امریکہ نے'غیر قانونی امیگریشن میں ملوث' بھارتی ایجنسیوں پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 مئی 2025ء) امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں مقیم ٹریول ایجنسیوں کے مالکان، ایگزیکٹوز اور سینئر عہدیداروں پر ویزا پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جن پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے "امریکہ میں غیر قانونی امیگریشن میں جان بوجھ کر سہولت فراہم" کی۔
محکمہ کے ترجمان ٹمی بروس نے پیر کے روز اس اقدام کا اعلان کیا تاہم ویزا پابندیوں سے متاثر ہونے والوں، بشمول افراد یا ٹریول ایجنسیوں کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
امریکہ: لاکھوں تارکین وطن ملک بدر کیے جانے کا امکان
بیان میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ امریکہ میں "غیر قانونی امیگریشن" کو کس طرح سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
ہم پابندی کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بھارت میں اس کے قونصلر امور اور سفارتی سکیورٹی سروس مشن نے "غیر قانونی امیگریشن اور انسانی اسمگلنگ اور اسمگلنگ کی کارروائیوں میں سہولت کاری میں مصروف افراد کی نشاندہی کی ہے۔
(جاری ہے)
"اس نے ٹریول ایجنسیوں کے نمائندوں پر ویزا پابندیاں جاری رکھنے کا عزم کیا تاکہ "ایسے اسمگلنگ نیٹ ورکس کو ختم کیا جا سکے۔"
قانونی دستاویزات کے بغیر مزید بھارتی باشندوں کی امریکہ میں داخل ہونے کی کوششیں
ویزا پابندی ان افراد پر بھی لاگو ہو گی جو بصورت دیگر ویزا سے مستثنیٰ پروگرام کے لیے اہل ہوں گے۔ محکمہ خارجہ کا اشارہ ان لوگوں کے حوالے سے تھا جو 90 دن تک کے لیے امریکہ جانے کے لیے سیاحتی ویزا کی ضرورت سے مستثنیٰ ہیں۔
بروس نے کہا، "امریکی امیگریشن قوانین اور پالیسیوں کا نفاذ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور امریکیوں کے تحفظ کے لیے اہم ہے۔"
ٹرمپ کی دوسری میعاد: بھارت کے لیے کیا مضمرات ہو سکتے ہیں؟
جب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سال وائٹ ہاؤس واپس آئے ہیں، ان کی انتظامیہ نے مہاجرت کے خلاف نمایاں طور پر کریک ڈاؤن کیا ہے، ہزاروں تارکین وطن کو ملک بدر کیا ہے۔
ان میں بعض ایسے معاملات شامل ہیں جو عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی سمجھے جاتے ہیں۔دنیا بھر میں امریکی سفارت خانوں کی سوشل میڈیا تنظیمیں امریکی ویزا ہولڈرز کو خبردار کر رہی ہیں کہ وہ اپنے ویزوں کی مدت سے زیادہ قیام نہ کریں، اور اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ بصورت دیگر انہیں ملک بدری اور مستقل پابندی کا خطرہ ہو گا۔
ادارت: صلاح الدین زین
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر قانونی امیگریشن ویزا پابندی کے لیے
پڑھیں:
کوئٹہ میں پابندی کے باوجود ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت جاری
بلوچستان دارالحکومت کوئٹہ میں پابندی کے باوجود غیرقانونی ایرانی پیٹرول کی فروخت مسلسل عروج پر ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے دعوؤں کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں منی پیٹرول پمپ اور سڑک کنارے اسٹال کھلے عام سرگرم ہیں، جہاں ایرانی پیٹرول پر من مانے ریٹ پر فروخت کیا جارہا ہے۔
گزشتہ 15 روز کے دوران ایرانی پیٹرول کی قیمت 200 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 250 سے 260 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی اور اب یہ پاکستانی پیٹرول کے تقریباً برابر ہوگئی ہے۔
شہریوں کے مطابق کم قیمت پر دستیاب ہونے کا فائدہ ختم ہو چکا ہے اور حالات پہلے سے زیادہ خراب ہیں۔عوامی حلقوں نے نہ صرف گراں فروشی پر تشویش کا اظہار کیا ہے بلکہ یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے منسلک افراد کو پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی آشیرباد حاصل ہے، اسی وجہ سے پابندی کے باوجود یہ کاروبار کھلے عام جاری ہے۔
شہریوں نے کہا کہ انتظامیہ صرف بیانات دیتی ہے، عملی کارروائی کہیں نظر نہیں آتی۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری نوٹس لے، غیرقانونی کاروبار کے خلاف کارروائی کرے اور گران فروشوں و ذخیرہ اندوزوں پر سخت کارروائی کی جائے۔