نئی دہلی: بھارت کی معروف مسلم صحافی عارفہ خانم شیروانی کو جنگ مخالف اور امن پسند مؤقف اختیار کرنے پر ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے شدید ہراسانی، دھمکیوں اور فحش پیغامات کا سامنا ہے۔

دی وائر کی سینئر ایڈیٹر اور ایوارڈ یافتہ صحافی عارفہ خانم کو صرف اس وجہ سے ملک دشمن اور غدار قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر امن کا پیغام دیا اور جنگ کی مخالفت کی۔

فیکٹ چیکنگ ادارے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کا کہنا ہے کہ یہ کوئی اتفاقیہ مہم نہیں، بلکہ "ہندوتوا نائٹ" نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے ایک منظم انداز میں مسلم صحافیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ اکاؤنٹ پہلے بھی کئی مسلم صحافیوں پر نفرت انگیز مہم چلا چکا ہے۔

عارفہ خانم کو ملنے والی دھمکیوں پر بھارتی پولیس اور حکومت نے اب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ناقدین کے مطابق حکومت کی خاموشی خود اس طرح کی مہمات کو حوصلہ دیتی ہے، جس سے نہ صرف مسلم صحافی بلکہ اقلیتوں میں شدید خوف و ہراس پھیلتا ہے۔

یہ سارا منظرنامہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کی کامیاب دفاعی کارروائی 'بنیان مرصوص' کے بعد بھارتی میڈیا اور حکومت سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے امن پسند آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مسلم صحافی

پڑھیں:

ریاست جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 برس مکمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-08-26

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ریاست جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل ہوگئے۔ 1947 میں تقسیم ہند کے وقت کئی خود مختار ریاستیں بھارت کے غیر قانونی قبضے کا شکار ہوئیں، جن میں ریاست جوناگڑھ بھی شامل تھی۔ ریاست جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق جوناگڑھ اسٹیٹ کونسل کی منظوری سے ہوا تھا، تاہم بھارتی سیاستدان سردار ولبھ بھائی پٹیل نے نواب آف جوناگڑھ پر دباؤ ڈال کر فیصلہ بدلنے پر اصرار کیا اور انکار پر طاقت کے زور پرغیر قانونی تسلط قائم کرلیا۔ تاریخی شواہد کے مطابق بھارتی افواج نے جونا گڑھ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے، بڑے پیمانے پر قتل و غارت، خواتین کی عصمت دری اور املاک کی تباہی کی گئی، اس کے بعد بھارت نے اپنے قبضے کو جائز ثابت کرنے کے لیے ایک نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا، جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ مؤرخین کے مطابق جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ بھارت نے آزادی کے بعد کئی شاہی ریاستوں پر زبردستی تسلط قائم کیا اور آج بھی یہی انتہا پسندی پورے بھارت کو نفرت اور جبر کی آگ میں جھونک رہی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں ترمیم؛   قومی اسمبلی میں کون سی پارٹی حمایت اور کون مخالفت کرے گا؟
  • بھارتی فالس فلیگ آپریشنز کا بھانڈا پھر پھوٹ گیا، ہر بڑے حملے کے پیچھے خود بھارتی ہاتھ بے نقاب
  • لیگی رہنما، ممتاز صحافی اور دانشور سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کر گئے
  • ریاست جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق
  • دلجیت دوسانجھ کو دھمکیاں، آکلینڈ میں کنسرٹ متاثر ہونے کا خدشہ
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ
  • ریاست جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 برس مکمل
  • ہندوتوا کی آگ اور بھارت کا مستقبل
  • بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز
  • تامل اداکارہ گوری کشن نے بھارتی صحافی کو باڈی شیم کرنے پر آڑے ہاتھوں لے لیا