کوئی دو رائے نہیں کہ فتح پاکستان کی ہوئی، بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے: شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ کوئی دو رائے نہیں کہ جنگ میں پاکستان کی جیت ہوئی ہے، بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔
شیری رحمٰن نے اپنے بیان میں کہا کہ پوری قوم کو مبارکباد دیتی ہوں، ہم سب سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کو بھی مبارکباد دیتی ہوں، ہم سب جانتے ہیں کہ بھارت کے کتنے طیارے گرے لیکن بھارتی افواج سے پوچھا گیا کہ کتنے طیارے گرے تو انہوں نے جواب نہیں دیا، بھارت حقائق پر پردہ ڈال رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے جنگ میں بہت کچھ کھویا، اس لیے مودی سرکار بوکھلائی ہوئی ہے اور مودی اپنی نااہلی چھپانےکے لیے مسلسل بیانات دیے جا رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی طرح شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ پیشہ ورانہ انداز اپنایا۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے پر شرمساری سے ہمکنار ہو رہا ہے، ہمارے میڈیا نے کوئی بچکانہ بات نہیں کی، کوئی بدتمیزی نہیں کی، یہ ہمارے میڈیا کی کریڈیبلیٹی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، ہم نے کبھی ہتھیار نہیں اٹھایا اور نہ جنگ کا طبل بجایا، یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس جنگ میں پاکستان کی جیت ہوئی ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ مودی سرکار نے پہلگام واقعے پر ایک مفروضے کی بنیاد پر جنگ کا جواز بنایا، بھارت نے غلط روایات قائم کرنی کی کوشش کی جسے ہم نے ختم کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے نہتے شہریوں پر تاریکی میں حملہ کیا، ہم سب سرخرو ہوئے لیکن انہوں نے پھر یہ حملہ جاری رکھا تو بھارت کے تمام ڈرونز کو گرا دیا گیا۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ بھارتی حکومت پہلگام واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کے لیے بھی تیار نہیں کیونکہ ان کے دل میں چور ہے، کسی دہشت گرد حملے کو تحقیقات کے بغیر جنگ کا جواز نہیں بنایا جاسکتا، بھارت کا حاضر سروس افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے پکڑا گیا، کیا ہم جعفر ایکسپریس واقعے کو جنگ کا جواز بنا لیتے!
اُنہوں نے کہا کہ ہم بات چیت اور ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے انتہائی تحمل سے کام لیا، ہم حقائق پر کام کرتے ہیں لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی جائے تو اس کا جواب دینا خوب جانتے ہیں جس کی واضح مثال حالیہ فتح ہے۔
شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ ہمارے شاہینوں نے بھارت کا غرور زمین بوس کیا، پیپلز پارٹی نے کبھی جنگ کی حمایت نہیں کی لیکن بھارت نے پہلے حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی اور جب 3 دن تک مسلسل جنگ مسلط کرتا رہا تو پاک فوج نے جوابی کارروائی کی، بھارت نے بین الاقوامی دہشت گردی کی اور میڈیا سینسر شپ کر کے اپنے عوام کو بھی دھوکا دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے صورتحال اس وقت بھی کشیدہ ہے دونوں ممالک میں اس سطح کی کشیدگی ہوئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سفارتکاری تیز کرنی پڑے گی، سعودی عرب اور ترکیہ کے بھی بہت شکر گزار ہیں۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ بلاول بھٹو نے عالمی میڈیا پر پاکستان کی نمائندگی کی اور پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا، پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، پاک فوج کی قیادت لائق تحسین ہے، مسلح افواج سرخرو ہوئی ہیں جس کے بعد اب جب جنگ بندی ہو گئی ہے تو بات چیت آگے بھی بڑھنی چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی، پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بالکل غلط ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی سینیٹر سینیٹر شیری رحم ا نہوں نے کہا کہ نے کہا کہ بھارت پاکستان کی کہا کہ ہم بھارت نے نہیں کی ہوئی ہے جنگ کا ہیں کہ
پڑھیں:
فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد:ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، برائے مہربانی فوج کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے۔
بی بی سی کو انٹرویو میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فوج ہمیشہ سے ہی اس بات پر واضع ہے کہ سیاست سیاستدانوں کا کام ہے، جو بھی حکومت ہوتی ہے وہ ہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے خلاف بہت سی افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں، معرکہِ حق آیا تو کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ کیا قوم کو کسی پہلو میں فوج کی کمی محسوس ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مکمل توجہ دیتے ہیں اور ہماری وابستگی پاکستان کے عوام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری اور پاکستانیوں کے تحفظ سے ہے۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی فوج متعدد مواقع پر سیاسی حکومت، چاہے وہ وفاقی ہو یا صوبائی، کے احکامات اور ہدایات پر عمل کرتی ہے۔
بلوچستان میں امن و امان
بلوچستان کی صورتحال سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم عوام کی فوج ہیں اور یہ بھارت کی جانب سے پھیلایا گیا پروپیگنڈا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستانی فوج کے ساتھ نہیں ہیں۔ بلوچستان اور پاکستان ایک ہیں، یہ ہمارے سر کا تاج ہے۔ بلوچستان اور پاکستان کے درمیان کوئی علیحدگی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور بلوچستان کی حکومت بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی کے لیے مختلف شعبوں میں دن رات کام کر رہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ فوج جبری گمشدگیوں کی اجازت نہیں دیتی، حکومت پاکستان ہر ایک ایک لاپتا بندے کو تلاش کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ کسی کے پاس یہ حق نہیں کہ وہ کسی بھی شخص کو غائب کرے، اس کو اٹھائے اور اس کو حبس بے جا میں رکھے۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک مکمل طور پر آزاد اور بااختیار کمیشن لاپتا افراد کے کیسوں پر کام کرنے کے لیے مامور ہے، البتہ پاکستان میں قانون کے نظام کو موثر اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری اوّلین ترجیح پاکستانی شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے۔