City 42:
2025-05-16@01:33:32 GMT

عالمی دنیا میں بھارت کا جھوٹ بے نقاب ہوا ؛ اسحاق ڈار

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

  سینٹ اجلاس میں قائد ایوان اسحاق ڈار  نے اظہار خیال  کرتے ہوئے آپریشن  بنیان مرصوص پر تفصیلی  بات  کی ، انہوں نے کہا  پاکستان نے کسی کو سیز فائر کے لیے کوئی درخواست نہیں دی ہے،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جنگ کرنی ہے تو تیار ہیں بات کرنے ہے تو بھی تیار ہیں،

میں نے ایک بات کی کہ بھارت جو کرکے گا پاکستان ویسے ہی اس کا جواب دے گا، ہم نے پاکستان کی ایئر اسپیس بھارت کی پروازوں کے لیے مکمل بند کردی،تمام ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطہ میں تھے، 

پاکستان پیپلز پارٹی زون 169 کا پاک افواج کے حق میں مظاہرہ

پوری دنیا نے کہا کہ دونوں ممالک صبر کا مظاہرہ کریں، پہلگام واقعہ کے بعد فوری انڈین میڈیا نے پاکستان پر الزام تراشی کرنا شروع کردی، ہم نے ذمہ داری سے بیان دیا کہ ہمارا پہلگام واقعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم نے ثابت کیا کہ عالمی دنیا کو بھارت نے غلط بیانی کی ہے، 
بھارت نے 7 مئی کی رات کو جھوٹ بولا کہ 15 جگہوں پر حملہ ہوا، انہوں نے سکھ کمیونٹی کو اکسانے کے لیے یہ الزامات لگائے،ایک نیا ڈرامہ شروع ہوا کہ ڈرون بھیجنا شروع کردیے، لگ بھگ 80 ڈرون پاکستان میں پھر رہے تھے، پاکستان فورسز کو اتھارٹی دی گئی کہ اب صبر کے بجائے آپریشن فیز 1 پر عمل کریں،آرمڈ فورسز کو مخصوص پلان دیا گیا، جس پر عمل شروع ہوگیا، باہر کے ممالک نے بھی تسلیم کیا کہ پاکستان نے بھارت کے سکھوں مقام پر حملہ نہیں کیا، کوئی پاکستان سے پہلے ایف 16 نہیں اڑا، ہم نے دونوں دفعہ خود کا دفاع کرنے کے لیے بھارت پر حملہ کیے، انٹرنیشنل قانون کے مطابق ہم نے فوری طور پر بھارت کو جواب دیا، انٹرنیشنل فورم پر آپ کی کچھ ذمہ داریاں بنتی ہیں،

نریکنگ نیوز: پٹرولیم کی قیمت میں بھاری کمی

جعفر ایکسپریس پر بھارت نے تاحال کوئی مذمتی بیان جاری نہیں کیا، ہم نے بین الاقوامی سطح پر کہا کہ لکھیں پہلگام مقبوضہ جموں کشمیر میں واقع ہے، 

اسحاق ڈار نے کہا پاکستان نے کسی کو سیز فائر کے لیے کوئی درخواست نہیں دی ہے،ہم عزت و وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں،ہم نے جب آپریشن فیز 1 مکمل کرلیا تو کہا گیا بھارت جنگ روکنے کے لیے تیار ہے، کہا گیا کہ جے شنکر کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا، میری اس دوران چائنہ، ترکی سے بات چیت جاری رہی،بھارت کا بیانیہ نہیں بک سکا اس تمام تر صورتحال میں انڈیا کا بیانیہ نہیں بنا،دنیا نے دیکھا جو کہا وہ ثابت ہوا،سیز فائر ساڑھے چار بجے ہوا یہ گھنٹوں میں بھاگ گئے،پاکستان کسی کی بالادستی نہیں مانے گا،
کچھ پوسٹوں پر انڈیا سفید جھنڈے لہرانے پر مجبور ہوا،کچھ پوسٹس ایسی تھیں جو 1947 سے انھوں نے کبھی نہیں چھوڑی تھیں،وہاں انھوں نے سفید جھنڈا لگا دیا،اب بات ڈائیلاگ پر جائے گی،سیاسی ڈائیلاگ  ہو گا،سارے مسائل وہاں زیر بحث ہوں گے،ہم نے کہا ہے کہ کمپوزٹ مذاکرات ہوں،ملٹری کے تو رابطے ہو رہے،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جنگ کرنی ہے تو تیار ہیں بات کرنے ہے تو بھی تیار ہیں،
کشمیر کو ہڑپ کرنے کے بھارتی اقدام کو کبھی تسلیم نہیں کیا،سندھ طاس معاہدہ پر صدر ورلڈ بنک کا بیان آگیا ہے،اس جنگ میں انڈیا کو تقریبا 3 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا،ہمارے 40 معصوم شہری،11 فوجی شہید ہوئے 180 زخمی۔ہوئےانڈیا سے کوئی خبر نہیں آئی ہوگی کہ کسی شہری کو نقصان پہنچا ہے،شہدا اور زخمیوں کی فوج کے ساتھ ملکر مدد اور کفالت کرینگے،ہم نے انڈیا کی فوج تنصیبات پر حملے کئے

امریکی صدر نے ایک بار پھر ’ٹرمپ ڈانس‘ کرکے دکھا دیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ، صدر عالمی بینک

 

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پر سہولت کار کا ہے ، معاہدے میں معطلی کی کوئی گنجائش نہیں ، اسے ختم یا تبدیل تو کیا جاسکتا ہے مگر اس کے لیے دونوں ممالک کا راضی ہونا ضروری ہے

اگر فریقین میں اختلاف ہو تو ہمارا کام فیصلہ کرنا نہیں ہے ، بلکہ ان کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر یا ثالثی عدالت تلاش کرنے کے لیے ایک عمل سے گزرنا ہے، اجے بنگا

عالمی بینک کے صدر نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، اس معاہدے کو دونوں فریقین کی مرضی سے ختم یا اس میں ترمیم تو کی جا سکتی ہے مگر یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔ ٹیلی ویژن چینل سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر عالمی بینک اجے بنگا نے میزبان کی جانب سے سندھ طاس معاہدے ( انڈس واٹر ٹریٹی ) کی معطلی کے بھارتی اقدام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا گیا، بلکہ تکنیکی طور پر بھارتی حکومت نے اسے ’التوا میں‘ قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں معطلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، اس معاہدے کو ختم یا تبدیل تو کیا جاسکتا مگر اس کے لیے دونوں ممالک کا راضی ہونا ضروری ہے ۔اجے بنگا نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پر سہولت کار کا ہے ، اگر فریقین میں اختلاف ہو تو ہمارا کام فیصلہ کرنا نہیں ہے ، بلکہ ان کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر یا ثالثی عدالت تلاش کرنے کے لیے ایک عمل سے گزرنا ہے ۔صدر عالمی بینک نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کی فیس ایک ٹرسٹ فنڈ کے ذریعے ادا کرنی ہوتی ہے جو معاہدے کے وقت بینک میں قائم کیا گیا تھا، ہمارا کردار بس اتنا ہی ہے ، اس سے آگے ہمارا کوئی کردار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک کسی بھی ملک سے سندھ طاس معاہدے ( کی معطلی ) سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ، میں جانتا ہوں کہ میڈیا میں اس بارے میں بہت قیاس آرائیاں ہیں کہ عالمی بینک بھارتی اقدام کا سدباب کرے گا یا نہیں، یا اس ( عالمی بینک ) سے رجوع کیا جائے گا یا نہیں، یہ سب فضول باتیں ہیں کیونکہ ہمارا ایسا کوئی کردار نہیں ہے ۔اجے بنگا نے کہا کہ یہ معاہدہ دو خودمختار ممالک کے درمیان ہے اور انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ کیا وہ اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں، یہ ان کا فیصلہ ہوگا، یہ معاہدہ 60 سال سے چلا آرہا ہے ، اگرچہ اس پر عمل درآمد کے سلسلے میں نشیب و فراز آتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار وہی ہے جو معاہدے میں بیان کیا گیا ہے ، نہ اس سے زیادہ اور نہ اس سے کم۔یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے ۔بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے ، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔بعد ازاں بھارت نے 6اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے ، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے ، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے ۔بھارت نے 10فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص‘(آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے ۔اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے ۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ، صدر عالمی بینک
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی کوئی گنجائش نہیں، صدر عالمی بینک
  • مودی سرکار کا جھوٹ بے نقاب؟ ثالثی کیلئے بھارت نے امریکہ سے رابطہ کیا تھا
  • جنگ بندی خلاف ورزیاں،بھارتی فوج نے اپنے ہی میڈیا کے جھوٹ کاپول کھول دیا
  • بھارتی فوج نے خود ہی اپنے میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کردیا
  • بھارت میں ایک نفسیاتی شخص برسر اقتدار ہے جو اب ساری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا، مشعال ملک
  • بھارتی صحافی نے گودی میڈیا کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا
  • دنیا میں غلط فہمی تھی کہ بھارت کو روایتی اور غیر روایتی برتری حاصل ہے، حنا ربانی کھر
  • پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام، بھارتی فوج نے اپنے ہی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کر دیا