اسٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن میں کروڑوں کا گھپلا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
ایسٹرن زون سے چیکس میں جعلسازیاں، یوبی ایل کی برانچ میں کیش کیے جاتے رہے
سینئر سیلز منیجر سائرہ ناز اور سابق ایریا منیجر امجد علی کی ملی بھگت ،زونل آڈیٹر رخصت پر چلے گئے
اسٹیٹ لائف انشورنش میں کروڑوں کے گھپلے کا ایک اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ جرأت کو انتہائی معتبر ذرائع سے تصدیق ہوئی ہے کہ کراچی ایسٹرن زون سے کمیشن کے لیے بننے والے مختلف چیکس اضافی رقم کے ساتھ غلط طور پر بنا کر یو بی ایل کی ایک مخصوص برانچ سے کیش کیے جاتے رہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق اس گھپلے میں مختلف سطحوں پر مختلف لوگ اور ذمہ داران ملوث ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسٹیٹ لائف کے ایسٹرن زون کی سینئر سیلز منیجر سائرہ ناز اور سابق ایریا منیجر امجد علی کی ملی بھگت سے یہ تمام چیکس بنتے رہے ۔ حیرت انگیز طور پر ایک طویل مدت سے بننے والے سینکڑوں چیکس میں استحقاق سے بڑھ کر لکھے گئے ہندسوں کی اوپر کسی بھی سطح پر کوئی باز پرس نہیں کی گئی اس ضمن میںہر ماہ ہونے والے آڈٹ پر بھی سوال اُٹھ جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک میںاس بابت زونل آڈیٹر سہیل میمن جو ہر ماہ آڈٹ کے ذمہ دار بتائے جاتے ہیں، وہ مشکوک قرار دیے جارہے ہیں۔ شک کا یہ دائرہ زونل ہیڈ عابد مسعود راجپوٹ تک وسیع ہوتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جوں ہی اسٹیٹ لائف کے اس اسکینڈل کی بازگشت شروع ہوئی تو سہیل میمن چھٹیاںلے کر رخصت پر چلے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اسٹیٹ لائف کے مطابق
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: ترقیاتی منصوبوں میں اربوں کی کرپشن پر 10 افسران کےخلاف کارروائی کی سفارش
خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں ترقیاتی کاموں کے لیے مختص فنڈز میں اربوں روپے کی کرپشن کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) خیبرپختونخوا نے محکمہ خزانہ کے 10 افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اکاؤنٹنٹ جنرل خیبرپختونخوا کے دفتر نے مشکوک افراد اور مشتبہ بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کر دی، اے جی آفس نے مبینہ کرپشن میں محکمہ خزانہ کے 10 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کے لیے سیکریٹری خزانہ کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں اسسٹنٹ اور سب اکاؤنٹنٹس اور 52 مشکوک بینک اکاؤنٹس کی بھی نشاندہی کی گئی، خط میں ضلعی اکاؤنٹس افسر اپر کوہستان کو فوری معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اے جی آفس کے مطابق نیب کو موصول ہونے والے 1293 چیکس کا ریکارڈ ہی موجود ہی نہیں، جعلی چیکس کا اے جی دفتر سے کوئی سروکار نہیں، ریکارڈ اصلی چیکس کا رکھا جاتا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی چیکس بنانے کی ذمہ داری نیشنل بینک اور سی اینڈ ڈبلیو ہے۔
مشکوک رقم 3 ارب 47 کروڑ 37 لاکھ 19 ہزار 155 روپے کی نشاندہی بھی خط میں کی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپر کوہستان میں کرپشن کی کُل رقم 29 ارب روپے ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں ترقیاتی منصوبوں کی رقم نجی بینک اکاؤنٹس میں منتقل کیے جانے کے انکشاف کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مبینہ کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
Post Views: 3