اسٹیٹ بینک نے کرنسی نوٹوں پر پین سے کوئی بھی تحریر لکھنے پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
مرکزی بینک کے اعلامئے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پین کی لکھائی والے تمام نوٹوں کو 30 جون 2025ء تک اسٹیٹ بینک میں جمع کرایا جاسکتا ہے، جس کے بعد پین کی لکھائی والے نوٹ وصول نہیں کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نوٹوں پر پین سے کوئی بھی تحریر لکھنے پر پابندی لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نئے مالی سال 26-2025ء کے آغاز پر یکم جولانی سے جس نوٹ پر پین کی لکھائی موجود ہوگی، وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پین کے استعمال سے نوٹوں کی خوبصورتی پہ اثر پڑتا ہے، یکم جولائی 2025 سے جس نوٹ پہ پین کی لکھائی موجود ہوئی وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔ مرکزی بینک کے اعلامئے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پین کی لکھائی والے تمام نوٹوں کو 30 جون 2025ء تک اسٹیٹ بینک میں جمع کرایا جاسکتا ہے، جس کے بعد پین کی لکھائی والے نوٹ وصول نہیں کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی ایک ارب دو کروڑ ڈالر کی قسط اسٹیٹ بینک کو موصول ہوگئی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 14 مئی ۔2025 )عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی جانب سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایک ارب دو کروڑ ڈالر سے زائد رقم کی قسط موصول ہوگئی ہے سٹیٹ بینک کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی رقم ای ایف ایف پروگرام کے تحت دی گئی ہے اور یہ رقم 16 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں ذخائر میں شامل کی جائے گی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے رقم جاری کرنے کی منظوری 9مئی کو دی تھی. اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ رقم اختتام ہفتہ پرذرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہرہوگی آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 2.(جاری ہے)
4 ارب ڈالر کی منظوری دینے کا اعلامیہ جاری کیا تھا اعلامیہ کے مطابق موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط کے لیے ایک ارب ڈالر منظور کرلیے گئے ہیں، موجودہ قرض پروگرام میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر میں سے 2.1 ارب ڈالر منظور کیے گئے.
اعلامیہ میں کہا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے 1.4 ارب ڈالر ملیں گے، جب کہ پاکستان کو اصلاحات پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے معاشی اہداف کے حصول میں شاندار کارکردگی دکھائی، آئندہ مالی سال سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنانا ہوگا. اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کا بجٹ سرپلس 30 جون تک 2.1 فیصد ہونا چاہیے رواں مالی سال 30 جون تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13.9 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے.