کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل: محکمہ خزانہ کے 10 افسران معطل
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں 40 ارب روپے کے کوہستان میگا کرپشن کے معاملے پر محکمہ خزانہ نے 10 آفیسر معطل کردیئے، جن میں ایک گریڈ 18 اور 3 گریڈ 17 کے افسران شامل ہیں
خیبرپختونخوا میں 40 ارب روپے کے کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل میں محکمہ خزانہ نے مزید 10 افسران کو معطل کردیا۔
محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ معطل کئے گئے افسران میں ایک گریڈ 18 اور3 گریڈ 17 کے افسران شامل، گریڈ 16 کے 5 اور اسکیل 11 کا ایک سرکاری ملازم بھی کرپشن معاملے میں معطل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کوہستان اسکینڈل میں سی اینڈ ڈبلیو نے 7 اور اکاؤنٹنٹ جنرل آفس نے 2 ملازمین معطل کیے۔ اب تک کوہستان کرپشن اسکینڈل میں معطل کیے گئے سرکاری افسران و ملازمین کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مراکش میں کرپشن کیخلاف نوجوانوں کے احتجاج پر پولیس فائرنگ، ہلاکتیں 7 ہو گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مراکش میں بدعنوانی اور عوامی وسائل کے غیر شفاف استعمال کے خلاف نوجوانوں کی قیادت میں شروع ہونے والا احتجاج چوتھے روز بھی جاری رہا اور اب اس نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے۔
جنوبی شہر اگادیر کے نزدیک واقع علاقے لقلیا میں پولیس نے نہتے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 7 تک پہنچ گئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن میں سے کئی نازک حالت میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ تحریک ایک نامعلوم گروپ GenZ 212 نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منظم کی، جس کے بعد ہزاروں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے، جن کا بنیادی مطالبہ ہے کہ حکومت اربوں ڈالر اسٹیڈیمز اور انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کے بجائے عوام کو اسپتالوں اور اسکولوں جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔
احتجاج کے دوران ایک مقبول نعرہ گونجتا رہا کہ اسٹیڈیم تو بن گئے، اسپتال کہاں ہیں؟
وزیراعظم عزیز اخنوش نے مظاہرین کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے مگر زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے، کیونکہ پولیس طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ انتظامیہ پرامن اجتماع کو کچلنے کے لیے براہ راست گولیاں چلا رہی ہے، جب کہ وزارت داخلہ کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ تحریک ماہرین کے نزدیک خطے کی ان حالیہ عوامی بغاوتوں کا تسلسل ہے، جو بنگلا دیش، سری لنکا اور نیپال میں دیکھی گئیں، جہاں عوامی دباؤ کے نتیجے میں کرپٹ اور آمر حکومتیں ختم ہوئیں اور شفاف انتخابات کی راہ ہموار ہوئی۔
اس وقت مراکش میں بھی سیاسی و سماجی بے چینی اپنے عروج پر ہے اور حالات بتاتے ہیں کہ یہ احتجاج فوری طور پر ختم ہونے والا نہیں بلکہ مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔