ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ آپریشن؛ 9 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
راولپنڈی:
انسداد اسمگلنگ کے لیے ملک بھر میں جاری آپریشنز کے دوران 9 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے مطابق ملک بھر میں منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 8 کارروائیوں میں 11 ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں ایک افغان باشندہ بھی شامل ہے۔
اے این ایف کی مختلف کارروائیوں کے دوران 9 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 116.
پشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک ملزم کے قبضے سے 500 گرام وزنی 1000 ایکسٹیسی گولیاں اور ایک پستول برآمد کیا گیا۔ اسی طرح حاجی کیمپ پشاور کے قریب ایک اور ملزم سے 56 گرام وزنی 100 ایکسٹیسی گولیاں پکڑی گئیں۔ گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کر رہے تھے۔
تعلیمی اداروں کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی بڑی کارروائیاں کی گئیں۔
اسلام آباد کے جی نائن مرکز میں ایک گاڑی سے 2.4 کلو گرام چرس برآمد ہوئی اور 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ موٹر وے ٹول پلازہ اسلام آباد کے قریب ایک اور گاڑی سے 43.2 کلو چرس اور 9.6 کلو افیون پکڑی گئی، جہاں 2 ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔
اسی طرح اٹک کے اقبال شہید ٹول پلازہ پر دو الگ الگ کارروائیوں میں ایک مزدہ ٹرک سے 15 کلو ہیروئن اور ایک مسافر بس سے 3.6 کلو چرس برآمد کی گئی، جہاں ایک افغان باشندے سمیت ملزمان گرفتار ہوئے۔
لاہور اور گجرانوالہ میں بھی منشیات کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں۔ حافظ آباد کے قریب موٹر سائیکل سوار 2ملزمان سے 24 کلو چرس برآمد ہوئی جب کہ چن دا قلعہ، گجرانوالہ کے قریب ایک گاڑی سے 7.2 کلو افیون اور 10.8 کلو چرس پکڑی گئی اور ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔
اے این ایف کے ترجمان نے بتایا کہ تمام گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد منشیات کے کاروبار کو روکنا اور خاص طور پر نوجوانوں اور طلبہ کو اس لعنت سے بچانا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں ایک کے قریب کلو چرس
پڑھیں:
مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا
پشاور:محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا نے انسداد دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں میں بڑی کامیابی حاصل کرلی اور پشاور میں مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث گروپ کی شناخت کرلی ہے۔
سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ مفتی منیر شاکر قتل کیس حل ہوا اور ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی ہے اور ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں 18 دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گروہ گرفتار ہوا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیاہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق علما کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ بے نقاب ہوچکا ہے اور داعش خراسان نیٹ ورک کا خاتمہ کرلیا گیا ہے، 11 مئی پشاور خودکش حملے کے ذمہ دار بھی گرفتار کرلیے گئےہیں۔
سی ٹی ڈی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے 8 حملوں میں ایک ہی قسم کا اسحلہ استعمال کیا گیا۔