— فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ کوئی دو رائے نہیں کہ جنگ میں پاکستان کی جیت ہوئی ہے،  بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔

شیری رحمٰن نے اپنے بیان میں کہا کہ پوری قوم کو مبارکباد دیتی ہوں، ہم سب  سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کو بھی مبارکباد دیتی ہوں، ہم سب جانتے ہیں کہ بھارت کے کتنے طیارے گرے لیکن بھارتی افواج سے پوچھا گیا کہ کتنے طیارے گرے تو انہوں نے جواب نہیں دیا، بھارت حقائق پر پردہ ڈال رہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے جنگ میں بہت کچھ کھویا، اس لیے مودی سرکار بوکھلائی ہوئی ہے اور مودی اپنی نااہلی چھپانےکے لیے مسلسل بیانات دیے جا رہے ہیں۔

پاکستان نے بھارت کی طرح شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا: شیری رحمٰن

پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی طرح شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ پیشہ ورانہ انداز اپنایا۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے پر شرمساری سے ہمکنار ہو رہا ہے، ہمارے میڈیا نے کوئی بچکانہ بات نہیں کی، کوئی بدتمیزی نہیں کی، یہ ہمارے میڈیا کی کریڈیبلیٹی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، ہم نے کبھی ہتھیار نہیں اٹھایا اور نہ جنگ کا طبل بجایا، یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس جنگ میں پاکستان کی جیت ہوئی ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ مودی سرکار نے پہلگام واقعے پر ایک مفروضے کی بنیاد پر جنگ کا جواز بنایا، بھارت نے غلط روایات قائم کرنی کی کوشش کی جسے ہم نے ختم کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے نہتے شہریوں پر تاریکی میں حملہ کیا، ہم سب سرخرو ہوئے لیکن انہوں نے پھر یہ حملہ جاری رکھا تو بھارت کے تمام ڈرونز کو گرا دیا گیا۔

بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے: شیری رحمٰن

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ بھارتی حکومت پہلگام واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کے لیے بھی تیار نہیں کیونکہ ان کے دل میں چور ہے، کسی دہشت گرد حملے کو تحقیقات کے بغیر جنگ کا جواز نہیں بنایا جاسکتا، بھارت کا حاضر سروس افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے پکڑا گیا، کیا ہم جعفر ایکسپریس واقعے کو جنگ کا جواز بنا لیتے! 

اُنہوں نے کہا کہ ہم بات چیت اور ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے انتہائی تحمل سے کام لیا، ہم حقائق پر کام کرتے ہیں لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی جائے تو اس کا جواب دینا خوب جانتے ہیں جس کی واضح مثال حالیہ فتح ہے۔

شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ ہمارے شاہینوں نے بھارت کا غرور زمین بوس کیا، پیپلز پارٹی نے کبھی جنگ کی حمایت نہیں کی لیکن بھارت نے پہلے حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی اور جب 3 دن تک مسلسل جنگ مسلط کرتا رہا تو پاک فوج نے جوابی کارروائی کی، بھارت نے بین الاقوامی دہشت گردی کی اور میڈیا سینسر شپ کر کے اپنے عوام کو بھی دھوکا دیا۔

بھارت بغیر شواہد کے الزامات پاکستان پر لگاتا ہے: شیری رحمان

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے صورتحال اس وقت بھی کشیدہ ہے دونوں ممالک میں اس سطح کی کشیدگی ہوئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سفارتکاری تیز کرنی پڑے گی، سعودی عرب اور ترکیہ کے بھی بہت شکر گزار ہیں۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ بلاول بھٹو نے عالمی میڈیا پر پاکستان کی نمائندگی کی اور پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا، پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، پاک فوج کی قیادت لائق تحسین ہے، مسلح افواج سرخرو ہوئی ہیں جس کے بعد اب جب جنگ بندی ہو گئی ہے تو بات چیت آگے بھی بڑھنی چاہیے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی، پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بالکل غلط ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی سینیٹر سینیٹر شیری رحم ا نہوں نے کہا کہ نے کہا کہ بھارت پاکستان کی کہا کہ ہم بھارت نے نہیں کی ہوئی ہے جنگ کا ہیں کہ

پڑھیں:

بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا،وزیرخزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیل آؤٹ معاہدے کے تحت آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر جلدملنے کی امید ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتےہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا، کشیدگی کے باعث کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر بات چیت 23 مئی تک جاری رہے گی، ہمارا ہدف امریکا سے کپاس، سویا بین اور ہائیڈرو کاربن کی درآمدات میں اضافہ ہے۔
واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جس کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت کا آغاز کل سے ہوگا، ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات 14 سے 22 مئی تک ہوں گے۔

آئی ایم ایف سے مذاکرات میں آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر بات چیت ہوگی، آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی اور نان ٹیکس آمدنی پر بریفنگ دی جائے گی، بجٹ میں 400 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہوگا، ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔

تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں، صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے لیے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ ترقیاتی بجٹ اور اس کی ترجیحات پر مذاکرات ہوں گے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا،وزیرخزانہ
  • دنیا میں غلط فہمی تھی کہ بھارت کو روایتی اور غیر روایتی برتری حاصل ہے، حنا ربانی کھر
  • بین الاقوامی ثالثی سے جنگ بندی ممکن ہوئی، متعدد ممالک کا کردار؛ عطاتارڑ
  • ’پاک فوج جیسی فوج پوری دنیا میں نہیں‘، معرکہ مرصوص پر عوامی رائے
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بارے میں عوامی رائے کیا ہے؟
  • بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے، سینیٹر شیری رحمان
  • بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے: شیری رحمان
  • بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے، شیری رحمٰن
  • بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے: شیری رحمٰن