ہندوتوا نظریہ ،نفرت ، انتہا پسندی کی علامت
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ریاض احمدچودھری
آر ایس ایس کا ہندوتوا نظریہ پورے جنوبی ایشیا میں نفرت، انتہا پسندی اور عدم استحکام کا باعث ہے۔بھارت پاکستان اور کشمیریوں کے خلاف اپنے مذموم ایجنڈے کے حصول کیلئے گودی میڈیا، سائبر ٹیکنالوجی اور دہشت گردی کوبطور ریاستی پالیسی استعمال کر رہا ہے۔دنیا کو بھارت کو نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ملک بلکہ دہشت گردی کے ریاستی سرپرست کرنے والے ملک کے طورپر دیکھنا چاہیے کیونکہ مودی کی قیادت میں ہندوتوا دہشت گردی پرامن بقائے باہمی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
مودی کی بھارتی حکومت اندرون اور بیرون ملک دہشت گردی کو ایک ریاستی پالیسی کے طورپر استعمال کررہی ہے۔مودی کے بھارت نے اسرائیلی طرز پربیرون ملک اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بھی قتل و غارت کا بازار گرم کرر کھا ہے۔ بھارت نے طویل عرصے سے پاکستان کو بدنام کرنے اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کا استعمال کیا ہے۔مودی کا ہندوتواایجنڈا مذہبی دہشت گردی سے کم نہیں اور گجرات کے قتل عام سے لے کر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی تک مودی کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام مسلسل جاری ہے۔ مودی حکومت ایک طرف تو عسکریت پسندوں کو فنڈنگ اور پناہ فراہم کرتی ہے جبکہ ہمسایہ ممالک پر دہشتگردی کا بے بنیاد الزامات عائد کیاجاتاہے۔مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی مزاحمت کو کچلنے کے نوآبادیاتی منصوبے کا حصہ ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں ٹیرر فنانسنگ کر اور دہشتگردی پھیلا رہا ہے۔ ہم آپ کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کررہے ہیں کہ وہ کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے جس میں بھارت کا حاضر سروس افسر بھی شامل ہے۔ آج آپ کو ثبوت کے ساتھ بتائیں گے کہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر دہشت گرد نیٹ ورک چلا رہا ہے اور دہشت گردوں کو ملٹری سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے بارود، آئی ای ڈیز سمیت دیگر مواد فراہم کررہا ہے۔ یہ ڈرونز کے ذریعے آتی ہیں۔ 25 اپریل کو جہلم بس سٹینڈ سے بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجید کو گرفتار کیا گیا جس کے پاس سے ڈھائی کلو وزنی بم، 2 موبائل فون اور 70 ہزار روپے کیش برآمد ہوا جبکہ اس کے گھر سے ایک بھارتی ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے کیش برآمد ہوا۔ اس دہشت گرد کے ہینڈلر کا کوڈ نیم سکندر ہے جو بھارتی فوج کا جونیئر کمیشنڈ افسر صوبیدار سکھویندر ہے جبکہ گرفتار ہونے والے دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے۔ واٹس ایپ پر ہونے والی بات چیت کے دوران دہشت گرد کو بھارت سے لوکیشن مل رہی ہے اور اسے بتایا جارہا ہے کہ کسی اور کی ذریعے آئی ای ڈی آپ تک پہنچ رہی ہے، پھر وہ پوچھ رہا ہے کہ ہوگیا پارسل، آپ وقت سے نکل جانا اور جلدی پہنچنا۔ جس پر دہشت گرد اسے اوکے کا جواب دیتا ہے کہ میں تھوڑی دیر میں نکل رہا ہوں اور اسے لوکیشن بھی بھیجتا ہے۔ دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے ہونے والی گفتگو کے دوران مزید 4 کرداروں کی نشاندہی کی گئی ہے جو اس سیل کو چلارہے ہیں، جن میں میجر سندیپ ورما، جس کی شناخت (سمیر)کے نام سے ہوئی ہے، وہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے، صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔ سکرین پر شناخت، نام دکھائے۔بھارتی حاضر سروس افسر میجر سندیپ ورما نے کیا کہا کہ ہم بلوچستان سے لے کر لاہور تک دہشت گردی کرتے ہیں، بھارت کے حاضر سروس افسر نے دہشت گرد سے کہا کہ میں یہاں ایک دو دن کے لیے نہیں آیا، میں سالوں سے دہشت گردی کررہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔ یہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی واضح مثال ہے، اور یہ صرف ایک سیل ہے جو آپ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے جو 25 اپریل کو پکڑا گیا تھا جس نے 4 دہشت گردی کے واقعات کیے ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں بھارت کی اسپانسرڈ دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں، بھارت عالمی دہشت گرد ملک ہے۔مودی کا بھارت بین الاقوامی دہشت گرد ہے۔ مختلف کالعدم تنظیموں کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارت کی جانب سے فنڈنگ کی جا رہی ہے، اس کے بھی شواہد ہمارے پاس محفوظ ہیں۔
پاکستان 25 سال سے دہشت گردی کا نشانہ بن رہا ہے، الزام بھی ہمارے اوپر لگایا جارہا ہے، وزیر اعظم نے خود پیشکش کی تھی کہ دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کی جائیں، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تسلیم کیا جائے، ہم نے بڑا نقصان اٹھایا ہے۔پوری دنیا سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، بھارت کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا ایجنڈا مسئلہ کشمیر ہے، اس پر بھی بات ہونی چاہیے، تیسرا پانی کے مسئلے پر بات کی جائے گی، پانی کے معاملے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی۔بھارت خود کئی سال سے دہشت گردی کرا رہا ہے، بھارت عالمی دہشت گرد ہے، ہم دہائیوں سے بھارت کے خلاف مشرقی اور مغربی محاز پر لڑ رہے ہیں، بھارت کی دہشت گردی کے ثبوت کینیڈا میں بھی اور امریکا میں بھی موجود ہیں، یہ دہشت گردی کے ثبوت مذاکرات میں سامنے آنے چاہئیں۔
٭٭٭
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ریاستی دہشت گردی دہشت گردی کے پاکستان میں بھارت کی بھارت کے رہا ہے کے لیے
پڑھیں:
وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نظرثانی کرے، بیرسٹر سیف
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر سیف نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نظر ثانی کرے۔
مشیراطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث خیبر پختونخوا میں آئے روز جنازے اٹھ رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معصوم شہری، بچے اور خواتین نشانہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسے اہم مسئلے پر وفاقی حکومت کی سردمہری افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ و فاق نہ خود افغانستان سے بات چیت کر رہا ہے اور نہ خیبر پختونخوا حکومت کو بات کرنے دے رہا ہے، وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں قبائلی جرگوں کا انعقاد کیا گیا ہے، وفاقی حکومت کو چاہیے کہ امن و امان کے قیام میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا ساتھ دے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کی نااہل حکومت اس اہم مسئلے پر بھی سیاست کر رہی ہے اور وفاقی حکومت وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کی مخلصانہ کوششوں کو سیاست کی نذر کر رہی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان وفد بھیجنے کے حوالے سے ٹی او آرز پر بھی چپ سادھ لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاق کی سنجیدگی انتہائی ضروری ہے بصورت دیگر انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔