مسلح افواج نے بھرپور عزم کے ساتھ وطن کا دفاع کیا، پارلیمان کا کردار بھی مثبت رہا، نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت کے دوران پارلیمان نے سیاسی تقسیم بھلا کر اتحاد کا مظاہرہ کیا جو خوش آئندہے۔
نواز شریف سے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے ملاقات کی، اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صور تحال اور پاکستان بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں نیویارک ٹائمز نے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کو مسلح افواج پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیدیا
نواز شریف نے کہاکہ مسلح افواج پاکستان نے پیشہ ورانہ مہارت اور بھرپور عزم کے ساتھ وطن کا دفاع کیا، اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں اس امتحان میں سرخرو کیا۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی جارحیت کے دوران پارلیمنٹ نے قوم کے جذبات کی بھرپور ترجمان کی اور اپنا مثبت کردار ادا کیا، ایسے موقع پر سیاسی تقسیم سے بالاتر ہوکر سب کا ایک زبان ہونا خوش آئند ہے۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہاکہ پاکستان نے میڈیا نے سچائی کو دنیا کے سامنے رکھ کر دشمن کے جھوٹ کو بے نقاب کیا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ نواز شریف حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران کہاں غائب رہے اور بھارت کے خلاف بیان کیوں نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور بھارت کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ
بھارت کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ سے قبل نواز شریف وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد پہنچے تھے، کچھ دن قبل پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ بھارت کے خلاف آپریشن نواز شریف کی نگرانی میں فائنل ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی جارحیت پارلیمنٹ پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ سابق وزیراعظم عرفان صدیقی نواز شریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی جارحیت پارلیمنٹ پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ عرفان صدیقی نواز شریف وی نیوز نواز شریف کے خلاف
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی کے دوران ایران نے مثبت کردار ادا کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر
ارنا نیوز ایجنسی کیساتھ انٹرویو میں ترجمان مسلح افواج کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ خطے میں کچھ قوتیں، بیرونی عناصر کی مدد سے برادر ممالک کے درمیان غلط فہمیاں اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوستوں اور بھائیوں کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے حالیہ پاک بھارت تنازع میں ایران کی امن کوششوں کو سراہا اور پڑوسی ملک کو اُن قوتوں سے خبردار کیا جو دونوں ممالک کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے فوراً بعد بغیر کسی ثبوت کا اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا، اسی دوران ایران نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ ترجمان پاک فوج لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان عالمی برادری کا تہہ دل سے شکر گزار ہے اور ہم بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران جیسے برادر ممالک کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ خطے میں کچھ قوتیں، بیرونی عناصر کی مدد سے برادر ممالک کے درمیان غلط فہمیاں اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوستوں اور بھائیوں کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہیں۔ ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت، اور کشیدگی کم کرنے میں علاقائی و بین الاقوامی سفارتکاری کی اہمیت پر گفتگو کی جب کہ انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے حالیہ دورہ اسلام آباد پر بھی بات کی۔ حال ہی میں ایرانی وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقاتیں کیں، جس کے بعد وہ بھارت گئے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے تہران کی کوششوں اور حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ہم بین الاقوامی برادری اور برادر ممالک خصوصاً ایران، کی تمام کوششوں سے خوش ہیں جنہوں نے کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا۔ خیال رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی محاذ آرائی کا آغاز اس وقت ہوا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا تھا۔ بعد ازاں، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب نئی دہلی نے پاکستان پر فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے۔
بعد ازاں،10 مئی کو پاک فوج کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا گیا، جس میں بھارت کے 26 ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا گیا، بالآخر 10 مئی کو شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے ’بہت تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ہمیشہ ہر آزمائش میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔‘ لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک ’ہمسایہ اور دوست ممالک ہیں جو کئی شعبوں اور معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی یہ خواہش اور پالیسی ہے کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر امن اور دوستی ہو جب کہ تہران اور اسلام آباد ’خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے باہمی تعاون کر رہے ہیں‘۔