بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وار ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے آئندہ بجٹ اخراجات پر صوبوں سے ورچوئل مذاکرات ہوئے، صوبائی حکومتوں نے آئندہ بجٹ کے اخراجات پر سیشنز میں شرکت کی۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے مطالبہ کیا وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وارختم کی جائے اور صوبے اپنے بجٹ سے ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈ خود اکٹھے کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبوں کو ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات کیلئے وفاق پر انحصار ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
نئے بجٹ کے ساتھ سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد زرعی آمدن پر انکم ٹیکس جمع کرنے پر چھوٹ نہیں ہوگی۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی سے اظہار اطمینان کیا جبکہ آئی ایم ایف مطالبے پر صوبوں نے آئندہ مالی سال سرپلس کی یقین دہانی کرائی۔
آئی ایم ایف وفد بجٹ پر مذاکرات کیلئے کل پہنچ جائے گا، جس کا شیڈول طے پاگیا، وفد وزارت خزانہ، پلاننگ کمیشن، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقات کرے گا۔
مزیدپڑھیں:تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات، طلبا کے لئے خوشخبری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف منصوبوں کی صوبوں کی
پڑھیں:
ایران نے جوہری مذاکرات کی بحالی کیلئے امریکا سے مکمل سیکیورٹی کی گارنٹی کا مطالبہ کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کاکہناہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کی بحالی اسی صورت ممکن ہے جب امریکا مکمل یقین دہانی کرائے کہ وہ مذاکرات کے دوران ایران پر دوبارہ کوئی فوجی حملہ نہیں کرے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عباس عراقچی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ مذاکرات اتنی جلدی بحال ہوں گے ہمارے لیے یہ فیصلہ کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ ہمیں اس بات کی مکمل ضمانت ملے کہ امریکہ دوبارہ ہماری سرزمین کو نشانہ نہیں بنائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز سے قبل ابھی کئی امور پر غور و خوض باقی ہے، ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہمیں ابھی مزید وقت درکار ہے۔
خیال رہےکہ 13 جون کو شروع ہونے والے اس تصادم میں اسرائیل کے حملوں سے کم از کم 935 ایرانی شہری جاں بحق اور 5,332 زخمی ہوئے، جن میں عسکری اور عام شہری دونوں شامل تھے۔
ایران نے جوابی کارروائی میں میزائل اور ڈرون حملوں سے اسرائیل میں کم از کم 29 افراد کو ہلاک اور 3,400 سے زائد کو زخمی کیا، جیسا کہ یروشلم یونیورسٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔