ملکی سلامتی کیخلاف سرگرم 1 لاکھ 19 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق ان سائٹس پر وہ مواد شائع کیا جا رہا تھا جو ملک کے دفاع، سلامتی، نظریاتی اساس اور ریاستی اداروں کے خلاف تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے قومی سلامتی اور ریاستی مفادات کے خلاف سرگرم ویب سائٹس کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے 1,19,496 سائٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ ترجمان پی ٹی اے کے مطابق ان سائٹس پر وہ مواد شائع کیا جا رہا تھا جو ملک کے دفاع، سلامتی، نظریاتی اساس اور ریاستی اداروں کے خلاف تھا۔ کارروائی سائبر نگرانی اور شکایات پر مبنی نظام کے تحت کی گئی، 3,248 یوٹیوب لنکس بھی بلاک کیے گئے جو ملکی مفادات کے خلاف مواد کی تشہیر میں ملوث پائے گئے۔ تاہم، ان بلاک شدہ ویب سائٹس اور یوٹیوب لنکس کی مکمل تفصیلات رازداری کے اصولوں کے تحت ظاہر نہیں کی گئیں۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ریاست مخالف پروپیگنڈے اور جھوٹے بیانیے کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی، تاکہ پاکستان کے آن لائن انفارمیشن اسپیس کو محفوظ رکھا جا سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔