اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے بجٹ 26-2025 کی تیاریاں تیز کرتے ہوئے اہم اجلاس طلب کرلیے ہیں اور بجٹ 2 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے حکومت نے نیشنل اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس 20 مئی کو طلب کر لیا ہے اور  نئے مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس 26 مئی کو ہوگا اور نئے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

بجٹ کے حوالے سے ذرائع انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں پر 921 ارب خرچ کرنے کی تجویز ہے جبکہ وزارت ترقی و منصوبہ بندی نے 2900 ارب روپےکا بجٹ مانگا تھا۔

ذرائع نے  بتایا کہ اے پی سی سی میں سالانہ اکنامک پلان کی بھی منظوری دی جائےگی، اجلاس میں نئے مالی سال کی معاشی شرح نمو، مہنگائی، زراعت، صنعت اور خدمات کے شعبوں کے اہداف  بھی مقرر کیے جائیں گے۔

اے پی سی سی کے فیصلوں کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل دے گی اور قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس مئی کے آخر میں بلائے جانے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جانے کا امکان نئے مالی سال

پڑھیں:

پنجاب میں مزید بارشوں کا امکان‘ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر 2025ء ) صوبہ پنجاب میں مزید بارشوں کے امکان کے ساتھ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا گیا۔ اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ ملک میں موسم تبدیل ہو رہا ہے جو سردی کے آغاز کی علامت ہے، اس دوران چند روز میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں ہوسکتی ہیں، آج صوبے کے مختلف اضلاع میں ہلکی بارش کا امکان ہے، 5 اکتوبر سے راولپنڈی سے لاہور تک زیادہ بارشیں ہوسکتی ہیں، کل جنوبی پنجاب میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس دوران بالائی علاقوں میں 70 ملی میٹر تک بارشیں متوقع ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب کے 27 اضلاع متاثر ہوئے، اس وقت ہیڈ مرالہ پر 20 ہزار کیوسک پانی آرہا ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں بھارت سے ایک لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان ہے، اسی طرح مرالہ کے مقام پر اس وقت 23 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، یہاں سے 26 اگست کو 9 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے، اس لیے موجودہ صورتحال زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہے لیکن جہلم میں بڑی سیلابی صورتحال متوقع نہیں، تاہم ستلج میں بھارت سے 50 ہزار کیوسک اور تھین ڈیم سے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے، سیلاب سے متاثرہ 27 اضلاع میں سروے جاری ہے جس میں ساڑھے 11 ہزار افراد حصہ لے رہے ہیں، سروے ٹیموں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں، اس سلسلے میں 2 ہزار 213 ٹیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2010ء میں 3 لاکھ 50 ہزار، 2012ء میں 38 ہزار 196 اور 2014ء میں 3 لاکھ 59 ہزار متاثرین کو 14 ارب روپے جاری ہوئے، اسی طرح 2022ء میں 56 ہزار متاثرین کو 10 ارب روپے جاری کیے گئے، اب تک گزشتہ 15 برس میں مجموعی طور پر 51 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے جا چکے ہیں، تاہم 2025ء کا سیلاب حالیہ تاریخ کے تمام سیلابوں کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ہے، جس میں گھروں، مویشیوں، فصلوں اور انسانی جانوں کا بڑا نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • پنجاب میں مزید بارشوں کا امکان‘ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • بحیرۂ عرب میں موجود سسٹم شدت اختیار کرگیا، طوفان بننے کا امکان
  • بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات کی تیاریاں شروع
  • یکجہتی :غزہ مارچ کی تیاریاں تیز،عوامی رابطہ مہم جاری،توفیق الدین صدیق کی زیر صدارت جائزہ اجلاس
  • ایف سی ہیڈکوارٹرزپشاور سے اسلام آباد منتقلی کی تیاریاں مکمل
  • ایس سی او کا پاکستان میں اجلاس، اسحاق ڈار نے تیاریاں شروع کر دیں
  • روز ویلٹ ہوٹل کیلئے مالی معاونت کی سمری مؤخر کردی گئی
  • شنگھائی تعاون تنظیم ہیڈز آف سٹیٹ اجلاس کی تیاریاں،اسلام آباد کو دلہن کی طرح سجانے کی منصوبہ بندی