شہری ہیلمٹ کا استعمال ہر صورت یقینی بنائیں، اس سے حادثات سے بچاؤ ممکن ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ—فائل فوٹو
ٹریفک پولیس کی جانب سے وزیرِاعلیٰ سندھ کو 9 تا 16 مئی 2025ء تک کی کارروائیوں کی رپورٹ پیش کردی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ قانون کا احترام کریں اور اپنی اور دوسروں کی زندگی کو محفوظ بنائیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیونگ کے دوران حفاظتی اصولوں کی مکمل پابندی کریں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹریفک حکام کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نابالغ ڈرائیورز کو ہر گز سڑکوں پر نہ آنے دیا جائے، اوور اسپیڈنگ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہیوی ٹریفک کےلیے رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے، اسپیڈ کی حد پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بغیر فٹنس اور رجسٹریشن کے گاڑیاں سڑکوں پر لانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایات دیں کہ قانون شکنی پر کوئی رعایت نہیں دی جائے۔
ترجمان کے مطابق ٹریفک پولیس کی 9 تا 16 مئی 2025ء تک کی کارروائیوں کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہیلمٹ نہ ہونے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 43 ہزار 852 موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں۔
شہر میں فینسی نمبر پلیٹس اور کالے شیشوں والی 3951 گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی جبکہ قانون کی خلاف ورزی پر 685 ہیوی اور لائٹ گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا ہے۔
اسی طرح 11 سڑکوں پر موٹرسائیکل رکشہ چلانے، غلط ڈرائیونگ اور تیز رفتاری پر 194 مقدمات درج ہوئے، اس کے علاوہ بغیر رجسٹریشن کے 25 موٹر سائیکل رکشہ کو ضبط کیا گیا جبکہ خلاف ورزی کرنے پر 434 موٹرسائیکل رکشہ کو تحویل میں لیا گیا ہے۔
کراچی میں 11 ماڈل سڑکوں پر موٹر سائیکل رکشہ چلانے پر پابندی عائد ہے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ فٹنس نہ ہونے پر بڑی اور چھوٹی گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی منسوخ کی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ سڑکوں پر کی گئی
پڑھیں:
2 نمایاں مصنفین کی کتابیں سرورق میں اے آئی کے استعمال پر اعلیٰ ترین انعام سے خارج
نیوزی لینڈ کے اعلیٰ ترین ادبی ایوارڈ اوکھم بک ایوارڈز 2026 میں 2 نمایاں مصنفین کی کتابوں کو مقابلے سے خارج کر دیا گیا ہے کیونکہ ان کے سرورق کی ڈیزائننگ میں مصنوعی ذہانت یعنی اے آئیکا استعمال کیا گیا تھا۔
اسٹیفنی جانسن کی مختصر کہانیوں کی کتاب ‘Obligate Carnivore’ اور الزبتھ اسمتھر کی ناولاؤں پر مشتمل ‘Angel Train’ کو گزشتہ ماہ فکشن کی کیٹیگری میں جمع کرایا گیا تھا، تاہم بعد ازاں ایوارڈ کمیٹی نے نئی اے آئی گائیڈ لائنز کی روشنی میں انہیں نااہل قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے: ریاض میں چوتھی گلوبل اے آئی سمٹ 2026 میں منعقد ہوگی
اسٹیفنی جانسن نے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ان کی کتاب کے سرورق جس میں انسانی دانتوں والا بلی کا عکس ہے کو اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ ’میں سمجھتی تھی یہ حقیقی تصویر ہے جسے ایڈٹ کیا گیا ہے۔’
انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ لوگ اب یہ گمان نہ کر بیٹھیں کہ کتاب بھی اے آئی سے لکھی گئی ہے۔ ’یہ سب بحث میری کتاب سے ہٹ کر اے آئی پر جا رہی ہے، جسے میں پسند نہیں کرتی۔‘
دوسری جانب الزبتھ اسمتھر نے کہا کہ ان کی کتاب کے سرورق جس میں دھوئیں میں ابھرتا ہوا فرشتہ اور بھاپ کا انجن دکھایا گیا ہے پر ڈیزائنرز نے گھنٹوں محنت کی، اور انہیں افسوس ہے کہ ان کی محنت کو نظر انداز کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: خضدار: ’کتاب میلہ، کھیل و ثقافتی فیسٹیول‘ بلوچستان کی جنریشن زی کی تخلیقی صلاحیتوں کا جشن
ایوارڈ ٹرسٹ کی چیئر نیکولا لیگاٹ نے کہا کہ ادارہ مصنفین اور مصوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اے آئی کے استعمال پر سخت مؤقف رکھتا ہے اور اصول تمام امیدواروں پر یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔
پبلشرز کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں گرائمرلی اور فوٹوشاپ جیسے ٹولز عام ہیں اور موجودہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اے آئی سے متعلق واضح اور قابلِ عمل رہنما اصول فوری ضرورت ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی کتاب مصنف