Juraat:
2025-11-18@22:09:39 GMT

اسٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن میں کروڑوں کا گھپلا

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

اسٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن میں کروڑوں کا گھپلا

ایسٹرن زون سے چیکس میں جعلسازیاں، یوبی ایل کی برانچ میں کیش کیے جاتے رہے
سینئر سیلز منیجر سائرہ ناز اور سابق ایریا منیجر امجد علی کی ملی بھگت ،زونل آڈیٹر رخصت پر چلے گئے

اسٹیٹ لائف انشورنش میں کروڑوں کے گھپلے کا ایک اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ جرأت کو انتہائی معتبر ذرائع سے تصدیق ہوئی ہے کہ کراچی ایسٹرن زون سے کمیشن کے لیے بننے والے مختلف چیکس اضافی رقم کے ساتھ غلط طور پر بنا کر یو بی ایل کی ایک مخصوص برانچ سے کیش کیے جاتے رہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق اس گھپلے میں مختلف سطحوں پر مختلف لوگ اور ذمہ داران ملوث ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسٹیٹ لائف کے ایسٹرن زون کی سینئر سیلز منیجر سائرہ ناز اور سابق ایریا منیجر امجد علی کی ملی بھگت سے یہ تمام چیکس بنتے رہے ۔ حیرت انگیز طور پر ایک طویل مدت سے بننے والے سینکڑوں چیکس میں استحقاق سے بڑھ کر لکھے گئے ہندسوں کی اوپر کسی بھی سطح پر کوئی باز پرس نہیں کی گئی اس ضمن میںہر ماہ ہونے والے آڈٹ پر بھی سوال اُٹھ جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک میںاس بابت زونل آڈیٹر سہیل میمن جو ہر ماہ آڈٹ کے ذمہ دار بتائے جاتے ہیں، وہ مشکوک قرار دیے جارہے ہیں۔ شک کا یہ دائرہ زونل ہیڈ عابد مسعود راجپوٹ تک وسیع ہوتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جوں ہی اسٹیٹ لائف کے اس اسکینڈل کی بازگشت شروع ہوئی تو سہیل میمن چھٹیاںلے کر رخصت پر چلے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: اسٹیٹ لائف کے مطابق

پڑھیں:

غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ

اسلام آباد:

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔

اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔

نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد ،واٹر کارپوریشن میں نئے چیف آئی ٹی آفیسر کی تعیناتی
  • عارف علوی بطور سابق صدر مملکت سرکاری رہائش گاہ کی فراہمی کیس
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ
  • غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
  • عارف علوی کو سرکاری رہائش گاہ کی فراہمی کی درخواست، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا جواب جمع
  • کوئٹہ کے ہنر مندوں کا کارنامہ: کم گیس سے چلنے والے سستے گیزر سخت سردی میں نعمت
  • صدر مملکت آصف علی زرداری کراچی پہنچ گئے
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • پی ٹی آئی حالتِ انتشار میں، بانی سے بدنیتی پر مبنی فیصلے کروائے جاتے ہیں: شیر افضل
  • روہڑی سرکل ٹیم کی کروڑوں روپے منشیات برآمد کرنے پرمبارکباد