لاہور ہائی کورٹ نے  12 سال بعد دوہرے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے کو سرکاری وکیل کی طرف سے ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکامی پر بری کردیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی جمعرات کو سماعت کی۔

اپیل کنندہ کے وکیل ایڈووکیٹ عثمان تسنیم نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، مقدمہ کی ایف آئی آر اور پوسٹمارٹم تاخیر سے ہوا، غلام عباس کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا ٹرائل کورٹ کا سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

پراسیکیوٹر نے اپیل کی مخالفت کی اور کہاکہ غلام عباس کو 2013 میں سحرش اور کامران کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا۔

2020میں غلام عباس کو ٹرائل کے بعد سزائے موت کا حکم سنایا تھا اور اس حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔

عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد اپیل منظور کرتے ہوئے غلام عباس کو ماتحت عدالت کی طرف سے سنائی جانیوالی سزا کالعدم قرار دے کر بری کردیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غلام عباس سزائے موت

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر کیس:اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:ججز ٹرانسفر کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد  ہائی کورٹ کے 5 ججز نے اپنے تبادلوں اور سنیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے اعلیٰ عدالت میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔

یہ اپیل سینئر وکیل منیر اے ملک کے توسط سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی، جس میں 19 جون 2025 کو دیے گئے عدالتی فیصلے کو معطل کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 5رکنی بینچ نے حالیہ فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلوں کو آئینی اور قانونی قرار دیتے ہوئے سنیارٹی کے تنازع کو صدرِ مملکت کے پاس بھیجنے کی ہدایت کی تھی،تاہم متاثرہ ججز نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ نہ صرف عدالتی خودمختاری کے اصولوں کے منافی ہے بلکہ ججز کے آئینی حقوق پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

انٹرا کورٹ اپیل کے ساتھ ساتھ ایک عبوری حکم امتناع کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اپیل کے فیصلے تک 19 جون کا سپریم کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ مزید برآں درخواست گزاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ صدرِ پاکستان کو ہدایت دی جائے کہ وہ اس عرصے میں ججز کی سنیارٹی کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہ کریں۔

اپیل کنندگان نے یہ بھی زور دیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو مستقل چیف جسٹس کے طور پر تعینات کرنے سے روکا جائے، تاوقتیکہ انٹرا کورٹ اپیل کا فیصلہ سامنے نہ آجائے۔ ججز کا کہنا ہے کہ اگر یہ تعیناتی عمل میں لائی گئی تو یہ ان کے آئینی تحفظات کو مزید شدید کرے گی اور اس پورے عمل کی شفافیت مشکوک ہو جائے گی۔

درخواست میں عدالت عظمیٰ سے یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ وہ اپنے ہی فیصلے پر نظرثانی کرے اور اس بات کا جائزہ لے کہ آیا ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کا معاملہ ایک شفاف، منصفانہ اور آئینی طریقہ کار کے مطابق نمٹایا گیا یا نہیں۔ درخواست گزاروں کے مطابق موجودہ فیصلہ ججز کی آزادی اور عدالتی خودمختاری کو متاثر کرتا ہے اور اس کے اثرات مستقبل میں عدالتی نظام پر دور رس مرتب ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب قانونی ماہرین اس اپیل کو ایک سنجیدہ اور تاریخی نوعیت کا معاملہ قرار دے رہے ہیں کیوں کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے معزز ججز نے براہِ راست سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے آئینی اور عدالتی دائرہ اختیار کا واضح تعین کروانے کی کوشش کی ہے۔ اس کیس کا فیصلہ پاکستان کے عدالتی نظام میں ججز کی خودمختاری، تبادلے اور ترقی کے عمل پر ایک نیا عدالتی معیار قائم کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیوی پر شک؛ 5 سالہ بیٹی کو ذبح کرنیوالے سفاک باپ کی سزائے موت برقرار
  • ججز ٹرانسفر فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر
  • ججز ٹرانسفر کیس:اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • تاجر سے ایک کروڑ بھتہ مانگنے والا ملزم زخمی حالت میں گرفتار
  • ججز کا ٹرانسفر کیس چیلنج، سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی
  • لاہور ،سگے دادا کو قتل کرنے والا پوتا اسلحہ سمیت گرفتار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے ٹرانسفر کیس کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • لاہور: پوتوں کی لڑائی چھڑوانے کے دوران فائرنگ سے 85 سالہ دادا جاں بحق
  • سندھ ہائی کورٹ نے سزائے موت پانے والے ملزمان کی سزا کالعدم قرار دے دی