ارے بھائی ہمارے پاس تو ویسے بھی اب کھونے کو کچھ نہیں بچا، جج سپریم کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کا ایک کیس کی سماعت کے دوران ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر ملک جمیل ظفر سے اہم مکالمہ ہوا جب کہ جسٹس ہاشم کاکڑ کے ہلکے پھلکے انداز میں دیے گئے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
ڈی آئی جی اسلام آباد ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے وکیل شاہ خاور عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ فیصل آباد کی ایک ٹرائل کورٹ میں فوجداری مقدمہ زیر سماعت تھا، ٹرائل کورٹ نے گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
شاہ خاور نے کہا کہ میرے موکل اس وقت ایس پی تھے، انکے خلاف ٹرائل کورٹ نے آرڈر میں آبزرویشنز دیں، جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ صرف لوگوں کو جیل میں ڈالنا نہیں ہوتا، عدالتوں میں گواہان کو پیش بھی کرنا ہوتا ہے، ٹرائل کورٹ کے جج صاحب خود جاکر گواہان کو لا تو نہیں سکتے تھے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ شاہ خاور صاحب یہ تو آپکے ساتھ پولیس والا کھڑا ہے، کیا یہی ڈی آئی جی ہے،شاہ خاور نے جواب دیا کہ جی مائی لارڈ یہی ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے مسکراتے ہوئے ہلکے پھلکے انداز میں ریمارکس دیے کہ یہ دیکھیں یہ یہاں کھڑا ہمیں ڈرا رہا ہے، ارے بھائی ہمارے پاس تو ویسے بھی اب کھونے کو کچھ نہیں بچا۔
جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے جب کہ عدالت عظمٰ نے معاملہ ہائیکورٹ بجھوا دیا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ فیصل آباد کی ٹرائل کورٹ نے پولیس افسر کیخلاف آبزرویشنز دیں، لاہور ہائی کورٹ کے ایک جج نے چیمبر میں فیصلہ سناتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی آبزرویشنز برقرار رکھیں، ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ کی اپیل بحال کی جاتی ہے، ہائی کورٹ میرٹس پر کیس کا دو ماہ میں سن کر فیصلہ کرے، وکیل درخواست گزار نے کہا بغیر سنے فیصلہ دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ ہائی کورٹ شاہ خاور نے کہا
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کا ڈیوٹی روسٹر، 17 ججز کے 8 بینچ تشکیل
سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کےلیے ججز کا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ میں مقدمات کی سماعت کےلیے 17 ججز کے 8 بینچ تشکیل دے دیے گئے ہیں۔
بینچ نمبر 1 چیف جسٹس یحیٰ آفریدی اور جسٹس محمد علی مظہر جبکہ بینچ نمبر 2 جسٹس منیب اختر اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل ہوگا۔
عدالت عظمیٰ میں بینچ نمبر 3 جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ملک شہزاد خان اور بینچ نمبر 4 جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل ہوگا۔
سپریم کورٹ میں بینچ نمبر 5 جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی جبکہ بینچ نمبر 6 جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ہے۔
عدالت عظمیٰ کا بینچ نمبر 7 جسٹس شاہد حسن اور جسٹس شکیل احمد جبکہ بینچ نمبر 8 جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل ہوگا۔