دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر بھارتی اور فلپائنی کوہ پیما ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
کٹھمنڈو : دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر دو کوہ پیما ہلاک ہو گئے، جن کا تعلق بھارت اور فلپائن سے تھا۔ یہ رواں مارچ تا مئی سیزن کی پہلی اموات قرار دی جا رہی ہیں۔
45 سالہ سبراتا گھوش، جو بھارت سے تعلق رکھتے تھے، جمعرات کے روز ہلری اسٹیپ کے قریب اپنی چوٹی سر کرنے کے بعد نیچے اترنے سے انکار کر دیا۔
نیپالی کمپنی سنوئی ہورائزن ٹریکس اینڈ ایکسپیڈیشن کے مطابق، ان کی لاش کو بیس کیمپ لانے کی کوششیں جاری ہیں، اور موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
دوسری جانب فلپائنی کوہ پیما فلیپ دوم سانتیاگو بھی 45 سال کے تھے اور بدھ کی رات ساؤتھ کول کے مقام پر تھکن کے باعث اپنے خیمے میں آرام کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
دونوں کوہ پیما ایک بین الاقوامی مہم کا حصہ تھے جو نیپالی ایجنسی کے ذریعے منعقد کی گئی تھی۔
رواں سیزن میں نیپال نے 459 افراد کو ایورسٹ سر کرنے کے اجازت نامے جاری کیے ہیں، جن میں سے تقریباً 100 افراد پہلے ہی چوٹی تک پہنچ چکے ہیں۔
ایورسٹ سر کرنا نیپال کے لیے سیاحت، آمدنی اور روزگار کا ایک بڑا ذریعہ ہے، مگر اس خطرناک مشن میں اب تک 345 سے زائد کوہ پیما ہلاک ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کوہ پیما
پڑھیں:
دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں
ویب ڈیسک: پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کُل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے غیور اور بہادر کشمیریوں سے آج (15 اگست) کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی گئی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ جس دن بھارت اپنی آزادی کا جشن مناتا ہے، وہ دن کشمیریوں کیلئے غلامی، جبری تسلط اور مظالم کی سیاہ یاد ہے، ہم اس دن کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ دنیا کو بتا سکیں کہ کشمیری قوم بھارتی تسلط کی قیدی نہیں بلکہ آزادی کی متلاشی ہے۔
جشن آزادی:پنجاب کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا پیدائشی حق مانگ رہے ہیں، آج بھی کشمیری بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے عالمی برداری سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
حریت رہنماؤں کی اپیل کے فوری بعد بھارتی فورسز نے روایتی جبر کا استعمال کرتے ہوئے چھاپے مارے، درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کیا اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی۔
اس کے باوجود وادی میں کشمیری نوجوانوں نے جگہ جگہ یومِ سیاہ کے بینرز، سیاہ جھنڈے اور پاکستانی پرچم آویزاں کرنا شروع کردیئے، مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں بھارت مخالف نعرے اور آزادی کے حق میں وال چاکنگ بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
پنجاب میں جشنِ آزادی پر 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
دوسری جانب حریت رہنماؤں نے 14 اگست کو پاکستان کا یومِ آزادی یومِ تشکر کے طور پر منایا اور پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد دی۔