عالمی دنیا میں بھارت کا جھوٹ بے نقاب ہوا ؛ اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
سینٹ اجلاس میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے اظہار خیال کرتے ہوئے آپریشن بنیان مرصوص پر تفصیلی بات کی ، انہوں نے کہا پاکستان نے کسی کو سیز فائر کے لیے کوئی درخواست نہیں دی ہے،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جنگ کرنی ہے تو تیار ہیں بات کرنے ہے تو بھی تیار ہیں،
میں نے ایک بات کی کہ بھارت جو کرکے گا پاکستان ویسے ہی اس کا جواب دے گا، ہم نے پاکستان کی ایئر اسپیس بھارت کی پروازوں کے لیے مکمل بند کردی،تمام ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطہ میں تھے،
پاکستان پیپلز پارٹی زون 169 کا پاک افواج کے حق میں مظاہرہ
پوری دنیا نے کہا کہ دونوں ممالک صبر کا مظاہرہ کریں، پہلگام واقعہ کے بعد فوری انڈین میڈیا نے پاکستان پر الزام تراشی کرنا شروع کردی، ہم نے ذمہ داری سے بیان دیا کہ ہمارا پہلگام واقعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم نے ثابت کیا کہ عالمی دنیا کو بھارت نے غلط بیانی کی ہے،
بھارت نے 7 مئی کی رات کو جھوٹ بولا کہ 15 جگہوں پر حملہ ہوا، انہوں نے سکھ کمیونٹی کو اکسانے کے لیے یہ الزامات لگائے،ایک نیا ڈرامہ شروع ہوا کہ ڈرون بھیجنا شروع کردیے، لگ بھگ 80 ڈرون پاکستان میں پھر رہے تھے، پاکستان فورسز کو اتھارٹی دی گئی کہ اب صبر کے بجائے آپریشن فیز 1 پر عمل کریں،آرمڈ فورسز کو مخصوص پلان دیا گیا، جس پر عمل شروع ہوگیا، باہر کے ممالک نے بھی تسلیم کیا کہ پاکستان نے بھارت کے سکھوں مقام پر حملہ نہیں کیا، کوئی پاکستان سے پہلے ایف 16 نہیں اڑا، ہم نے دونوں دفعہ خود کا دفاع کرنے کے لیے بھارت پر حملہ کیے، انٹرنیشنل قانون کے مطابق ہم نے فوری طور پر بھارت کو جواب دیا، انٹرنیشنل فورم پر آپ کی کچھ ذمہ داریاں بنتی ہیں،
نریکنگ نیوز: پٹرولیم کی قیمت میں بھاری کمی
جعفر ایکسپریس پر بھارت نے تاحال کوئی مذمتی بیان جاری نہیں کیا، ہم نے بین الاقوامی سطح پر کہا کہ لکھیں پہلگام مقبوضہ جموں کشمیر میں واقع ہے،
اسحاق ڈار نے کہا پاکستان نے کسی کو سیز فائر کے لیے کوئی درخواست نہیں دی ہے،ہم عزت و وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں،ہم نے جب آپریشن فیز 1 مکمل کرلیا تو کہا گیا بھارت جنگ روکنے کے لیے تیار ہے، کہا گیا کہ جے شنکر کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا، میری اس دوران چائنہ، ترکی سے بات چیت جاری رہی،بھارت کا بیانیہ نہیں بک سکا اس تمام تر صورتحال میں انڈیا کا بیانیہ نہیں بنا،دنیا نے دیکھا جو کہا وہ ثابت ہوا،سیز فائر ساڑھے چار بجے ہوا یہ گھنٹوں میں بھاگ گئے،پاکستان کسی کی بالادستی نہیں مانے گا،
کچھ پوسٹوں پر انڈیا سفید جھنڈے لہرانے پر مجبور ہوا،کچھ پوسٹس ایسی تھیں جو 1947 سے انھوں نے کبھی نہیں چھوڑی تھیں،وہاں انھوں نے سفید جھنڈا لگا دیا،اب بات ڈائیلاگ پر جائے گی،سیاسی ڈائیلاگ ہو گا،سارے مسائل وہاں زیر بحث ہوں گے،ہم نے کہا ہے کہ کمپوزٹ مذاکرات ہوں،ملٹری کے تو رابطے ہو رہے،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جنگ کرنی ہے تو تیار ہیں بات کرنے ہے تو بھی تیار ہیں،
کشمیر کو ہڑپ کرنے کے بھارتی اقدام کو کبھی تسلیم نہیں کیا،سندھ طاس معاہدہ پر صدر ورلڈ بنک کا بیان آگیا ہے،اس جنگ میں انڈیا کو تقریبا 3 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا،ہمارے 40 معصوم شہری،11 فوجی شہید ہوئے 180 زخمی۔ہوئےانڈیا سے کوئی خبر نہیں آئی ہوگی کہ کسی شہری کو نقصان پہنچا ہے،شہدا اور زخمیوں کی فوج کے ساتھ ملکر مدد اور کفالت کرینگے،ہم نے انڈیا کی فوج تنصیبات پر حملے کئے
امریکی صدر نے ایک بار پھر ’ٹرمپ ڈانس‘ کرکے دکھا دیا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کوئی غیر ملکی طاقت ہمیں غلام نہیں بنا سکتی، بھارتی کسان
کسان نمائندوں نے امریکی دباؤ خصوصاً بھارت کی زرعی اور ڈیری مارکیٹوں تک رسائی کے معاملے پر مودی حکومت کے مضبوط مؤقف کی تعریف کی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے مختلف حصوں سے کسان رہنما اور کاشتکار دہلی میں جمع ہوئے تاکہ نریندر مودی کا شکریہ ادا کریں، جنہوں نے ان کے بقول بھارتی زراعت کو عالمی تجارتی مذاکرات میں محفوظ رکھنے کے لئے ایک "تاریخی اور بہادرانہ" فیصلہ کیا۔ اس اجلاس میں درجن بھر سے زائد کسان تنظیموں کے رہنما شریک ہوئے۔ کسان نمائندوں نے امریکی دباؤ خصوصاً بھارت کی زرعی اور ڈیری مارکیٹوں تک رسائی کے معاملے پر مودی حکومت کے مضبوط مؤقف کی تعریف کی۔ انڈین فارمر چودھری چرن سنگھ آرگنائزیشن کے قومی صدر دھرمیندر چودھری نے کہا کہ نریندر مودی نے کسانوں، مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کے مفاد میں ایک غیر متزلزل مؤقف اختیار کیا ہے، یہ وژن کروڑوں لوگوں کے لئے راحت کا باعث ہے اور دیہی بھارت کی خود کفالت کو مضبوط بناتا ہے۔
چھتیس گڑھ کے یوتھ پروگریسیو فارمرز ایسوسی ایشن کی نمائندگی کرتے ہوئے وریندر لوہان نے کثیرالقومی مفادات کے خلاف حکومت کے مؤقف کی تعریف کی اور کہا "امریکی کمپنیوں کو ہماری زراعت اور ڈیری سیکٹر میں داخل نہ ہونے دینے کا بہادرانہ فیصلہ اب ہر کھیت، ہر گاؤں اور ہر گوٹھ میں گونج رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی کسان اس قوم کی روح ہے اور کوئی غیر ملکی طاقت کبھی بھی اس روح پر قابو نہیں پا سکتی۔ اپنے خطاب میں یونین کے وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ حکومت جعلی کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات کے خلاف سخت قانون لائے گی۔ انہوں نے کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی سے متعلق مودی کے عزم کو دہرایا۔ چوہان نے مودی کے قومی مفاد پر مبنی مؤقف کی تعریف کرتے ہوئے پہلگام حملے کے بعد سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرنے کے فیصلے کو فیصلہ کن قیادت کی ایک اور مثال قرار دیا۔