تعاون اور کثیرالجہتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
قبل ازیں، صدرایم سی ای اور کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل سہیل احمد عزمی نے ابتدائی کلمات میں معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور بحرِ ہند کے خطے کی اسٹریٹیجک اہمیت اور بین الاقوامی تنازعات کے تناظر میں موجودہ چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ دیگر مقررین میں مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی اور سابق ڈی جی اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) خالد احمد قدوائی، سابق سیکریٹری خارجہ پاکستان اعزاز احمد چودھری، وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) خان حشام بن صدیق، صدر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز وائس ایڈمرل(ریٹائرڈ) احمد سعید، صدر سینٹر فار ایروسپیس اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز اسلام آباد ایئر مارشل (ریٹائرڈ) جاوید احمد، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکیجز قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر سلمیٰ ملک، ریئر ایڈمرل (ریٹائرڈ) سید فیصل علی شاہ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹریٹیجک ڈویژن انسٹیٹیوٹ بریگیڈیئر(ریٹائرڈ) ڈاکٹر نعیم سالک شامل تھے۔ کانفرنس میں معروف سفارتکاروں، دفاعی ماہرین، میڈیا کے نمائندگان، سکالرز اور بڑی تعداد میں یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔