شان مسعود کو قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کی مسلسل ناقص کارکردگی پر قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود کو قیادت سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے قومی ٹیسٹ ٹیم کے موجودہ نائب کپتان سعود شکیل کو کپتانی سپرد کی جاسکتی ہے، جس کا اعلان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) جلد کردے گا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ قیادت میں تبدیلی کا فیصلہ تقریباً حتمی شکل اختیار کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں: مصباح کا ایک مرتبہ پھر کوچنگ رول میں واپسی کا امکان
قیادت میں تبدیلی اِیسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ مصباح الحق کو ٹیسٹ ٹیم کا نیا ہیڈکوچ بنایا جارہا ہے تاہم بورڈ نے تاحال تصدیق نہیں کی ہے۔
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم انکی قیادت میں خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے، البتہ ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار بنگلادیش کیخلاف بدترین شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
مزید پڑھیں: قومی ٹیم کے نئے ہیڈکوچ کا اعلان ہوگیا
اِن کی کپتانی میں پاکستان نے 12 ٹیسٹ میچ کھیلے، جن میں سے صرف 3 جیتے اور 9 میں شکستوں کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: 50، 50 لاکھ تنخواہ وصول کرنیوالے مینٹورز فارغ
اسی طرح ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ سائیکل 2023-25 میں پاکستان کا سفر مایوس کن رہا اور 9ویں پوزیشن حاصل کی۔
شان کی مسلسل ناقص پرفارمنس اور غیر مؤثر حکمت عملی نے سلیکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ میں تشویش پیدا کردی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیسٹ ٹیم
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔