ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری سیاسیات کا خصوصی ویڈیو انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین میں تاحیات قیادت کی کوئی پالیسی نہیں، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی نسبت مجلس وحدت کا انٹرا پارٹی الیکشن کا سسٹم شفاف اور شاندار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مجلس سے وابستہ نہیں، انہیں مجلس کی پالیسیوں پر تنقید کا بھی کوئی حق نہیں۔ متعلقہ فائیلیںسید اسد عباس نقوی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ہیں۔ تحریک انصاف کے سابق دور میں وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ زمانہ طالب علمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مختلف عہدوں پر بھی کام کرچکے ہیں۔ ملکی سیاست میں اپنی ایک پہچان رکھتے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کیساتھ وابستہ ہیں اور دیگر سیاسی جماعتوں کیساتھ بھی اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے بھی نمایاں خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز نے ان کیساتھ لاہور میں ایک اہم نشست کی، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
اسلام آباد:جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم میں نیا موڑ، چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ گزشتہ روز میڈیا پر بڑے پیمانے پر جسٹس جہانگیری کیس رپورٹ ہوا، میڈیا پر رپورٹ ہوا چیف جسٹس نے وکلا کو کہا ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے لیکن سماعت ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ جسٹس جہانگیری کو کام سے روک دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 16 ستمبر دن ایک بجے کورٹ نمبر 1 کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون کی جانب سے درخواست کے ساتھ یو ایس بھی جمع کروائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔